آئینی عدالت کے ججوں کے انٹرویو کمشن کرے گا، پہلی تعیناتی وزیراعظم کی ایڈوائس پر ہوگی: رانا ثناء
اشاعت کی تاریخ: 13th, November 2025 GMT
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم کے مشیر رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 6 کی خلاف ورزی پر سزا ملے گی۔ سزا کی بات آئین میں درج ہے۔ آئینی عہدوں کو دنیا میں عزت دی جاتی ہے۔ سابق صدر، وزیراعظم کا احترام کیا جاتا ہے۔ یہاں ہر وقت کوئی وزیراعظم جیل میں ہوتا ہے۔ ریٹائرمنٹ پر صدر کو استثنیٰ میں کیا برائی ہے۔ سابق صدر کوئی عہدہ لے تو استثنیٰ نہیں ہوگا۔ آئینی عدالت کے ججوں کے انٹرویو کمشن کرے گا۔ پہلی تعیناتی وزیراعظم کی ایڈوائس پر ہوگی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
حکومت کل تک وفاقی آئینی عدالت کے قیام کی خواہشمند، 27 ویں ترمیم آج منظور ہونیکا امکان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
باخبر ذرائع کے مطابق حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری اور اس پر صدر مملکت کے دستخط کے فوراً بعد وفاقی آئینی عدالت کے قیام کا باضابطہ عمل شروع کیا جائے گا۔
منصوبے کے تحت، جیسے ہی یہ آئینی ترمیم منظور ہو کر آئین کا حصہ بنے گی، جمعرات کے روز وفاقی آئینی عدالت کے ججوں کی تقریبِ حلف برداری منعقد کی جائے گی، جس کے ساتھ ہی عدالت باقاعدہ طور پر اپنا کام شروع کر دے گی۔
ذرائع کے مطابق حکومت نے عدالت کے چیف جسٹس اور دیگر ججوں کے تقرر سے متعلق ابتدائی انتظامات مکمل کر لیے ہیں۔ عدالت میں ججوں کی ابتدائی تعداد ایک صدارتی آرڈر کے تحت مقرر کی جائے گی، جبکہ مستقبل میں ضرورت کے مطابق اس تعداد میں اضافہ پارلیمنٹ کی منظوری سے کیا جا سکے گا۔
ترمیم کے مطابق صدر مملکت، وزیراعظم کی ایڈوائس پر وفاقی آئینی عدالت کے ججوں کی تعیناتی کریں گے۔ اس اقدام کا بنیادی مقصد آئینی معاملات کے فوری اور شفاف حل کے لیے ایک علیحدہ عدالتی فورم قائم کرنا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت چاہتی ہے کہ عدالت کا قیام ایک تاریخی پیش رفت کے طور پر سامنے آئے، تاکہ وفاقی سطح پر آئینی تنازعات کے حل کے لیے ایک مستقل اور مؤثر نظام وضع کیا جا سکے۔