data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے مالیاتی پالیسی کے تازہ ترین اعلان میں شرح سود کو 11 فیصد کی موجودہ سطح پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مرکزی بینک کے مطابق موجودہ معاشی حالات، مہنگائی کے دباؤ اور مالیاتی استحکام کے پیش نظر شرح سود میں کسی تبدیلی کی ضرورت محسوس نہیں کی گئی۔

یہ اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کا چوتھا مسلسل اجلاس تھا جس میں شرح سود کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔ کمیٹی نے کہا کہ اگرچہ ملک میں مہنگائی کی شرح بتدریج کمی کی جانب گامزن ہے، تاہم معاشی استحکام کو مزید مضبوط بنانے کے لیے محتاط مالیاتی پالیسی برقرار رکھنا ضروری ہے۔

مرکزی بینک نے واضح کیا کہ مستقبل میں شرح سود کا تعین مہنگائی کے رجحان، مالیاتی نظم و ضبط، اور بیرونی کھاتوں کی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا جائے گا۔ یاد رہے کہ اسٹیٹ بینک نے رواں سال 5 مئی کو ہونے والے اجلاس میں شرح سود میں ایک فیصد کمی کرتے ہوئے اسے 12 فیصد سے کم کر کے 11 فیصد مقرر کیا تھا، جو اب بھی برقرار ہے۔

ویب ڈیسک مقصود بھٹی.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: اسٹیٹ بینک

پڑھیں:

مہلت ختم، بائیو میٹرک تصدیق کے بغیر موبائل والیٹس اور ڈیجیٹل بینک اکائونٹس بلاک

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی:۔ بینک صارفین کے لیے بڑی خبر، اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے نئے بایومیٹرک تصدیقی ضوابط نافذ العمل ہو گئے ہیں، جس کے بعد آج سے بائیو میٹرک ویری فکیشن مکمل نہ کرنے والے صارفین کے ڈیجیٹل بینک اکائونٹس اور موبائل والیٹس بلاک کیے جائیں گے۔

ذرائع کے مطابق اسٹیٹ بینک نے جولائی 2025 میں جاری کردہ BPRD سرکلر نمبر 1 کے تحت تمام کمرشل بینکوں، مائیکرو فنانس بینکوں، ڈیجیٹل بینکوں، ڈویلپمنٹ فنانس اداروں اور الیکٹرانک منی انسٹی ٹیوشنز (EMIs) کے لیے بایومیٹرک تصدیق لازمی قرار دی تھی۔

نئے ضوابط کے تحت 25 اکتوبر سے ایسے اکائونٹ ہولڈرز جو بایومیٹرک تصدیق مکمل نہیں کریں گے، ان کے اکائونٹس سے رقوم بھیجنے یا وصول کرنے کی سہولت معطل ہو جائے گی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے لاکھوں پاکستانیوں کے اکائونٹس، بشمول غیر ملکی کرنسی اور روشن ڈیجیٹل اکائونٹس متاثر ہو سکتے ہیں۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق نیا کنسولیڈیٹڈ کسٹمر آن بورڈنگ فریم ورک اب انفرادی اور کارپوریٹ دونوں صارفین پر لاگو ہوگا، چاہے اکائونٹ برانچ کے ذریعے کھولا گیا ہو یا آن لائن۔

مرکزی بینک کا کہنا ہے کہ اس اقدام کا مقصد منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کے خلاف اقدامات کو مضبوط بنانا اور مالیاتی نظام میں شفافیت کو فروغ دینا ہے۔ واضح رہے کہ اسٹیٹ بینک نے تمام مالیاتی اداروں کو تین ماہ کی مہلت دی تھی تاکہ وہ نئے تقاضوں پر عمل درآمد یقینی بنا سکیں، تاہم ڈیڈ لائن میں کسی قسم کی توسیع کا اعلان نہیں کیا گیا۔

ویب ڈیسک

متعلقہ مضامین

  • شرح سود کو ایک بار پھر برقرار رکھنے کے فیصلے سے مایوسی ہوئی، عاطف اکرام شیخ
  • اسٹیٹ بینک کا نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان، شرح سود 11فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ
  • اسٹیٹ بینک کا نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان، شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ
  • اسٹیٹ بینک کا شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا اعلان
  • اسٹیٹ بینک آف پاکستان آج نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کرے گا
  • اسٹیٹ بینک کی جانب سے پابندی میں نرمی کے بعد لوہے، اسٹیل کی درآمد بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
  • مہلت ختم، بائیو میٹرک تصدیق کے بغیر موبائل والیٹس اور ڈیجیٹل بینک اکائونٹس بلاک
  • آزاد کشمیر: پی پی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں مسلسل تبدیلیاں، چوتھی بار شیڈول بدل گیا
  • نئے مالی سال کی تیسری مانیٹری پالیسی کا اعلان 27اکتوبر ہو گا