اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم کے مشیر رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 6 کی خلاف ورزی پر سزا ملے گی۔ سزا کی بات آئین میں درج ہے۔ آئینی عہدوں کو دنیا میں عزت دی جاتی ہے۔ سابق صدر، وزیراعظم کا احترام کیا جاتا ہے۔ یہاں ہر وقت کوئی وزیراعظم جیل میں ہوتا ہے۔ ریٹائرمنٹ پر صدر کو استثنیٰ میں کیا برائی ہے۔ سابق صدر کوئی عہدہ لے تو استثنیٰ نہیں ہوگا۔ آئینی عدالت کے ججوں کے انٹرویو کمشن کرے گا۔ پہلی تعیناتی وزیراعظم کی ایڈوائس پر ہوگی۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

حکومت کل تک وفاقی آئینی عدالت کے قیام کی خواہشمند، 27 ویں ترمیم آج منظور ہونیکا امکان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

باخبر ذرائع کے مطابق حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری اور اس پر صدر مملکت کے دستخط کے فوراً بعد وفاقی آئینی عدالت کے قیام کا باضابطہ عمل شروع کیا جائے گا۔

منصوبے کے تحت، جیسے ہی یہ آئینی ترمیم منظور ہو کر آئین کا حصہ بنے گی، جمعرات کے روز وفاقی آئینی عدالت کے ججوں کی تقریبِ حلف برداری منعقد کی جائے گی، جس کے ساتھ ہی عدالت باقاعدہ طور پر اپنا کام شروع کر دے گی۔

ذرائع کے مطابق حکومت نے عدالت کے چیف جسٹس اور دیگر ججوں کے تقرر سے متعلق ابتدائی انتظامات مکمل کر لیے ہیں۔ عدالت میں ججوں کی ابتدائی تعداد ایک صدارتی آرڈر کے تحت مقرر کی جائے گی، جبکہ مستقبل میں ضرورت کے مطابق اس تعداد میں اضافہ پارلیمنٹ کی منظوری سے کیا جا سکے گا۔

ترمیم کے مطابق صدر مملکت، وزیراعظم کی ایڈوائس پر وفاقی آئینی عدالت کے ججوں کی تعیناتی کریں گے۔ اس اقدام کا بنیادی مقصد آئینی معاملات کے فوری اور شفاف حل کے لیے ایک علیحدہ عدالتی فورم قائم کرنا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت چاہتی ہے کہ عدالت کا قیام ایک تاریخی پیش رفت کے طور پر سامنے آئے، تاکہ وفاقی سطح پر آئینی تنازعات کے حل کے لیے ایک مستقل اور مؤثر نظام وضع کیا جا سکے۔

ویب ڈیسک مقصود بھٹی

متعلقہ مضامین

  • 27ویں ترمیم: سابق صدر، وزیراعظم کو جیلوں میں ٹھونسنے کا رواج، اس لیے استثنیٰ بڑی بات لگتی ہے، رانا ثنااللہ
  • صدر ریٹائرمنٹ کے بعد کوئی آفس قبول کریں تو استثنیٰ حاصل نہیں ہو گا: رانا ثناء 
  • اگر صدر ریٹائرمنٹ کے بعد کوئی آفس قبول کرتے ہیں تو استثنیٰ حاصل نہیں ہو گا: رانا ثناء اللّٰہ
  • صدر مملکت کو استثنیٰ کس صورت میں حاصل ہوگا؟ رانا ثنااللہ نے وضاحت کردی
  • حکومت کل تک وفاقی آئینی عدالت کے قیام کی خواہشمند، 27 ویں ترمیم آج منظور ہونیکا امکان
  • فوج کے انٹرنل سٹرکچر میں تبدیلی کو سیاسی تنازع نہیں بنایا جاسکتا، رانا ثناء  
  • فوج کے انٹرنل اسٹرکچر میں تبدیلی کو سیاسی تنازع نہیں بنایا جا سکتا: رانا ثناء اللہ
  • 27ویں کے بعد 28ویں آئینی ترمیم بھی تیار، تعلیم اور بلدیاتی نظام سے متعلق ہوگی: رانا ثناء اللّٰہ
  • اپوزیشن کے ووٹ پر کی گئی ترمیم پائیدار نہیں ہوگی، بیرسٹر علی ظفر