ڈی جی اے این ایف کا نسٹ یونیورسٹی کا دورہ، انسدادِ منشیات آگاہی سیشن سے خطاب
اشاعت کی تاریخ: 5th, December 2025 GMT
ڈی جی اے این ایف میجر جنرل عبدالمعید نے نسٹ یونیورسٹی کا دورہ کیا جہاں انہوں نے انسدادِ منشیات آگاہی سیشن سے خطاب کیا۔
تفصیلات کے مطابق میجر جنرل عبدالمعید ڈی جی اے این ایف کا کہنا تھا کہ منشیات نوجوانوں کی صحت و مستقبل کو شدید نقصان پہنچا رہی ہیں۔ طلبہ منشیات سے جڑی کسی بھی سرگرمی سے مکمل گریز کریں اور مستقبل محفوظ بنائیں۔
انہوں نے کہا کہ اے این ایف ملک بھر میں منشیات کی اسمگلنگ کے خلاف سرگرم ہے۔ زمینی و فضائی و بحری راستوں پر آپریشنز جاری ہیں جبکہ منشیات کے خلاف جنگ قومی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں، خاندانوں اور نوجوانوں کو اہم قومی مہم میں اے این ایف کا ساتھ دینا ہوگا۔
پرنسپل نسٹ انسٹیٹیوٹ آف پیس اینڈ کانفلیکٹ سڈڈیز میجر جنرل (ر) زاہد محمود نے ڈی جی اے این ایف سے اظہارِ تشکر کیا اور نسٹ انتظامیہ نے منشیات کے خلاف اے این ایف کے ساتھ مکمل تعاون کا اعلان کیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ڈی جی اے این ایف
پڑھیں:
خاتمالانبیاء ہیڈکوارٹڑ کے سنٹر برائے تعمیر و ترقی کے علوم و فنون سرکاری اور نجی شعبوں کو منتقل کیے جائیں، جنرل عبدالرحیم موسوی
خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق چیف آف جنرل اسٹاف سید عبدالرحیم موسوی نے سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے ہیڈکوارٹر کے مختلف شعبوں کا دورہ کیا اور قریب سے ان منصوبوں کے نفاذ کے عمل کا جائزہ لیا۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے چیف آف جنرل اسٹاف سید عبدالرحیم موسوی نے کہا ہے کہ خاتمالانبیاء (ص) ہیڈکوارٹر کے اقدامات کو شایستہ انداز میں عظیم ایرانی قوم تک پہنچایا جانا چاہیے تاکہ محترم ایرانی عوام اس بڑے اقدام سے باخبر ہوں اور جان لیں کہ دشمن کی تبلیغات محض جھوٹ ہے۔ خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق چیف آف جنرل اسٹاف سید عبدالرحیم موسوی نے سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے ہیڈکوارٹر کے مختلف شعبوں کا دورہ کیا اور قریب سے ان منصوبوں کے نفاذ کے عمل کا جائزہ لیا۔
انہوں نے کہا کہ جہاں بھی ملک میں کوئی کام رکا ہوا تھا، یہاں کے افسران اور جوانوں نے محنت کر کے وہ کام انجام تک پہنچایا۔ انہوں نے کہا یہ اقدامات صرف اقتصادی پہلو تک محدود نہیں ہیں بلکہ ثقافتی اور سیاسی شعبوں میں بھی یہ فیصلہ کن اثرات مرتب کرتے ہیں۔ انہوں نے ان اقدامات کو مسلح افواج کی دفاعی بنیاد مضبوط کرنے کے بہترین قرار دیا اور زور دیا کہ اس علم و ٹیکنالوجی کو سرکاری اور نجی شعبوں میں منتقل کیا جائے تاکہ ان کی ترقی و پیش رفت ممکن ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کے علاوہ، ہیڈکوارٹر کو اپنی صلاحیتیں مسلح افواج کے نئے شروع ہونیوالے شعبوں کو بھی منتقل کرنی چاہئیں جو مینوفیکچرنگ کے میدان میں داخل ہو چکے ہیں۔