بھارتی وزیر خارجہ نے تسلیم کیا کہ ٹرمپ انتظامیہ کی توجہ تجارت پر مرکوز ہے اور کہا کہ اس سلسلے میں ہندوستان کا نقطہ نظر پوری طرح سے قومی مفادات پر مبنی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا کہ ہندوستان اور روس شراکت داری گزشتہ 70 سے 80 برسوں میں سب سے زیادہ مستحکم اور اہم تعلقات میں سے ایک رہی ہے اور صدر ولادیمیر پوتن کے نئی دہلی کے دورے کا مقصد اقتصادی تعاون پر خصوصی توجہ کے ساتھ اس تعلقات کو نئی وضاحت کرنا تھا۔ ایس جے شنکر نے اس خیال سے اتفاق نہیں کیا کہ پوتن کا دورہ ہندوستان اور امریکہ کے درمیان دو طرفہ تجارتی معاہدے کے لئے جاری مذاکرات کو پیچیدہ بنا سکتا ہے۔

ایس جے شنکر سے پوچھا گیا کہ کیا پوتن کا نئی دہلی کا دو روزہ دورہ امریکہ کے ساتھ مجوزہ تجارتی معاہدے کے لئے ہونے والی بات چیت کو متاثر کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں کسی بھی ملک سے یہ توقع رکھنا مناسب نہیں ہے کہ اسے حکم دینے یا مداخلت کرنے کا حق ہے کہ ہمارے دوسرے ممالک کے ساتھ تعلقات کیسے ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کیونکہ یاد رکھیں، دوسرے ممالک سے بھی ایسی ہی توقعات ہوسکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں ہم نے ہمیشہ یہ واضح کیا ہے کہ ہمارے بہت سے ممالک کے ساتھ تعلقات ہیں، ہمیں انتخاب کرنے کی آزادی ہے۔ وزیر خارجہ نے تسلیم کیا کہ ٹرمپ انتظامیہ کی توجہ تجارت پر مرکوز ہے اور کہا کہ اس سلسلے میں ہندوستان کا نقطہ نظر پوری طرح سے قومی مفادات پر مبنی ہے۔

امریکہ نے ہندوستانی اشیاء پر بھاری 50 فیصد ٹیرف عائد کیا ہے جس میں نئی ​​دہلی کی روسی خام تیل کی خریداری پر 25 فیصد ڈیوٹی بھی شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں فریق اس وقت ایک مجوزہ تجارتی معاہدے پر بات چیت کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ ہمارے متعلقہ تجارتی مفادات کی بنیاد پر ایک حل کا نکتہ ہو سکتا ہے جس پر دونوں فریق متفق ہو سکتے ہیں، ظاہر ہے یہ ایک مشکل بات چیت ہوگی کیونکہ اس سے اس ملک میں معاش پر اثر پڑے گا۔ جے شنکر نے کہا کہ آخر کار مزدوروں، کسانوں، چھوٹے کاروباروں اور متوسط ​​طبقے کے مفادات ہی ہمارے لئے اہمیت رکھتے ہیں، جب ہم امریکہ جیسے ملک کے ساتھ تجارتی معاہدے پر غور کرتے ہیں، تو آپ کو اپنی پوزیشن اور آپ جو تجویز پیش کرتے ہیں اس میں انتہائی سمجھداری کا مظاہرہ کرنا چاہیئے۔

انہوں نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ اگر آپ ہندوستان اور روس کے تعلقات کو دیکھیں تو دنیا نے پچھلے 70 سے 80 برسوں میں بہت سے اتار چڑھاؤ دیکھے ہیں۔ جے شنکر نے کہا یہاں تک کہ روس کے چین، امریکہ یا یورپ کے ساتھ اپنے تعلقات میں اتار چڑھاؤ آئے ہیں، ان میں سے بہت سے ممالک کے ساتھ ہمارے تعلقات میں بھی اتار چڑھاؤ آئے ہیں۔ جے شنکر نے کہا کہ پوتن کا دورہ کئی طریقوں سے تعلقات کو نئے سرے سے متعین کرنے کے بارے میں تھا۔ انہوں نے کہا کہ کھادوں پر مشترکہ منصوبے کا معاہدہ ایک اور بڑی کامیابی ہے۔ ایس جے شنکر کا کہناتھا کہ ہم برازیل کے بعد دنیا کے دوسرے بڑے کھاد درآمد کرنے والے ملک ہیں۔ چین کے ساتھ ہندوستان کے تعلقات کے بارے میں جے شنکر نے کہا کہ نئی دہلی نے جو اہم نکتہ پیش کیا وہ یہ تھا کہ سرحدی علاقوں میں امن و آشتی اچھے تعلقات کی شرط ہے اور اسے برقرار رکھا جا رہا ہے اور مضبوط کیا جا رہا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: جے شنکر نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ تجارتی معاہدے ایس جے شنکر کے ساتھ ہے اور

پڑھیں:

ملک میں اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ رابطے استوار کیے بغیر سیاست نہیں کی جا سکتی: بیرسٹر سیف

پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن)  تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہےکہ  اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ رابطے استوار کیے بغیر اس ملک میں سیاست نہیں کی جا سکتی ۔

نجی ٹی وی چینل جیو نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا  کہ پی ٹی آئی میں شاید کئی لوگ ہوں گے جو مجھ پر الزامات لگائیں گے مگر میں جو اندر ہوں وہی باہر بھی ہوں، کبھی تعلقات چھپائے نہیں۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان سمیت سب کو پتا ہے کہ ہاں! میرے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ تعلقات ہیں لیکن میں اسرائیل اور بھارت  کے ساتھ تعلقات کی بات نہیں کر رہا ہوں۔ 

منگیتر کے کہنے پر شہری کو قتل کرنے والے ملزم کی سزائے موت کالعدم

بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے بھی اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ تعلقات تھے مگر آج اگر کسی وجہ سے اختلاف آگیا ہے تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ ہماری ان کے ساتھ کھٹّی ہوگئی۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ رابطے استوار کیے بغیر اس ملک میں سیاست نہیں کی جا سکتی اور میرا خیال ہے کہ  اس وقت سیاسی جماعتوں اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان رابطے ہونے چاہئیں،  یقیناً یہ ہمارے ملک کی اسٹیبلشمنٹ ہے، ہمیں اپنی جدوجہد بھی جاری رکھنی چاہیے۔

مزید :

متعلقہ مضامین

  • پیوٹن 2 روزہ دورے پر بھارت پہنچ گئے، دو طرفہ تعلقات کی نئی سمت کیا ہوگی؟
  • پیوٹن 2 روزہ دورے پر بھارت پہنچ گئے، دو طرفہ تعلقات کی سمت کیا ہوگی؟
  • ملک میں اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ رابطے استوار کیے بغیر سیاست نہیں کی جاسکتی،بیرسٹر سیف
  • روسی صدر ولادیمیر پوتن اپنے ہندوستان دورے پر نئی دہلی پہنچے، نریندر مودی نے کیا استقبال
  • ملک میں اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ رابطے استوار کیے بغیر سیاست نہیں کی جا سکتی: بیرسٹر سیف
  • کرغزستان کے ساتھ تعلقات کو نئی بلندیوں پر لے جائیں گے، وزیراعظم شہباز شریف
  • مودی اور پیوٹن ملاقات: عالمی صف بندی میں بھارت کی نئی حکمتِ عملی
  • مصر کے ساتھ تجارتی تعلقات
  • ترکی اور فن لینڈ کے صدور کی ٹیلیفونک گفتگو، باہمی تعلقات اور عالمی امن پر زور