ایک وزیرِاعظم ایسا بھی آیا تھا جس نے بھارتی حملے کے جواب میں کہا میں کیا کروں؟ احسن اقبال
اشاعت کی تاریخ: 25th, October 2025 GMT
وفاقی وزیر احسن اقبال کا کہنا ہے کہ ایک وزیرِ اعظم ایسا بھی آیا تھا جس نے بھارتی حملے کے جواب میں کہا تھا کہ میں کیا کروں؟
لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جس نے 40 سال صرف چندہ اکٹھا کیا ہو اس کو ملک کی باگ ڈور دے دی گئی تھی۔
وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ دنیا نے دیکھا کہ پاکستان نے دشمن کے دانت کھٹے کردیے، پاکستان جب بھی مسلم لیگ ن کے حوالے ہوا، طاقت ور ہوا۔
ان کا کہنا ہے کہ بھارت کے 5 دھماکوں کے جواب میں پاکستان نے 6 ایٹمی دھماکے کیے، مئی کے بھارتی حملے کے جواب میں وزیرِ اعظم شہباز شریف نے دشمن کو منہ توڑ جواب دیا۔
وفاقی وزیر احسن اقبال کا کہنا ہے کہ بہادر مسلح افواج کے باعث پاکستان کا جھنڈا آج دنیا بھر میں سربلند ہوا ہے، مسلم لیگ ن نے ملک سے دہشت گردی اور لوڈشیڈنگ ختم کی، ملک کے ہر بڑے منصوبے پر آپ کو مسلم لیگ ن کی مہر نظر آئے گی۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کے جواب میں احسن اقبال
پڑھیں:
ایشیا کپ ٹرافی نہ بھیجی تو معاملہ آئی سی سی میں اٹھائیں گے، بھارتی خط پر پاکستان بھی منہ توڑ جواب کیلئے تیار
کراچی : ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں پاک بھارت میچ 8 فروریکو کولمبو میں ہوگا، جس سے ٹورنامنٹ کو دھواں دھارآغاز ملے گا۔
اس دوران بھارت کا ہٹ دھرمی دکھاتے ہوئے کہنا ہے کہ ایشیا کپ ٹرافی محسن نقوی سے نہیں لیں گے،سکریٹری بھارتی بورڈ دیواجیت سائیکیا کے مطابق ایشین کرکٹ کونسل کو خط لکھ دیا ہے کہ ٹرافی بھیج دیں، ایسا نہ ہوا تو آئی سی سی میں معاملہ اٹھائیں گے، سری لنکا اور افغانستان کی حمایت بھی ملی ہے۔
ایشین کرکٹ کونسل نے بھارت کو 10 نومبر کو تقریب میں ٹرافی وصول کرنے کی پیشکش کی ہے، پاکستان نے قانونی رائے بھی حاصل کرلی ہے تاکہ بھارتی بورڈ کے کسی بھی ممکنہ ایڈونچرکا منہ توڑ جواب دیا جاسکے۔
دوسری جانب دیواجیت سائیکیا کا کہنا ہے کہ صدر اے سی سی محسن نقوی کو آفیشل ای میل بھیجی ہے، جواب کا انتظار کر رہے ہیں۔
جواب میں محسن نقوی نے بی سی سی آئی کو ایک تفصیلی خط بھیجا ہے جس میں ایشیا کپ میں بھارت کی کامیابی کے اعتراف کے بعد سیاسی معاملات پر اے سی سی کے غیر جانبدارانہ مؤقف پر زور دیتے ہوئے لکھا ہے کہ آپ کا خط سالانہ جنرل میٹنگ کے آغاز سے پہلے موصول ہوا تھا۔
اس معاملے پر میٹنگ میں تفصیل سے تبادلہ خیال کیا گیا تھا تاہم چونکہ آپ نے یہ خط اے سی سی اراکین کو بھیج دیا ہے اس لیے ریکارڈ کو درست کرنا مناسب ہے۔