ڈاکوئوں کو غیر مسلح کرنے کا طریقہ درست نہیں جے یو آئی
اشاعت کی تاریخ: 27th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
میرپورخاص(نمائندہ جسارت) جے یو آئی سندھ کے جنرل سیکریٹری علامہ راشد محمود سومری نے کہا ہے کہ سندھ میں ڈاکوؤں کو غیر مسلح کرنے کے اقدام کا خیرمقدم کرتے ہیں لیکن یہ طریقہ کار درست نہیں ہے، افغانی اپنے وطن چلے جائیں لیکن ان کی جائیدادوں کا معاوضہ دیا جائے ان خیالات کا اظہار انہوں نے میرپورخاص پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر مولانا حفیظ الرحمن فیض، رفیق احمد سومرو، حاجی عبدالمالک تالپور، مفتی عادل لطیف اور دیگر بھی موجود تھے انھوں نے مزید کہا کہ سندھ کے حکمران سندھ کی ترقی کا دیگر صوبوں سے موازنہ کریں لیکن اصل حقیقت یہ ہے کہ یہاں کے لوگوں کو بنیادی انسانی سہولیات بھی میسر نہیں ہیں انہوں نے کہا کہ جے یو آئی سندھ نے امن مارچ اور امن جرگے کئے ہمارے دباؤ کے نتیجے میں سندھ حکومت نے ڈاکوؤں کو ہتھیار ڈالنے پر مجبور کیا ہم اسے خوش آمدید کہتے ہیں لیکن ہمارا ہتھیار ڈالنے کے طریقہ کار درست نہیں ہے انہوں نے کہا کہ عوام کو بتایا جائے کہ ڈاکوؤں سے ہتھیار ڈالنے میں کتنی رقم میں ڈیل ہوئی ہے راشد محمود سومرو نے کہا کہ ڈاکو معصوم لوگوں کے ساتھ ساتھ پولیس افسران اور سرکاری ملازمین کے قتل میں ملوث ہیں ان کے لئے ریڈکارپیٹ بچھایا گیا اور بکرے ذبح کر کے انہیں کھلائے گئے انہوں نے کہا کہ اگر یہی ڈاکو کسی وزیر کے مشیر کے قتل میں ملوث ہوتے تو کیا انہیں اس طرح معاف کر دیا جاتا انہوں نے کہا کہ اطلاعات ہیں کہ 77 ڈاکووں نے ہتھیار ڈالے ہیں لیکن صرف 30 کو عدالت میں پیش کیا گیا ہے کیا باقی جو ڈاکو عدالت میں پیش نہیں ہوئے کیا ان میں سے کسی کو وزیر داخلہ بنایا جائے گا انہوں نے کہا کہ ڈاکو کہتے ہیں کہ اب آزاد صحافت کریں گے کیا ڈاکوؤں کے بھیس میں صحافیوں کا ایک نیا گروپ بنایا جائے گا انہوں نے کہا کہ قصورواروں کو سزا ملنی چاہئے ورنہ کون سا پولیس افسر ڈاکوؤں کا مقابلہ کرے گا کیونکہ اس سے اندازہ ہو رہا ہے کہ وہی ڈاکو ہتھیار ڈالیں گے انہیں کچھ نہیں کہا جائے گا ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم نے طویل عرصے سے افغانوں کی پرورش کی ہے اب ان کے ملک میں امن و امان ہے اور ملک ترقی کر رہا ہے اور وہ مختلف ممالک سے اقتصادی معاہدے کر رہے ہیں اس لئے انہیں اپنے ملک واپس چلے جانا چاہئے لیکن ہمارے ہاں افغانوں کی واپسی کے طریقہ کار درست نہیں ہے انہیں ان کی جائیدادوں کا معاوضہ دیا جائے اور جو افغان نوجوان یہاں تعلیم حاصل کر رہے ہیں انہیں تعلیمی ویزہ دیا جائے راشد محمود سومری نے کہا کہ سندھ میں عوام کی آواز کو نظر انداز کیا جا رہا ہے عوامی مطالبات پر کوئی توجہ دینے کو تیار نہیں عوام کو ان کے حقوق سے محروم رکھا جا رہا ہے یہاں میرٹ اور انصاف کو قربان کیا جا رہا ہے انہوں نے کہا کہ سندھ میں منشیات فروشی عام ہو چکی ہے اضلاع کے ایس ایس پیز کروڑوں روپے دے کر ٹرانسفر اور پوسٹنگ حاصل کر رہے ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ درست نہیں ڈاکوو ں کہ سندھ ہیں ان رہا ہے
پڑھیں:
ایس آئی یو کی زیرِ حراست نوجوان کا قتل، وزیرِ داخلہ سندھ کا سیکریٹری داخلہ کو جوڈیشل انکوائری کا حکم
کراچی میں ایس آئی یو کی زیرِ حراست مبینہ تشدد سے 14 سالہ نوجوان عرفان کے قتل کے معاملے پر وزیرِ داخلہ سندھ ضیاء لنجارکا کہنا ہے کہ کیس کی جوڈیشل انکوائری کے لیے سیکریٹری داخلہ سندھ کو احکامات دے دیے ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ واقعے کی مکمل فرانزک اور تفتیش کی جائے گی، واقعے میں جو بھی ملوث ہیں ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔
وزیرِ داخلہ سندھ ضیاء لنجار نے کہا کہ جدید اور ماڈرن تیکنیک کی بدولت کیس کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔
انہں نے یہ بھی کہا کہ اس بات پر افسوس ہے کہ بچے کی پولیس کی تحویل میں موت ہوئی۔