تائیوان میں مداخلت کی ہر کوشش کچل دیں گے‘ چین
اشاعت کی تاریخ: 27th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بیجنگ (انٹرنیشنل ڈیسک) چین نے خبردار کیا ہے کہ وہ تائیوان میں مداخلت کی کسی بھی کوشش کو کچل دے گا۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ جاپان کا تائیوان کے قریب میزائل نصب کرنا انتہائی خطرناک اور فوجی محاذ آرائی کو ہوا دینے کے مترادف ہے۔ترجمان نے صحافیوں کے سوال پر کہا کہ ہمارے پاس پختہ ارادہ، مضبوط عزم اور اپنی قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا دفاع کرنے کی مضبوط صلاحیت موجود ہے۔دوسری جانبچین سے جنگ کے خوف کے باعث تائیوان نے دفاعی بجٹ میں اربوں ڈالر کا اضافہ کردیا۔ خبررساں اداروں کے مطابق تائیوان نے چین کے بڑھتے ہوئے عسکری دباؤ کے پیش نظر اپنے دفاعی اخراجات میں 40 ارب ڈالر کا اضافے کا اعلان کیا ہے۔ صدر لائے چنگ کا کہنا ہے کہ قومی سلامتی پر سمجھوتے کی کوئی گنجائش نہیں، جبکہ امریکا نے اس قدم کو تائیوان اسٹریٹ میں امن و استحکام کے لیے اہم قرار دیا ہے۔ صدر لائے چنگ نے بدھ کے روز اعلان کیا ہے کہ ان کا ملک 40 ارب ڈالر کا اضافی دفاعی بجٹ منظور کرے گا تاکہ چین کے بڑھتے ہوئے خطرات کے مقابلے میں اپنی دفاعی صلاحیتوں کو مضبوط بنایا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ چین، جو خود کو تائیوان کا مالک سمجھتا ہے، پچھلے 5برسوں کے دوران جزیرے پر اپنے فوجی اور سیاسی دباؤ میں اضافہ کرتا آیا ہے، جسے تائیوان سختی سے مسترد کرتا ہے۔امریکا کی جانب سے بھی تائیوان پر دفاعی اخراجات بڑھانے کے مطالبات ہو رہے ہیں۔ صدر لائے چنگ نے اگست میں کہا تھا کہ وہ 2030 تک دفاعی بجٹ کو مجموعی قومی پیداوار کے 5 فیصد تک لے جانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے 39.
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کیا ہے
پڑھیں:
98 ٹینکوں کی اپگریڈیشن؛ پاکستان اور بنگلادیش میں دفاعی تعاون کا نیا آغاز
پاکستان اور بنگلادیش کے درمیان تعلقات میں حالیہ مثبت تبدیلی کے بعد دونوں ممالک کے دفاعی اداروں کے درمیان تعاون بڑھنے لگا ہے۔ اسی سلسلے میں پاکستان کی سرکاری دفاعی صنعت ”ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا“ (ایچ آئی ٹی) کے اعلیٰ سطح وفد نے بنگلادیش کے آرمی چیف جنرل وقار الزمان سے ڈھاکہ میں ملاقات کی۔پاکستانی وفد کی قیادت چیئرمین ایچ آئی ٹی لیفٹیننٹ جنرل شاکر اللہ خٹک نے کی۔ملاقات آرمی ہیڈکوارٹرز ڈھاکہ میں ہوئی، جہاں دونوں ممالک کے درمیان دفاعی شعبے میں تعاون بڑھانے کے مختلف پہلوؤں پر بات ہوئی۔بنگلادیش آرمی کے مطابق گفتگو خاص طور پر بنگلادیشی فوج کے چالیس ”ٹائپ 59“ اور اٹھاون ”ٹائپ 69“ ٹینکس کی اپ گریڈیشن کے منصوبے پر مرکوز رہی۔ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا، جو 1970 کی دہائی کے آغاز میں پاکستان کے پرانے ٹینکوں کی مرمت کے لیے قائم ہوئی تھی، آج ایک بڑی دفاعی صنعت میں تبدیل ہو چکی ہے۔یہ ادارہ جدید ٹینک، بکتر بند گاڑیاں، توپیں اور دیگر ہائی ٹیک دفاعی آلات تیار کرتا ہے۔ایچ آئی ٹی کے پاس چھ بڑے پروڈکشن یونٹس، ریسرچ و ڈیولپمنٹ سینٹر اور اندرونِ خانہ پرزہ جات بنانے کی سہولت موجود ہے۔ملاقات میں ایچ آئی ٹی نے بنگلادیشی فوج کو ٹینکس کی جدت کاری کے اپنے تجربے سے آگاہ کیا اور بتایا کہ وہ پاکستان کے جدید ترین ٹینکوں، جیسے الخالد اور حیدر ٹینک، کے ڈیزائن اور اپ گریڈیشن میں مہارت رکھتے ہیں۔بنگلادیش آرمی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر بتایا کہ دونوں وفود نے باہمی تعاون اور مستقبل میں مشترکہ منصوبوں کے امکانات پر بھی گفتگو کی۔اس سے قبل 28 اکتوبر کو پاکستان کے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا نے بھی ڈھاکہ میں بنگلادیش آرمی چیف سے کی تھی۔ اس ملاقات میں بھی دونوں ممالک نے مشترکہ تربیتی پروگرامز، سیمینارز اور دوروں کے ذریعے عسکری تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا تھا۔قیام پاکستان کے وقت بنگلادیش پاکستان کا ہی حصہ تھا.لیکن 1971 کی خانہ جنگی کے نتیجے میں مشرقی پاکستان الگ ہو کر بنگلادیش بن گیا۔2024 میں سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کی حکومت کے خاتمے اور ان کے بھارت فرار ہونے کے بعد پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان تعلقات میں نرمی آئی ہے، جب کہ بنگلادیش اور بھارت کے تعلقات میں تناؤ بڑھ گیا ہے۔ اس صورتحال میں پاکستان نے ڈھاکہ کے ساتھ نئی راہیں کھولنے کی کوششیں تیز کر دی ہیں۔