بیلٹ پیپرپرمہرکی ویڈیو وائرل، عابد شیرعلی کیخلاف کارروائی، نوٹس جاری
اشاعت کی تاریخ: 23rd, November 2025 GMT
فیصل آباد(نیوزڈیسک) صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی 116 میں ضمنی الیکشن کا انعقاد ہوا جس میں سابق رکن قومی اسمبلی کی کھلے عام ووٹ ڈالتے ہوئے ویڈیو سامنے آئی۔ویڈیو سامنے آنے کے بعد ریٹرننگ افسر پی پی 116 فیصل آباد نے سابق ایم این اے عابد شیر علی کو ووٹ کی رازداری پامال کرنے پر نوٹس جاری کیا۔
نوٹس کے مطابق سابق ایم این اے نے عابد شیر علی نے پولنگ اسٹیشن پر اپنا ووٹ ڈالتے ہوئے ویڈیو بنائی، ویڈیو میں انہیں بیلٹ پیپر کے اوپر مہر لگاتے ہوئے واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔
کیا اس جرم پر اب عابد شیر علی اور انکے ساتھ موجود دیگر افراد پر بھی مقدمہ ہوگا؟ریٹرننگ افسر کا کہنا ہے کہ بیلٹ پیپر پر مہر لگاتے ہوئے تصویر یا ویڈیو بنانا ووٹ کی رازداری کو پامال کرنا ہےجو کہ قانوناً جرم ہے۔
صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب کے ترجمان نے بتایا کہ عابد شیر علی کو ریٹرننگ افیسر نے کل وضاحت کے لیے طلب کیا ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: عابد شیر علی
پڑھیں:
فیصل آباد، صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب نے میڈیا پر چلنے والی جھوٹی خبر کا نوٹس لیا
فیصل آباد:صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب نے فیصل آباد میں ضمنی انتخابات کے حوالے سے میڈیا پر چلنے والی ایک خبر کا فوری نوٹس لیا ہے۔
میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ انتخابی سامان کی ترسیل میں انتظامی غفلت برتی گئی ہے، جس پر الیکشن کمیشن نے فوری تحقیقات کا حکم دیا ہے۔
فیصل آباد کے ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افیسر اور ریٹرننگ افسران کو میڈیا پر چلنے والی خبر کی تحقیقات کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ تمام انتظامات مکمل طور پر درست تھے اور انتخابی سامان کی ترسیل کی نگرانی ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر، ریٹرننگ افسران، ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ افسر اور الیکشن کمیشن کے افسران کی زیر نگرانی کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ انتخابی سامان کی ترسیل کے لیے خاطر خواہ تعداد میں ٹرانسپورٹ کا بندوبست کیا گیا تھا، اور تمام پریزائڈنگ افسران کو انتخابی سامان کے ساتھ سیکیورٹی اہلکاروں کی موجودگی میں متعلقہ پولنگ اسٹیشنز تک پہنچایا گیا تھا۔
ترجمان نے مزید کہا کہ نجی ٹی وی چینل پر چلنے والی خبر سراسر جھوٹ اور پروپگینڈا پر مبنی تھی۔
چینل پر دکھائی جانے والی تصاویر غیر واضح اور حقیقت سے عاری تھیں، جو عوام کو گمراہ کرنے کے لیے نشر کی گئیں۔
صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب نے میڈیا سے گزارش کی ہے کہ کسی بھی خبر کو بغیر تصدیق کیے نشر نہ کیا جائے اور عوام کی درست آگاہی کے لیے صرف مستند اطلاعات پر انحصار کیا جائے۔