لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )ڈی جی آئی ایس پی آر نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک شخص نیشنل سیکیورٹی کیلئے خطرہ بن چکاہے ، یہ واضح ہے کہ جو وہ چاہتا ہے وہ نہیں ہو سکتا ، چیف آف ڈیفنس کے ہیڈکواٹر کے آغاز پر سب کو مبارکباد پیش کرتاہوں ، پاکستان نہیں بلکہ 70 سے زائد ممالک میں چیف آف ڈیفنس کا ہیڈکواٹر موجود ہے ۔

پریس کانفرنس سےخطاب کرتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ سب کو مبارک ہو کہ چیف آف ڈیفنس کے ہیڈ کواٹر کا آغاز ہو گیاہے ،چیف آف ڈیفنس کا آفس جنگی معاملات پر مکمل آگاہی فراہم کرے گا،  اب وار فیئر میں ملٹی ڈومین آپریشنز ہیں، اب زمین، پانی اور ہوا میں نہیں بلکہ سپیس میں بھی جنگ لڑی جاتی ہے ، جنگ کی مدت کم اور شدت زیادہ ہوئی ہے ، اس میں ایفیشنسی حاصل کرنے کیلئے چیف آف ڈیفنس ہیڈکواٹر ایک لازمی ضرورت تھی جس کا لمبے عرصہ سے انتظار تھا، صرف پاکستان میں نہیں بلکہ 70سے زائد ممالک ہیں جہاں چیف آف ڈیفنس کا ہیڈکواٹر موجود ہے ۔ 

ایک شخص سیاست ختم ہو چکی اب اس کا بیانیہ پاکستانی کی قومی سلامتی کیلئے خطرہ ہے،ڈی جی آئی ایس پی آر

انہوں نے کہا کہ ایک شخص نیشنل سیکیورٹی کیلئے تھریٹ بن گیاہے ،  اس کا بیانیہ نیشنل سیکیورٹی کیلئے تھریٹ ہے ، وہ شخص اپنی خواہشات کا غلام ہے ،اس کے نزدیک اس کی ذات اور خواہشات  ریاست پاکستان سے بڑھ کر ہیں، اس کی فرسٹیشن اس حد تک بڑھ چکی ہے کہ وہ سمجھتا ہے کہ میں نہیں تو کچھ نہیں، اب سیاست ختم ہو چکی ہے ،اس کا بیانیہ پاکستان کی نیشنل سیکیورٹی کیلئے تھریٹ بن چکاہے ، یہ واضح ہے کہ جو وہ چاہتا ہے وہ نہیں ہو سکتا، منفی بیانیے کا خاتمہ وقت کی ضرورت ہے ، ہم پاکستان کی افواج ہیں، ہم کسی علاقیت ، لسانیت ، کسی مذہبی جھکاؤ یا سیاسی سوچ اور مکتبہ فکر کی نمائندگی نہیں کرتے ، ہم  میں پاکستان کے ہر علاقے، ہر مذہب ، ہر مسلک ہر زبان کے لوگ موجود ہوتے ہیں، جب ہم یہ یونیفارم پہن لیتے ہیں تو یہ سب کچھ ایک طرف کر دیتے ہیں، یہ یونیفارم ہمارا فخر ہے ، ہم پاکستان کے عوام اور ملک کی سلامتی کیلئے جدوجہد کرتے ہیں اور اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرتے ہیں ۔ 

ایم کیو ایم والے صرف شوشے چھوڑتے ہیں، انہیں سنجیدہ مت لیا کریں: ناصر حسین شاہ

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: نیشنل سیکیورٹی کیلئے چیف ا ف ڈیفنس ایک شخص

پڑھیں:

پاکستان دنیا کیلئے کرپٹو ریگولیشن کا ایک مؤثر ماڈل بن سکتا ہے، بلال بن ثاقب

اسلام آباد:

چیئرمین پاکستان ورچوئل ایسٹس ریگولیٹری اتھارٹی بلال بن ثاقب نے کہا ہے کہ پاکستان دنیا کے لئے کرپٹو ریگولیشن کا ایک مؤثر ماڈل بن سکتا ہے۔

بائننس بلاک چین ویک دبئی میں خطاب کرتے ہوئے بلال بن ثاقب نے کہا کہ پاکستان جیسے ابھرتے ہوئے ممالک کے لئے ورچوئل ایسٹس کی ریگولیشن معاشی ترقی کی کنجی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے اسٹيبل کوائن اورڈیٹا پوائنٹس کیس اسٹڈیز عالمی سطح پر رہنمائی کا ذریعہ بن سکتے ہیں، دبئی اور ابوظہبی کے عالمی فورمز پرنمائندگی پاکستان کے لئے اہم سنگ میل ہے، پاکستان کی فعال شرکت سے ورچوئل ایسٹس کے شعبے میں بین الاقوامی تعاون بڑھنے کے امکانات روشن ہو گئے ہیں۔

تقریب میں یو اے ای کے وزیر برائے مصنوعی ذہانت عمر سلطان العلمہ، بائنانس کی سی ای او چینگ پینگ ژاؤ (سی زیڈ) اور مائیکرو اسٹریٹیجی کے شریک بانی مائیکل سیلر بھی موجود تھے۔

متعلقہ مضامین

  • ایک شخص قومی سلامتی کیلئے خطرہ بن چکا وہ سمجھتا ہے میں نہیں تو کچھ نہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر
  • ایک شخص قومی سلامتی کے لیے خطرہ بن چکا ہے، ترجمان پاک فوج
  • ایک شخص قومی سلامتی کے لیے خطرہ بن چکا ہے جو سمجھتا ہے کہ میں نہیں تو کچھ نہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر
  • پاکستان دنیا کیلئے کرپٹو ریگولیشن کا ایک مؤثر ماڈل بن سکتا ہے، بلال بن ثاقب
  • فیض حمید سے متعلق فیصلہ اسی دسمبر میں آجائے گا: رانا ثناء اللہ
  • 27ویں ترمیم نواز شریف کی مشاورت سے ہوئی، چیف آف ڈیفنس فورسز کے نوٹیفکیشن پر اختلاف ہو ہی نہیں سکتا، رانا ثنااللہ
  • اے آئی ایجنٹس سے کن افراد کی ملازمتوں کو خطرہ نہیں؟ ایمازون ویب سروسز کے سربراہ نے بتا دیا
  • دنیا بھر میں غیر رجسٹرڈ وی پی این قومی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ قرار
  • برطانیہ کی قومی سلامتی کو چین سے خطرہ،موقف پر قائم ہوں،دوسری بڑی عالمی معیشت کو نظرانداز کرنا غیردانشمندانہ ہوگا: کیئراسٹارمر