پی ٹی آئی والے عمران کو بہت عقلمند سمجھتے تھے لیکن ایک عورت نے اسے بیچ ڈالا: خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 16th, November 2025 GMT
پی ٹی آئی والے عمران کو بہت عقلمند سمجھتے تھے لیکن ایک عورت نے اسے بیچ ڈالا: خواجہ آصف WhatsAppFacebookTwitter 0 16 November, 2025 سب نیوز
,اسلام آباد (آئی پی ایس) وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ اکانومسٹ کی خبر درست ہے، بشریٰ بی بی سابق انٹیلی جنس سربراہ جنرل فیض حمید کے لیے کام کرتی تھیں۔
نجی ٹی وی چینل سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ بشریٰ بی بی کی دی گئی معلومات چند روز میں درست ثابت ہو جاتی تھیں، بانی پی ٹی آئی مکمل طور پر جنرل فیض اور جنرل باجوہ کے کنٹرول میں تھے، پاکستان کے ساتھ سنگین مذاق کیاگیا، طاقت کے لیے ایک خاتون کو لانچ کیاگیا۔
وزیر دفاع نے کہا کہ چار پانچ سال کی لوٹ مار ایک منصوبےکے تحت کی گئی، نواز شریف کے خلاف سپریم کورٹ میں پلان کے تحت فیصلے ہوئے، لوٹ مار کے پیسے سے بانی پی ٹی آئی کو حصہ ملتا تھا، باقی پیسہ باہر گیا، پنجاب جیسے صوبے کے ساتھ سنگین مذاق ہوا۔
انہوں نے مزید کہا کہ آکسفورڈ سےپڑھ کر بھی یہ سب کرنا افسوسناک ہے، ملک کی کمانڈ جادو ٹونے کے حوالے کر دی گئی تھی، بشریٰ بی بی دشمن ملک کے ہاتھ لگ جاتیں تو سنگین خطرات پیدا ہو سکتے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی کا سارا کچا چٹھا جنرل عاصم منیر نے عمران خان کو بطور آئی ایس آئی چیف لکھ کر دیا تھا جس پر عمران خان ناراص ہوئے اور جنرل عاصم کو عہدے سے ہٹا دیا گیا۔
خواجہ آصف نے کہا کہ پی ٹی آئی والے عمران خان کو بہت عقلمند سمجھتے تھے جس کو ایک عورت نے بیچ ڈالا، لوٹ مار کے پیسے سے عمران خان کو ٹپ مل جاتی تھی باقی پیسہ گوگی باہر لے گئی، پیرنی کے پاس جو حصہ ہے وہ کہیں نا کہیں تو پڑا ہوگا۔
یاد رہے کہ برطانوی جریدے دی اکانومسٹ نے عمران خان کی ذاتی زندگی اور سیاسی معاملات میں بشریٰ بی بی کے کردار سے متعلق تفصیلی رپورٹ شائع کی ہے جس میں بتایا گیا ہےکہ بشریٰ بی بی عمران خان کے ہر فیصلے پر اثر انداز ہوتی تھیں اور عمران خان سرکاری فیصلوں میں بھی بشریٰ بی بی سے رہنمائی لیا کرتے تھے۔
رپورٹ کے مطابق بشریٰ بی بی کے آنے کے بعد بنی گالہ میں عجیب و غریب رسومات شروع ہوئیں، روزانہ کالے بکرے یا مرغیوں کے سر قبرستان میں پھینکوائے جاتے، عمران خان کے سر پر کچا گوشت گھمایا جاتا اور لال مرچیں جلائی جاتیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبروزیراعظم اور شاہ اردن کے درمیان ملاقات، دوطرفہ تعلقات، دفاعی تعاون سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال وزیراعظم اور شاہ اردن کے درمیان ملاقات، دوطرفہ تعلقات، دفاعی تعاون سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کراچی میں اب تک 61 ہزار 850 سے زائد ای چالان ، اعداد و شمار سامنے آگئے کے پی حکومت کا برطانوی جریدے کے خلاف عالمی فورم سے رجوع کرنے کا اعلان بہار الیکشن؛ مودی نے کسی مسلمان کو ٹکٹ نہیں دیا؛ اپوزیشن کے 11 مسلم امیدوار کامیاب حکومت چاہتی ہے مہنگائی کم کی جائے لیکن آئی ایم ایف نے اجازت نہیں دی: رانا ثنا غیر قانونی تعمیرات و تجاوزات کے خلاف سی ڈی اے کا گرینڈ آپریشن جاریCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پی ٹی آئی
پڑھیں:
طاقتور مردوں کی ناکامیوں کو ان کی چال باز بیویوں کے کھاتے میں ڈالا جاتا ہے، برطانوی صحافی
دی اکانومسٹ میں صحافی اوون بینیٹ جونز نے لکھا ہے یہ ایک دیرینہ روایت ہے کہ طاقتور مردوں کی ناکامیوں کو ان کی چال باز بیویوں کے کھاتے میں ڈالا جاتا ہے، جیسا کہ لیڈی میکبتھ کی مثال پیش کی جاتی ہے۔
اس طرزِ فکر کے حامل افراد کے نزدیک بشریٰ بی بی اس کردار میں پوری طرح ڈھلتی نظر آتی ہیں، ایک ایسی شخصیت جو گویا قوم کے ہیرو کو اپنے سحر میں جکڑ کر اسے اپنی منشا کے مطابق موڑ لیتی ہے۔
شیکسپئر کا مشہور ڈراما ’میکبتھ‘ جس میں میکبتھ اسکاٹ لینڈ کا ایک بہادر جنرل ہوتا ہے، جنگ سے واپسی پر اسے تین چڑیلیں پیشگوئی کرتی ہیں کہ وہ ایک دن بادشاہ بنے گا۔ ڈرامے کا دوسرا اہم کردار ’لیڈی میکبتھ‘ جس کے دل میں طاقت کی پیاس شعلوں کی طرح بھڑکتی تھی۔ جب اسے معلوم ہوا کہ چڑیلوں نے میکبتھ کی بادشاہی کی پیشگوئی کی ہے تو وہ اس خواب کو حقیقت بنانے کا فیصلہ کر تی ہے اور میکبتھ کو آمادہ کرتی ہے کہ وہ بادشاہ ڈنکن کو قتل کر دے۔
لیڈی میکبتھ شیکسپیئر کے ڈرامے کی سب سے پیچیدہ، طاقتور اور المناک شخصیات میں سے ایک ہے جس کا کردار حرص و آرزو، دباؤ اور اثراندازی کے گرد گھومتا ہے۔
ولیم شیکسپیئر کا ڈرامہ ’’میکبیتھ‘‘ڈاکٹر محبوب حسنولیم شیکسپیئرکا شمار انگریز ی کے...
لیڈی میکبتھ کی سب سے بڑی کمزوری طاقت کی خواہش ہوتی ہے اسے معلوم ہے کہ میکبتھ کے اندر نرم گوشہ، خوف اور اخلاقی ہچکچاہٹ موجود ہے۔ اس لیے وہ اسے بے رحمی کی طرف دھکیلتی ہے۔ وہ اسے باور کرواتی ہے کہ جب تم یہ کام کرنے کی ہمت کرو گے، تب ہی سچے معنوں میں مرد کہلاؤ گے، اپنے حوصلے کو مضبوط کر لو، پھر ہم کبھی ناکام نہیں ہوں گے۔
ڈرامے کے ایکٹ ون سین پانچ میں وہ میکبتھ سے کہتی ہے کہ باہر سے معصوم اور نرم دکھائی دو، مگر اندر سے سانپ کی طرح چالاک اور خطرناک رہو۔
برطانوی جریدے ’The Economist‘ نے سابق وزیرِاعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی پر خصوصی رپورٹ تیار کی ہے جس میں تہلہ خیر انکشافات کیے گئے ہیں۔’دی اکنامسٹ‘ نے لکھا ہے کہ سابق وزیراعظم کی بشریٰ بی بی سے تیسری شادی نے اِن کی صرف ذاتی زندگی نہیں بلکہ اِن کے اندازِ حکمرانی پر بھی سوالات کھڑے کیے۔
لیڈی میکبتھ کو ڈر ہے کہ نسوانی نرمی اس کی راہ میں رکاوٹ نہ بن جائے، اس لیے وہ اپنے اندر سے رحم اور ہمدردی کو ختم کرنا چاہتی ہے۔ وہ بار بار دہراتی ہے کہ مجھے ہر قسم کی کمزوری سے آزاد کرو، اور سر سے پاؤں تک مجھے بے رحم سفاکی سے بھر دو۔
میکبتھ جب بادشاہ کو قتل کر کے خود بادشاہ بن جاتا ہے تو لیڈی میکبتھ ابتدا میں مضبوط نظر آتی ہے، مگر رفتہ رفتہ اس کے اندر جرم کا احساس گہرا ہوتا ہے جس پر وہ خود فریبی اور حقیقت سے فرار کے حربے آزماتی ہے۔ مگر اسے ہر وقت اپنے ہاتھوں پر خون نظر آتا ہے، جو دھلتا نہیں۔
شیکسپیئر کے ڈرامے میں لیڈی میکبتھ کے کردار کی طاقت کی انتہا پسندانہ خواہش۔ بالآخر اسے مکمل تنہا، ٹوٹا ہوا اور پچھتاوے میں ڈوبا ہوا چھوڑتی ہے۔