سندھ حکومت کا اجلاس، گھوٹکی–کندھ کوٹ پل منصوبے سے متعلق پیشرفت کا جائزہ
اشاعت کی تاریخ: 28th, October 2025 GMT
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت ایک اجلاس ہوا میں گھوٹکی–کندھ کوٹ پل منصوبے کی پیش رفت سے متعلق جائزہ لیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق اجلاس میں وزیر داخلہ ضیاء الحسن لنجار، وزیر ورکس اینڈ سروسز علی حسن زرداری، معاون خاص سید قاسم نوید، چیف سیکریٹری سید آصف حیدر شاہ، آیہ جی پولیس غلام نبی میمن، سیکریٹری داخلہ اقبال میمن، پرنسپل سیکریٹری آغا واصف، سیکریٹری ورکس نواز سوہو، سیکریٹری ٹرانسپورٹ، ڈی جی پی پی پی یونٹ اسد ضامن اور دیگر افسران شریک ہوئے۔
اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ گھوٹکی–کندھ کوٹ پل پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت تعمیر ہو رہا ہے۔ گھوٹکی–کندھ کوٹ پل ایک نمایاں اور تاریخی منصوبہ ہوگا۔ گھوٹکی–کندھ کوٹ پل سندھ، پنجاب اور بلوچستان کو جوڑے گا۔
انہوں نے بتایا کہ ان منصوبوں سے تینوں صوبوں کے درمیان رابطے مزید بہتر ہوں گے۔ گھوٹکی–کندھ کوٹ پل علاقائی ترقی اور ہم آہنگی میں اہم کردار ادا کرے گا۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ پہلے کام سست روی کا شکار تھا لیکن اب امن امان کی صورتحال بہتر ہے، مجھے گھوٹکی-کندھ کوٹ پل پر کام تیز چاہئے۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ گھوٹکی-کندھ کوٹ پل 12.
علی حسن زرداری کا کہنا تھا کہ گھوٹکی-کندھ کوٹ پل پی پی پی موڈ پر بن رہا ہے جو 2028ء میں مکمل ہوگا۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پی پی ایل کا تیل و گیس کے 12 نئے کنوئیں کھودنے کا منصوبہ
پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ کے سالانہ اجلاس ہوا جس میں نئے ذخائر کی کھوج پر مثبت پیشرفت کا اظہار کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اجلاس عام میں پی پی ایل کے چئیرمین بورڈ نے بتایا کہ رواں سال پی پی ایل نے تیل و گیس کے 12 نئے کنوئیں کھودنے کا منصوبہ بنایا ہے۔
پی پی ایل کے منیجنگ ڈائریکٹر سکندر میمن نے بتایا کہ گیس کے شعبے کا سرکلر ڈیٹ بھی جلد ختم ہونے کا امکان ہے۔ اجلاس میں پی پی ایل انتظامیہ کا کہنا تھا کہ پاور اور گیس سیکٹر کے سرکلر ڈیٹ پلان میں آئی ایم ایف آن بورڈ ہے، سوئی سدرن اور سوئی نادرن کمپنیوں سے واجبات کی وصولی پر حکومت سےمدد مانگ لی ہے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ خیبرپختونخوا میں تیل و گیس کی فارمیشن کا لال ایکس ون کنواں ٹیسٹنگ کے مراحل میں ہے۔ سال 2026-2027 میں بلوچستان اور آف شور میں تیل وگیس کی تلاش کے منصوبے بنائے ہیں۔ مزید برآں بلوچستان اور آف شور میں تیل و گیس کی تلاش میں مقامی و غیرملکی کمپنیوں سے اشتراک کیا جائے گا۔
اجلاس میں کہا گیا کہ سونے اور تانبے کا منصوبہ ہے جس میں ریکوڈک کے ذریعے 2029-2028 کے دوران پیداوار شروع ہوسکتی ہے۔ پاور سیکٹر کا گردشی قرضہ ختم کرنے کیلئے 1250 ارب روپے کے سینڈیکیٹ لون سے پی پی ایل کو کوئی رقم نہیں ملے گی۔
علاوہ ازیں انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایس این جی پی ایل کو سرکلر ڈیٹ کے ذریعے رقم ملے گی تو واجبات کی مد میں ادائیگی ہوگی۔