جماعت اسلامی کے مینارپاکستان لاہورمیں اجتماع عام ’’بدل دونظام‘‘ کی تصویریں جھلکیاں
اشاعت کی تاریخ: 23rd, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
نظام بدلو اجتماع ملک کی سیاست کا رخ اور 25 کروڑ عوام کو بیدار کرے گا، منعم ظفر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: جماعت اسلامی کے تین روزہ اجتماع عام نظام بدلو میں شرکت کے لیے ملک بھر سے قافلوں کی روانگی کا سلسلہ تیز ہوگیا ہے جبکہ جمعرات 20 نومبر کو کراچی سمیت سندھ کے مختلف علاقوں سے ہزاروں افراد ٹرینوں، بسوں اور دیگر سواریوں کے ذریعے لاہور روانہ ہوئے، کینٹ اسٹیشن سے ایک خصوصی ٹرین بھی روانہ ہوئی جسے امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے الوداع کیا۔
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے منعم ظفر خان نے کہا کہ 21، 22 اور 23 نومبر کو مینار پاکستان پر ہونے والا یہ اجتماع نہ صرف جماعت اسلامی کی تاریخ کا عظیم اجتماع ہوگا بلکہ ملکی سیاست میں ایک نئے دور کا آغاز بھی ثابت ہوگا، ”بدل دو نظام“ صرف ایک نعرہ نہیں بلکہ اس جدوجہد کا نقطۂ آغاز ہے جو ملک میں موجود فرسودہ، جاگیردارانہ اور استحصالی ڈھانچے کے خاتمے کی طرف بڑھے گی، اس اجتماع کے ذریعے نوجوانوں اور 25 کروڑ عوام کو امید، حوصلہ اور ایک نئی سمت ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں 26ویں اور 27ویں آئینی ترامیم کے گرد پوری سیاست گھوم رہی ہے، عدالتوں کو دباؤ میں لیا جارہا ہے اور عوام کے مسائل پسِ پشت ڈال دیے گئے ہیں، قوم کی بھاری اکثریت مہنگائی، بے روزگاری اور بدترین معاشی حالات کا سامنا کر رہی ہے، ملک میں 44 فیصد آبادی خطِ غربت سے نیچے زندگی گزار رہی ہے جبکہ لاکھوں نوجوان نوکریوں کے لیے دھکے کھا رہے ہیں، فیکٹریوں میں مزدور اپنے حقوق سے محروم ہیں، خواتین عدم تحفظ کا شکار ہیں اور شہریوں کو بجلی، پانی، بہتر ٹرانسپورٹ اور صاف سڑکوں جیسی بنیادی سہولیات بھی میسر نہیں۔
منعم ظفر خان نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں 78 لاکھ اور ملک بھر میں 2 کروڑ 62 لاکھ بچے ایسے ہیں جنہیں اسکول جانا چاہیے تھا مگر حکمرانوں کی غفلت کے باعث وہ تعلیم سے محروم ہیں حالانکہ آئین ریاست کو ہر شہری کو مفت تعلیم فراہم کرنے کا پابند کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان حالات میں جماعت اسلامی کا اجتماع عام ملک کو اس کے اصل مقصد سے جوڑنے کی جدوجہد کا حصہ ہے، 23 مارچ 1940 کو اسی مقام پر جس عزم کا اظہار ہوا تھا، آج اس کی تجدید وقت کی ضرورت ہے۔ اجتماع میں نوجوانوں، خواتین، معیشت اور سیاست کے موضوعات پر خصوصی سیشن ہوں گے جبکہ 40 سے زائد ممالک سے اسلامی تحریکوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے نمائندے بین الاقوامی اجلاس میں شرکت کریں گے، اجتماع کے دوران امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن آئندہ کا لائحہ عمل پیش کریں گے۔