پاکستان قبرص کے معاملے پر ترکیے کے مؤقف کی حمایت کرتا ہے، وزیراعظم شہباز شریف
اشاعت کی تاریخ: 29th, October 2025 GMT
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ترکیے نے ہمیشہ کشمیر کے معاملے پر پاکستان کے مؤقف کی حمایت کی ہے، پاکستان بھی قبرص کے معاملے پر ترکیے کے مؤقف کی حمایت کرتا ہے۔
ترکیے کے 102ویں قومی دن کے موقع پر اسلام آباد میں ترک سفارتخانے میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ترکیے کی ترقی و خوشحالی کا سفر قابلِ فخر کامیابیوں سے عبارت ہے، پاکستانیوں کے دل ترک بہن بھائیوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔ کمال اتاترک نے جدید ترکیے کی بنیاد رکھی، جبکہ رجب طیب ایردوان کی قیادت میں ترکیے ترقی کے نئے منازل طے کررہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ترک بھائیوں کی کامیابیوں پر فخر ہے، وزیراعظم شہباز شریف کی ترکیہ کے یومِ جمہوریہ پر مبارکباد
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور ترکیے کے تعلقات مذہبی و ثقافتی رنگوں سے جڑے ہیں، پاکستان کے 1947 سے ترکیے کے ساتھ برادرانہ تعلقات ہیں۔ ترک صدر کی غیر معمولی قیادت میں ترکیے جدت، تہذیب اور ثقافت کا حسین امتزاج بن چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ افواجِ پاکستان نے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی قیادت میں چار دن میں دشمن کو سبق سکھایا، جنگ کے دوران ترکیے کی قیادت چٹان کی طرح پاکستان کے ساتھ کھڑی رہی۔ دونوں ممالک یک جان دو قالب ہیں۔ 2010 کے سیلاب کے بعد ترک صدر اظہارِ یکجہتی کے لیے پاکستان آئے، ترکیے نے سیلاب کے دوران دل کھول کر پاکستان کی مدد کی۔
ان کا کہنا تھا کہ ترکیے نے پنجاب اور سندھ میں سیلاب متاثرہ علاقوں میں اسپتال، تعلیمی ادارے اور گھر تعمیر کیے۔ عرفان نذیر اوغلو پاکستان اور ترکیے دونوں کے سفیر ہیں۔ ترکیے نے ہمیشہ کشمیر اور فلسطین کے حوالے سے پاکستان کے مؤقف کی حمایت کی، اور پاکستان بھی قبرص کے حوالے سے ترکیے کے مؤقف کی حمایت کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ترک قوم کی استقامت دنیا بھر کے لیے مشعلِ راہ ہے، ترکیہ کے یومِ جمہوریہ پر صدر آصف زرداری کا پیغام
اس سے قبل وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ترکیے کے 102ویں یومِ جمہوریہ کے موقع پر صدر رجب طیب ایردوان اور ترکیے کے عوام کو دلی مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام کے ساتھ وہ بھی اس پُرمسرت موقع پر ترک بھائیوں کے کارناموں پر فخر محسوس کر رہے ہیں۔
وزیراعظم نے صدر ایردوان کی جرأت مندانہ اور متحرک قیادت میں ترکیے کی شاندار تبدیلی اور معاشی بحالی کو عالمی سطح پر پذیرائی حاصل کرنے کے قابل قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکیے عقیدے، تاریخ اور بھائی چارے کے مضبوط بندھن سے جڑے ہیں، جو وقت اور جغرافیہ کی قید سے بالاتر ہیں۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے تعلقات صدر ایردوان کی مدبرانہ رہنمائی میں اسٹریٹجک شراکت داری کے نئے دور میں داخل ہو گئے ہیں اور مشترکہ مفاد کے تمام شعبوں میں تعاون بڑھانے کے لیے مل کر کوششیں جاری ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news ترکیے قومی دن وزیراعظم شہباز شریف.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ترکیے وزیراعظم شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف کے مؤقف کی حمایت پاکستان کے قیادت میں اور ترکیے نے کہا کہ ترکیے کی ترکیے کے ترکیے نے کے ساتھ کے لیے
پڑھیں:
دہشتگردی کا نیا خطرہ افغانستان سےسر اٹھا رہا ہے، شہباز شریف
اشک آباد(ویب ڈیسک) وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ دہشتگردی کا نیا خطرہ افغان سرزمین سے سر اٹھا رہا ہے، عالمی برادری افغان حکومت پر ذمہ داریوں کی ادائیگی کے لیے زور ڈالے۔ ترکمانستان کی 30سالہ مستقل غیر جانبداری کی سالگرہ کے حوالے سے فورم سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ اشک آباد کے شاندار شہر میں ہونا میرے لیے باعث مسرت ہے، سفید سنگ مرمرکی خوبصورتی اورترکمان عوام کی گرمجوشی قابل تعریف ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ترکمانستان کی مہمان نوازی اپنی مثال آپ ہے، 2025کو بین الاقوامی سال امن واعتماد قراردینا خوش آئند ہے، پاکستان نے رواں سال سلامتی کونسل میں ذمہ داریاں سنبھالیں، ان کا کہنا ہے کہ تنازعات کا پرامن حل پاکستان کی خارجہ پالیسی کا بنیادی ستون ہے، پاکستان کی حمایت سےغزہ امن منصوبہ منظور ہوا، غزہ جنگ بندی کی مشترکہ کوششوں کے نتیجے میں لاکھوں فلسطینیوں نے سکھ کا سانس لیا۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ سلامتی کونسل کی قرارداد2788پاکستان کے وژن کی تائید ہے، عرب اسلامی ممالک کے گروپ رکن کی حیثیت سے پاکستان کا امن مشن میں کردار ہے، مشرق وسطیٰ میں دیر پا جنگ بندی اورانسانی امداد کی فراہمی ضروری ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پائیدارامن اورپائیدار ترقی لازم وملزوم ہیں، 2030ایجنڈاعالمی ترقی کا جامع لائحہ عمل ہے، مالیاتی شمولیت اورخواتین کو معاشی دھارے میں لانا ہماری ترجیح ہے، پاکستان کا صاف اورسرسبز ترقیاتی ماڈل عالمی مثال ہے۔
انہوں نے توجہ دلائی کہ موسمیاتی تبدیلی اورعدم مساوات ترقی پذیر ممالک کے بڑے چیلنجز ہیں، ترقی یافتہ ٹیکنالوجیز تک منصفانہ رسائی ناگزیر ہے، موسمیاتی تبدیلیوں سے دنیا کے کئی ممالک کو خطرات درپیش ہیں، ترکمانستان کی قیادت کا عالمی امن میں کردارلائق تحسین ہے، فورم کو عملی اقدامات میں ڈھالنے کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم نے زور دیا کہ دنیا کو صفر جمع سوچ سے نکل کر مشترکہ تعاون اپنانا ہوگا، تجارت ہی نہیں، انسانوں اورخیالات کو جوڑنے والے پل تعمیر کرنا ضروری ہے۔