پاکستان دنیا کیلئے کرپٹو ریگولیشن کا ایک مؤثر ماڈل بن سکتا ہے، بلال بن ثاقب
اشاعت کی تاریخ: 5th, December 2025 GMT
اسلام آباد:
چیئرمین پاکستان ورچوئل ایسٹس ریگولیٹری اتھارٹی بلال بن ثاقب نے کہا ہے کہ پاکستان دنیا کے لئے کرپٹو ریگولیشن کا ایک مؤثر ماڈل بن سکتا ہے۔
بائننس بلاک چین ویک دبئی میں خطاب کرتے ہوئے بلال بن ثاقب نے کہا کہ پاکستان جیسے ابھرتے ہوئے ممالک کے لئے ورچوئل ایسٹس کی ریگولیشن معاشی ترقی کی کنجی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے اسٹيبل کوائن اورڈیٹا پوائنٹس کیس اسٹڈیز عالمی سطح پر رہنمائی کا ذریعہ بن سکتے ہیں، دبئی اور ابوظہبی کے عالمی فورمز پرنمائندگی پاکستان کے لئے اہم سنگ میل ہے، پاکستان کی فعال شرکت سے ورچوئل ایسٹس کے شعبے میں بین الاقوامی تعاون بڑھنے کے امکانات روشن ہو گئے ہیں۔
تقریب میں یو اے ای کے وزیر برائے مصنوعی ذہانت عمر سلطان العلمہ، بائنانس کی سی ای او چینگ پینگ ژاؤ (سی زیڈ) اور مائیکرو اسٹریٹیجی کے شریک بانی مائیکل سیلر بھی موجود تھے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بلال بن ثاقب کی جانب سے وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے بلاک چین اور کرپٹوکرنسی کے عہدے سے استعفیٰ سامنے آنے کے بعد بھارتی میڈیا نے جھوٹا پراپیگنڈا کرنا شروع کردیا
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان ورچوئل ایسیٹس ریگولیٹری اتھارٹی (PVARA) کے چیئرمین بلال بن ثاقب کی جانب سے وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے بلاک چین اور کرپٹوکرنسی کے عہدے سے استعفیٰ سامنے آنے کے بعد بھارتی میڈیا نے جھوٹا پراپیگنڈا کرنا شروع کردیا ۔ یاد رہے کہ بلال بن ثاقب وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے بلاک چین او رکرپٹوکرنسی اور پاکستان ورچوئل ایسیٹس ریگولیٹری اتھارٹی (PVARA) کے چیئرمین کی حیثیت سے اپنی ذمہ داریاں انجام دے رہے تھے ،Rules of Business 1973 کے مطابق کوئی شخص وزیر اعظم کا معاون خصوصی نہیں ہو سکتا اگر وہ کسی قانونی ریگولیٹری اتھارٹی، جیسے پاکستان ورچوئل ایسٹس ریگولیٹری اتھارٹی کا چیئرمین ہو، بلال بن ثاقب اس اتھارٹی کے موجودہ چیئرمین بھی ہیں، جس وجہ سے انہوں نے یہ فیصلہ کیا۔
بلال بن ثاقب کے استعفیٰ دینے کی خبر سامنے آتے ہی بھارتی میڈیا نے جھوٹا پراپیگنڈہ شروع کردیا۔معرو ف بھارتی صحافی رجت شرما نے جھوٹا پراپیگنڈا کرتے ہوئے کہا کہ بلال بن ثاقب کو وزیر اعظم کے معاون خصوصی کےعہدے سے ہٹا یا جانا اور چیف آف ڈیفنس سٹاف کے عہدے کا تاحال نوٹی فیکیشن نہ ہونا اس بات کا ثبوت ہےکہ وزیراعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل عاصم منیر کے درمیان اختلافات پیدا ہو گئے ہیں۔ بھارتی صحافی نے کہا کہ یہ بات کی جاتی ہے کہ جنرل عاصم منیر اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ملاقات کے پیچھے'کرپٹو کنگ، بلال بن ثاقب کا ہاتھ تھا
کسی ایک ملک کی خودمختاری کی خلاف ورزی تمام ریاستوں کی اجتماعی سلامتی کیلئے براہِ راست خطرہ تصور ہوگی، خلیج تعاون کونسل
مزید :