تقسیم پسند قوتوںسے نمٹنے کیلئے تیارہیں ،فیلڈمارشل
اشاعت کی تاریخ: 14th, December 2025 GMT
ہائبرڈ جنگ، انتہاء پسند نظریات اور انتشار پھیلانے والے عناصر سے نمٹنے کیلئے تیار ہیں، سید عاصم منیرکا گوجرانوالہ اور سیالکوٹ گیریژنز کا دورہ ،فارمیشن کی آپریشنل تیاری پر بریفنگ
جدید جنگ میں ٹیکنالوجی سے ہم آہنگی، چابک دستی اور فوری فیصلہ سازی ناگزیر ہے، پاک فوج اندرونی اور بیرونی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے مکمل تیار ہے، چیف آف ڈیفنس فورسزکاخطاب
چیف آف آرمی اسٹاف اور چیف آف ڈیفنس فورسز فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ پاک فوج اندرونی و بیرونی چیلنجز، انتہاپسندانہ نظریات اور قومی استحکام کو نقصان پہنچانے والی تقسیم پسند قوتوں سے نمٹنے کے لیے مکمل طور پر تیار اور پرعزم ہے۔چیف آف آرمی اسٹاف اور چیف آف ڈیفنس فورسز فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے گوجرانوالہ اور سیالکوٹ گیریژن کا دورہ کیا ہے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق فیلڈمارشل کو فارمیشن کی آپریشنل تیاریوں اور جنگی صلاحیتوں میں اضافے کے لیے کیے گئے اہم اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔آئی ایس پی آر نے بتایا کہ فیلڈ مارشل نے فیلڈ ٹریننگ ایکسرسائز اور جدید سمیولیٹر ٹریننگ سہولت کا مشاہدہ کیا، فیلڈمارشل نے فارمیشن کے اعلیٰ پیشہ ورانہ معیار اور مجموعی تیاری کی تعریف کی۔ترجمان پاک فوج نے کہا کہ فیلڈمارشل نے ٹیکنالوجی سے ہم آہنگی کی اہمیت پر زور دیا، جدید جنگی ماحول میں حالات سے باخبر رہنا اور بروقت فیصلے کرنا ناگزیر ہیں۔فیلڈ مارشل نے افسران اور جوانوں سے گفتگو کی اور ان کے بلند حوصلے اور قومی سلامتی کے لیے غیر متزلزل عزم کو سراہا، فیلڈ مارشل نے سخت، مقصد پر مبنی تربیت کی اہمیت پر زور دیا۔آئی ایس پی آر کے مطابق فیلڈ مارشل نے کہا کہ پاک فوج اندرونی و بیرونی چیلنجز، انتہاپسندانہ نظریات اور قومی استحکام کو نقصان پہنچانے والی تقسیم پسند قوتوں سے نمٹنے کے لیے مکمل طور پر تیار اور پرعزم ہے۔گوجرانوالہ پہنچنے پر چیف آف آرمی اسٹاف و چیف آف ڈیفنس فورسز کا استقبال کور کمانڈر گوجرانوالہ نے کیا۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: فیلڈ مارشل نے چیف ا ف ڈیفنس پاک فوج
پڑھیں:
فیلڈ مارشل کو بلاول کا اجرک و ٹوپی کا تحفہ، دارالحکومت میں قیاس آرائیاں
اسلام آباد(ویب ڈیسک) کراچی میں ہونے والی 35 ویں نیشنل گیمز کی اختتامی تقریب میں مہمان خصوصی فیلڈ مارشل عاصم منیر کو بلاول بھٹو نے روایات کے مطابق سندھی اجرک اور ٹوپی کا روایتی تحفہ کیا پیش کیا۔
اس واقعے کے بعد وفاقی دارالحکومت کی سردی میں لپٹی ہوئی ٹھنڈی سیاست میں قیاس آرائیوں کی ایک لہر سی دوڑ گئی حالانکہ پاکستان آرمی کی ٹیم ان مقابلوں میں واضح برتری کے ساتھ فاتح تھی اس لیے اگر فیلڈ مارشل نے جوانوں کی حوصلہ افزائی کے لیے اس تقریب میں مہمان خصوصی بننے کی دعوت قبول کی تو اس میں اچنبھے کی کیا بات تھی۔
اگر انہوں نے موقع کی مناسبت سے یونیفارم کی بجائے عوامی لباس کا انتخاب کیا تو اس میں بھی اندیشوں کی کوئی بات نہیں کیونکہ بعض حلقے تو کافی عرصے سے انہیں عوامی لباس میں ہی دیکھنے کے متمنی ہیں ہاں اتنا ضرور ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی جانب سے بلاول بھٹو کی لاہور سیشن آمد کے حوالے سے پذیرائی کا ٹوئٹ اور اس سے قبل بلاول بھٹو کی جانب سے پنجاب میں ترقیاتی کاموں کی تعریف قابل ذکر تھی اور یہ واقعہ چونکہ صرف 3 یا 4 دن پرانا تھا اس لیے بعض لوگ تو ہفتے کو ہونے والی تقریب کے تناظر میں ان دونوں واقعات میں کوئی معنی خیز مماثلت تلاش کر رہے ہیں۔
بلال بھٹو نے لاہور میں ایک ہفتے قیام کے دوران سیاسی طور پر مصروف ترین دن گزارا اور میڈیا سے آف دی ریکارڈ گفتگو بھی کی اور ایسی اطلاع بھی موجود ہے کہ اپنے قیام کے دوران بلاول بھٹو نے رائیونڈ میں ایک عشائیے میں بھی شرکت کی لیکن جب ایک سینئر صحافی نے ان سے اس بارے میں استفسار کیا تو اس کی تصدیق یا تردید کی بجائے بلاول بھٹو نے محض مسکراہٹ پر اکتفا کیا۔
صدر آصف علی زرداری کو پنجاب میں پروٹوکول نہ دیے جانے پر پیپلز پارٹی کے شاکی رہنماؤں کا گلہ شکوہ دورکیا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کو یہ شکوہ اور شکایت رہتی تھی کہ جب صدر آصف علی زرداری لاہور آتے ہیں تو انہیں پروٹوکول نہیں ملتا۔