کراچی: لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کیخلاف ایک اور مقدمے کا فیصلہ محفوظ
اشاعت کی تاریخ: 25th, October 2025 GMT
کراچی:
جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت نے غیر قانونی اسلحہ برآمدگی اور ملزمان کی سہولت کاری کے کیس میں لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کیخلاف ایک اور مقدمے کا فیصلہ محفوظ کرلیا۔
ملزم عذیر بلوچ کے خلاف مقدمے کا فیصلہ 29 اکتوبر کو سنائے جانے کا امکان ہے۔
پولیس کے مطابق مفرور ملزمان شمس الدین اور عبدالغفار بگٹی نے اقبالی بیان میں کہا تھا کہ عزیر بلوچ اور نور محمد عرف بابا لاڈلہ نے اسلحہ کی ترسیل میں سہولت فراہم کی۔
ملزم کے بیان پر عزیر بلوچ کیخلاف دفعہ 109 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ ملزم سے بارود اور گولیاں برآمد ہوئی تھیں۔
ملزمان کیخلاف تھانہ سی آئی ڈی میں 2012 میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: عزیر بلوچ
پڑھیں:
کپڑوں کی خریداری ‘ملزم کی والدہ کا پولیس ہراسانی کیخلاف تحفظ کی استدعا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائیکورٹ میں پولیس افسر کے خلاف خریداری کی عدم ادائیگی پر دھمکیوں اور منشیات کا جعلی مقدمہ درج کرانے کے الزام سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی، جہاں ملزم کی والدہ نے پولیس ہراسانی کے خلاف تحفظ کی استدعا کر دی۔ درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ ایس ایچ او پیرآباد انیس شیخ نے ان کے بیٹے ضیا الرحمان سے 19 لاکھ روپے مالیت کے کپڑے خریدے تھے بعد ازاں ادائیگی کے لیے جو پے آرڈر دیا وہ بینک نے جعلی قرار دیا۔ وکیل کے مطابق رقم کا تقاضہ کرنے پر ایس ایچ او نے سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں اور اسی رنجش پر پولیس نے ضیا الرحمان کے خلاف منشیات برآمدگی کا جھوٹا مقدمہ قائم کردیا۔ وکیل درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ پولیس حکام کو ایس ایچ او انیس شیخ کے خلاف درج درخواست پر کارروائی کا حکم دیا جائے جبکہ درخواست گزار اور اہل خانہ کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے۔ مزید استدعا کی گئی کہ عدالت پولیس کو ہدایت دے کہ وہ درخواست گزار کے اہل خانہ کے خلاف مزید کوئی مقدمہ درج نہ کرے۔