’پاکستان میری موسی ماں ہے‘، بالی ووڈ کے لیجنڈ دھرمیندر کا پاکستان کے لیے محبت بھرا پیغام وائرل
اشاعت کی تاریخ: 25th, November 2025 GMT
بالی ووڈ کے لیجنڈ اداکار دھرمیندر کا ممبئی میں مختصر علالت کے بعد انتقال ہوگیا۔ ان کی عمر 89 سال تھی اور وہ اپنی 90 ویں سالگرہ سے 2 ہفتے قبل ہی دنیا سے رخصت ہوئے۔
دھرمیندر نے 65 سالہ کیریئر میں 300 سے زائد فلموں میں کام کیا۔ وہ ’شعلے‘ میں ایکشن ہیرو کے طور پر تو مشہور تھے ہی لیکن ’چپکے چپکے‘ میں جاذب نظر نباتات کے پروفیسر کے طور پر اور ’ستی کم‘ میں اصولوں والے انسان کے طور پر یکساں طور پر مقبول تھے۔
یہ بھی پڑھیں: ’یہ دوستی ہم نہیں توڑیں گے‘ ۔۔۔ مگر دھرمیندر چھوڑ گئے
اداکار کی زندگی میں پاکستان اور وہاں کے مداحوں کے لیے بھی خاص محبت تھی۔ سوشل میڈیا پر ان کی ایک پرانی ویڈیو وائرل ہو رہی ہے، جس میں دھرمیندر نے پاکستان کو اپنی ’موسی ماں‘ قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ ’اگر ہندوستان میری ماں ہے تو پاکستان میری موسی ماں ہے۔ اب جب یہ دو مائیں ایک دوسرے سے گلے ملیں گی تو ہم بچوں کے لیے کتنا سکون نصیب ہوگا۔ دعا کریں اللہ سے، بھگوان سے اور واہگورو سے کہ ہم سب ایک ہو جائیں‘۔
تقریب میں سینکڑوں افراد جن میں مشہور اداکارہ ریکھا بھی شامل تھیں نے دھرمیندر کے الفاظ پر تالیوں سے خراج عقیدت پیش کیا۔ یہ تقریب اداکار کے قریبی دوست اور فلمی ساتھی امیتابھ بچن کی میزبانی میں منعقد ہوئی۔
اداکار کی آخری فلم ’اکیس‘ میں اگستیا نندا کے ساتھ ان کی یادگار اداکاری دیکھی جائے گی۔ یہ فلم سری رام راگھون کی ہدایت کاری میں 25 دسمبر کو ریلیز ہوگی، جو ان کی وفات کے ایک ماہ بعد سینما گھروں میں پیش کی جائے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
انڈین سینیما بالی ووڈ دھرمیندر دھرمیندر انتقال دھرمیندر پاکستان شعلے ہیما مالنی ویڈیو وائرل.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: انڈین سینیما بالی ووڈ دھرمیندر انتقال دھرمیندر پاکستان شعلے ہیما مالنی ویڈیو وائرل کے لیے
پڑھیں:
وفاقی آئینی عدالت پاکستان کے قیام کے بعد چیف جسٹس کا پہلا پیغام
اسلام آباد:
وفاقی آئینی عدالت پاکستان کے قیام کے بعد چیف جسٹس امین الدین خان نے اپنا پہلا پیغام جاری کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وفاقی آئینی عدالت پاکستان کے چیف جسٹس امین الدین خان نے عدالت کے قیام کے بعد اپنا پہلا پیغام جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئین کی تشریح شفافیت، آزادی اور دیانت کے ساتھ کی جائے گی۔
انہوں نے بنیادی حقوق کے تحفظ کو آئینی عدالت کی اولین ترجیح قرار دیتے ہوئے شفافیت اور عوامی رسائی کو اہم سنگِ میل قرار دیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اس عدالت کا قیام ہماری قومی آئینی جدوجہد میں ایک اہم سنگِ میل ہے، جو ریاستِ پاکستان کے قانون کی حکمرانی اور آئینِ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے دیرپا وعدے سے ہماری اجتماعی وابستگی کی تجدید کرتا ہے۔
چیف جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ اس عدالت کو ایک نہایت اہم اور نازک فریضہ سونپا گیا ہے۔ اس عدالت کا کردار صرف قضائی نہیں بلکہ ایک مقدس امانت ہے جو قوم کے شہریوں کی زندگیوں، آزادیوں اور امنگوں پر براہِ راست اثر انداز ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اپنے ادارہ جاتی سفر کے آغاز پر ہمارا عزم ہے کہ ایک ایسا عدالتی فورم قائم کیا جائے جو دیانت، غیر جانب داری اور علمی بصیرت کی اعلیٰ مثال ہو۔ ہمارے سامنے آنے والا ہر معاملہ آئین کی بالادستی، انصاف کے اصولوں اور عدالتی وقار کے ساتھ غیر معمولی احتیاط اور منصفانہ انداز میں نمٹایا جائے گا۔
چیف جسٹس نے مزید کہا کہ ہم ایسی عدالتی روایت تشکیل دینے کی خواہش رکھتے ہیں جو مدلل فیصلوں، ادارہ جاتی وقار اور عوامی اعتماد پر مبنی ہو اور یہی خصوصیات کسی بھی آئینی عدالت کی بنیاد ہوتی ہیں۔ وفاقی آئینی عدالت کے پہلے چیف جسٹس کی حیثیت سے انہوں نے اسے اپنے لیے اعزاز قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہیں اس ادارے کی بنیادوں کی تشکیل میں حصہ ڈالنے کا موقع ملا ہے۔
آخر میں انہوں نے دلی خواہش کا اظہار کیا کہ وفاقی آئینی عدالت پاکستان میں آئینی بالادستی کی محافظ اور آنے والی نسلوں کے لیے عدل و انصاف کی ایک مضبوط علامت بن کر قائم رہے۔
چیف جسٹس امین الدین نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ ہمیں دانش، انکسار اور آئین سے غیر متزلزل وابستگی کے ساتھ اپنے فرائض ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔
Tagsپاکستان