سینیٹر رانا ثنا اللہ نے کہا کہ مسلم لیگ نواز تحریک عدم اعتماد میں پیپلز پارٹی کا ساتھ دے گی، مسلم لیگ نواز آزاد کشمیر حکومت کا حصہ نہیں بنے گی۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلزپارٹی نے وزیراعظم آزاد کشمیر کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک لانے پر اتفاق کر لیا۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے وفد نے ایوان صدر میں صدر مملکت آصف علی زرداری سے ملاقات کی، جس میں سیاسی و دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس کے علاوہ ملاقات میں آزاد کشمیر میں وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے اور نئی حکومت سازی کے حوالے سے بھی گفتگو کی گئی۔ ملاقات میں وزیراعظم کے ناموں پر غور کیا گیا جبکہ پیپلز پارٹی نے مسلم لیگ نواز کو آزاد کشمیر میں حکومت کا حصہ بننے کی باضابطہ دعوت دیدی۔ ملاقات کے بعد وفاقی وزیر احسن اقبال، امیر مقام، پیپلزپارٹی کے رہنما اور سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف،  قمر زمان کائرہ نے میڈیا سے مشترکہ گفتگو کی۔ قمر زمان کائرہ نے بتایا کہ وزیراعظم آزاد کشمیر کیخلاف عدم اعتماد لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس میں مسلم لیگ (ن) بھی ہمارے ساتھ ہو گی جبکہ نواز لیگ آزاد کشمیر حکومت سازی کا حصہ نہیں ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے مسلم لیگ نواز کی حکومت میں شامل نہ ہونے والی بات کو تسلیم کر لیا ہے جبکہ انہوں نے ہمارے ساتھ عدم اعتماد سے متعلق فیصلے پر اتفاق کیا ہے۔ سینیٹر رانا ثنا اللہ نے کہا کہ مسلم لیگ نواز تحریک عدم اعتماد میں پیپلز پارٹی کا ساتھ دے گی، مسلم لیگ نواز آزاد کشمیر حکومت کا حصہ نہیں بنے گی۔ انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر کی موجودہ حکومت مسائل کا حل کرنے میں ناکام رہی ہے، اتفاق رائے ہے کہ ازاد کشمیر میں بہتر حکومت دینی ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: تحریک عدم اعتماد مسلم لیگ نواز پیپلز پارٹی نے کہا کہ کشمیر کی کا حصہ

پڑھیں:

پارٹی کے اندر لڑائی برداشت نہیں کی جائے گی، اگر کوئی ملوث ہے تو اس کو باہر رکھا جائے،نواز شریف

پارٹی کے اندر لڑائی برداشت نہیں کی جائے گی، اگر کوئی ملوث ہے تو اس کو باہر رکھا جائے،نواز شریف WhatsAppFacebookTwitter 0 12 December, 2025 سب نیوز

لاہور(سب نیوز)پاکستان مسلم لیگ (ن)کے صدر اور سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کو گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے مطالبے سے پہلے ہی نیشنل فنانس کمیشن(این ایف سی)میں حصہ دینا چاہیے۔پاکستان مسلم لیگ (ن)کے صدر اور سابق وزیراعظم نواز شریف نے لاہور میں گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے پارٹی رہنماں سے گفتگو کرتے کہا کہ انتخابات کیلئے بہترین امیدواروں کا انتخاب کرنا چاہیے، ہمارے پکے ساتھیوں کو انتخابات کے لیے میرٹ پر ٹکٹ دیا جائے، اس میرٹ کو نافذ کرنا بہت ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے حوالے سے پارٹی کے فیصلے میرٹ پر ہونے چاہیے اور اس پر کوئی کمپرومائز نہیں ہونا چاہیے، مقامی سطح پر آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں جھگڑے ہیں وہ بڑی بدنصیبی ہے، پارٹی اسی وجہ سے بہت ساری سیٹیں گنوا دیتی ہے، اس کو برداشت نہیں کیا جائے گا، اگر کوئی اندرونی لڑائی میں ملوث ہے تو اس کو باہر رکھا جائے، اس کو درمیان میں لا کر اپنے سارے معاملات خراب نہیں کرنے ہیں، یہ ہمارا اصولی فیصلے ہے، اس کو کسی قیمت برداشت نہیں کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ فضا اچھی ہے پارٹی کو اس کا بھرپور فائدہ اٹھانا چاہیے، اس فضا کو دیکھ کر بہت سارے لوگ ٹکٹ کے لیے آئیں گے لیکن ہمیں اپنے اور پرائے کی پہچان رکھنی ہے۔نواز شریف نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ کا مطالبہ بجائے گلگت بلتستان یا آزاد کشمیر سے آئے وفاقی حکومت کو خود کرنا چاہیے، میں وزیراعظم سے بات کروں گا، لیکن ان صوبوں میں ہم نے جو سرمایہ کاری کی ہوئی ہے وہ این ایف سی سے بھی زیادہ ہے۔انہوں نے کہا کہ گلگت سکردو ہائی وے میں 50 ارب سے زیادہ خرچہ آیا اور ایف ڈبلیو او کو کام سونپا تھا اور ان کا تخمینہ تھا کہ 50 سے 60 ارب کے درمیان خرچہ آئے گا غالبا 53 ارب خرچ کیا ہے، اگر این ایف سی سے فنڈ آتا وہ بھی اتنا نہیں ہوتا جو ہم پہلے ہی خرچ کر چکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم دونوں صوبوں کے فنڈز وہاں کے حقوق کے مطابق ملنے چاہئیں، اس کے علاوہ وفاقی حکومت اپنی مرضی سے خرچ کرنا چاہے تو کریں لیکن یہ بات بھی ضروری ہے کہ کیا صوبوں میں اتنا پیسہ خرچ کرنے کی صلاحیت ہے تو میں جانتا ہوں نہیں ہے، نہ آزاد کشمیر اور نہ ہی گلگت بلتستان میں گنجائش ہے، اگر وفاقی حکومت پیسے دے بھی دے تو وہاں خرچ نہیں ہوتے اور وہاں استعمال نہیں ہوتے ہیں، اس لیے صلاحیت اور گنجائش پیدا کرنا ضروری ہے۔
نواز شریف نے وفاقی وزیر احسن اقبال سے کہا کہ وہ وزیراعظم شہباز شریف کو پارٹی کا یہ پیغام پہنچائیں اور شہباز شریف سے خود بھی بات کروں گا کہ گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کو این ایف سی کے تحت فنڈز ملنے چاہئیں اور یہ کسی کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جائے کہ فنڈز میں کمی یا زیادہ کرے۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے لیے فنڈنگ کی ہے لیکن ہر سال ان کے حق کے مطابق ایک مخصوص رقم ادا کی جانی چاہیے اور یہ کسی پر انفرادی طور پر نہیں چھوڑنا چاہیے، باقاعدہ بتانا چاہیے کہ اتنی رقم گلگت بلتستان اور اتنی رقم آزاد کشمیر کے لیے ہے۔صدر مسلم لیگ (ن)پارٹی ذمہ داران کو ہدایت کی کہ وہ گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے انتخابات کے لیے ٹکٹس طلب کریں اور جب درخواستیں موصول ہوں تو میں خود مظفر آباد، گلگت یا سکردو جاں گا اور تمام امیدواروں سے ملوں گا اور گفتگو کرکے کسی نتیجے پر باآسانی پہنچ جائیں گے اور سیاسی حوالے سے معلومات مل جائیں گی۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپی ٹی آئی کے ساتھ اب کوئی فیض حمید نہیں، منفی سیاست چھوڑ دے، طارق فضل چوہدری پی ٹی آئی کے ساتھ اب کوئی فیض حمید نہیں، منفی سیاست چھوڑ دے، طارق فضل چوہدری اسلام آباد میں بلدیات کے متبادل نظام لانے کی تیاریاں، وفاقی کونسل کی تشکیل زیر غور پاکستان پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کا ملک بھر میں پمپس بند کرنے کا عندیہ گلگت بلتستان میں 24 جنوری کو عام انتخابات کرانے کی منظوری ملکی سالمیت کے خلاف چلنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا، بلاول بھٹو کا اعلان عمران خان اور بشریٰ بی بی کو ناحق قید اور مسلسل تنہائی میں رکھا جا رہا ہے، وزیراعلیٰ سہیل آفریدی TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  •  گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کو این ایف سی میں فوری حصہ دیا جائے، نواز شریف کا مطالبہ
  • پارٹی کے اندر لڑائی برداشت نہیں کی جائے گی، اگر کوئی ملوث ہے تو اس کو باہر رکھا جائے،نواز شریف
  • آزادکشمیر، گلگت بلتستان این ایف سی کے تحت فنڈز دیئے جائیں: نوازشریف
  • گلگت و کشمیر الیکشن، امیدواروں کے  انتخاب میں میرٹ پرکوئی سمجھوتہ نہیں: نوازشریف
  • گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کو این ایف سی میں حصہ ملنا چاہیے، نواز شریف
  • پنجاب میں بلاول بھٹو کی آمد پر مریم نواز اور چیئرمین پیپلز پارٹی کی سوشل میڈیا پر دلچسپ گفتگو
  • پنجاب آمد پر بلاول بھٹو کو خوش آمدید کہتی ہوں: مریم نواز
  • کوئٹہ بلدیاتی انتخابات، تحریک تحفظ آئین کا مشترکہ امیدوار لانے کا فیصلہ
  • تحریک انصاف ،پیپلز پارٹی سے سیاسی مفاہمت کیلئے تیار
  • پی ٹی آئی کا پیپلز پارٹی سے رابطے کا فیصلہ