پاکستان کے فیلڈ مارشل بہت زبردست فائٹر ہیں: امریکی صدر
اشاعت کی تاریخ: 29th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
گیونگجو: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فیلڈ مارشل عاصم منیر کو انتہائی مضبوط فائٹر قرار دیا۔
جنوبی کوریا میں اے پی ای سی سی ای او سمٹ کے ظہرانے کے دوران گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ پاکستان کے وزیراعظم اور فیلڈ مارشل دونوں اچھے انسان ہیں اور فیلڈ مارشل ایک بہت زبردست فائٹر ہیں۔
صدر ٹرمپ نے اس موقع پر بتایا کہ ایک وقت آیا جب پاکستان اور بھارت کے درمیان تصادم شدت اختیار کر گیا تھا اور لڑائی میں سات طیارے گرائے گئے — جو ایک بڑی بات تھی کیونکہ دونوں ایٹمی قوتیں ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس بحران میں اُن کے اثر و رسوخ نے کام کیا: انہوں نے وزیراطلاعات مودی کو فون کر کے کہا کہ اگر تم لڑائی جاری رکھو گے تو ہم تمہارے ساتھ تجارتی معاہدہ نہیں کریں گے، اور پاکستان کو بھی بتایا کہ اسی وجہ سے تجارتی معاہدے ختم ہو سکتے ہیں۔
ٹرمپ نے کہا کہ دو دن کے اندر دونوں ممالک نے رابطہ کیا اور معاملہ سُلجھ گیا، جس سے بڑی تعداد میں جانوں کا تحفظ ممکن ہوا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اُنہوں نے جوہری تصادم روکنے کے لیے دھمکی آمیز معاشی اقدامات کی بات کی — مثال کے طور پر 250 فیصد ٹیکس لگانے کی وارننگ — اور اسی دباؤ کے نتیجے میں تنازعہ 48 گھنٹوں کے اندر رک گیا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: فیلڈ مارشل کہا کہ
پڑھیں:
فیلڈ مارشل کو بلاول کا اجرک و ٹوپی کا تحفہ، دارالحکومت میں قیاس آرائیاں
اسلام آباد(ویب ڈیسک) کراچی میں ہونے والی 35 ویں نیشنل گیمز کی اختتامی تقریب میں مہمان خصوصی فیلڈ مارشل عاصم منیر کو بلاول بھٹو نے روایات کے مطابق سندھی اجرک اور ٹوپی کا روایتی تحفہ کیا پیش کیا۔
اس واقعے کے بعد وفاقی دارالحکومت کی سردی میں لپٹی ہوئی ٹھنڈی سیاست میں قیاس آرائیوں کی ایک لہر سی دوڑ گئی حالانکہ پاکستان آرمی کی ٹیم ان مقابلوں میں واضح برتری کے ساتھ فاتح تھی اس لیے اگر فیلڈ مارشل نے جوانوں کی حوصلہ افزائی کے لیے اس تقریب میں مہمان خصوصی بننے کی دعوت قبول کی تو اس میں اچنبھے کی کیا بات تھی۔
اگر انہوں نے موقع کی مناسبت سے یونیفارم کی بجائے عوامی لباس کا انتخاب کیا تو اس میں بھی اندیشوں کی کوئی بات نہیں کیونکہ بعض حلقے تو کافی عرصے سے انہیں عوامی لباس میں ہی دیکھنے کے متمنی ہیں ہاں اتنا ضرور ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی جانب سے بلاول بھٹو کی لاہور سیشن آمد کے حوالے سے پذیرائی کا ٹوئٹ اور اس سے قبل بلاول بھٹو کی جانب سے پنجاب میں ترقیاتی کاموں کی تعریف قابل ذکر تھی اور یہ واقعہ چونکہ صرف 3 یا 4 دن پرانا تھا اس لیے بعض لوگ تو ہفتے کو ہونے والی تقریب کے تناظر میں ان دونوں واقعات میں کوئی معنی خیز مماثلت تلاش کر رہے ہیں۔
بلال بھٹو نے لاہور میں ایک ہفتے قیام کے دوران سیاسی طور پر مصروف ترین دن گزارا اور میڈیا سے آف دی ریکارڈ گفتگو بھی کی اور ایسی اطلاع بھی موجود ہے کہ اپنے قیام کے دوران بلاول بھٹو نے رائیونڈ میں ایک عشائیے میں بھی شرکت کی لیکن جب ایک سینئر صحافی نے ان سے اس بارے میں استفسار کیا تو اس کی تصدیق یا تردید کی بجائے بلاول بھٹو نے محض مسکراہٹ پر اکتفا کیا۔
صدر آصف علی زرداری کو پنجاب میں پروٹوکول نہ دیے جانے پر پیپلز پارٹی کے شاکی رہنماؤں کا گلہ شکوہ دورکیا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کو یہ شکوہ اور شکایت رہتی تھی کہ جب صدر آصف علی زرداری لاہور آتے ہیں تو انہیں پروٹوکول نہیں ملتا۔