شارجہ میں جعلی برطانوی ویزوں پر سفر کی کوشش ناکام، 5 پاکستانی گرفتار اور ملک بدر
اشاعت کی تاریخ: 6th, December 2025 GMT
شارجہ ایئرپورٹ پر امیگریشن حکام نے جعلی برطانوی ویزوں پر سفر کرنے کی کوشش کرنے والے پانچ پاکستانی شہریوں کو گرفتار کرکے فوری طور پر ڈیپورٹ کر دیا۔ عرب میڈیا کے مطابق یہ افراد انسانی اسمگلنگ میں ملوث ایجنٹوں کی مدد سے تیار کیے گئے جعلی سفری دستاویزات استعمال کر رہے تھے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ یہی مسافر اس سال لاہور سے ملائیشیا وزٹ ویزوں پر بھی سفر کر چکے تھے، تاہم اس بار شارجہ میں ان کے ویزوں کی باریک جانچ پڑتال کے دوران جعل سازی سامنے آگئی جس کے بعد انہیں تحویل میں لے کر مختصر تفتیش کے بعد پاکستان واپس بھیج دیا گیا۔ لاہور ایئرپورٹ پہنچنے پر ایف آئی اے نے تمام افراد کو اپنی تحویل میں لے کر مزید تفتیش شروع کر دی، جبکہ اینٹی ہیومن اسمگلنگ سرکل معاملے کی تہہ تک پہنچنے کی کوشش کر رہا ہے۔
یہ واقعہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ایک روز قبل وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے غیر قانونی ہجرت اور جعلی سفری دستاویزات کی روک تھام کے لیے مصنوعی ذہانت پر مبنی ایک نئی ایپ کے پائلٹ پراجیکٹ کا اعلان کیا۔ وزیر داخلہ کے مطابق یہ ایپ حکام کو مسافروں کی اسکریننگ میں مدد دے گی، تاکہ یہ تعین کیا جا سکے کہ کون سا مسافر حقیقی دستاویزات کے ساتھ سفر کر رہا ہے اور کون نہیں، جبکہ جعلی ویزوں اور ایجنٹ مافیا کے خلاف مکمل زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائی جائے گی۔ محسن نقوی نے وفاقی وزیر برائے اوورسیز پاکستانیز چوہدری سالک حسین کے ساتھ امیگریشن اصلاحات کا بھی جائزہ لیا، تاکہ شہریوں کے لیے بہتر سہولتیں فراہم کی جا سکیں اور پاکستان کی عالمی ساکھ میں بہتری لائی جا سکے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
جعلی دستاویزات پر بیرون ممالک جانے والے مسافروں کے خلاف شکنجہ سخت
اسلام آباد:جعلی دستاویزات پر بیرون ممالک جانے والے مسافروں کے خلاف شکنجہ سخت کردیا گیا۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور وفاقی وزیر برائے سمندر پار پاکستانیز چوہدری سالک حسین کی زیر صدارت خصوصی اجلاس ہوا جس میں متعدد اہم فیصلے کیے گئے ہیں۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پروٹیکٹر کے اجراء کے نظام کو فول پروف بنایا جائے گا جبکہ مسافروں کی سہولت کیلئے امیگریشن سسٹم میں بھی اصلاحات کی جائیں گی۔
وفاقی وزراء نے 7 روز میں حتمی سفارشات طلب کرلیں جبکہ جعلی ویزوں کے دھندے میں ملوث عناصر اور ایجنٹ مافیا کے خلاف موثر کریک ڈاؤن کا حکم دے دیا۔
محسن نقوی کا کہنا تھا کہ غیر قانونی امیگریشن روکنے کیلئے جنوری سے اسلام آباد میں اے آئی بیسڈ ایپ کا پائلٹ پراجیکٹ شروع کیا جا رہا ہے۔ اے آئی ایپ کے ذریعے پہلے سے ہی علم ہو جائے گا کہ کون سفر کے قابل ہے اور کون نہیں۔
محسن نقوی نے کہا کہ ڈیپورٹ شدہ افراد کا پاسپورٹ منسوخ ہونے کے بعد انہیں دوبارہ ویزہ نہ ملنے کو یقینی بنائیں گے۔ یکساں انٹرنیشنل ڈرائیونگ لائسنس نیشنل پولیس بیورو سے جاری کیا جائے گا۔ جعلی ویزوں اور ایجنٹ مافیا کے خلاف زیرو ٹالرنس اپنائی جائے گی۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ گرین پاسپورٹ کی درجہ بندی بہتر بنانے کیلئے دیگر ممالک کے ساتھ رابطے میں ہی، غلط طریقوں سے لوگ باہر جا کر ملک کی ساکھ متاثر کر رہے ہیں، امیگریشن ریفارمز کا مقصد عوام کو سہولت فراہم کرنا اور عالمی ساکھ بہتر بنانا ہے۔
وفاقی وزیر چوہدری سالک حسین نے کہا کہ پروٹیکٹر کا مکمل شفاف نظام وقت کا بنیادی تقاضہ ہے۔ لیبر ویزے پر جانے والے افراد کے پاس مستند دستاویزات کا ہونا ضروری ہے، وزارت اوورسیز پاکستانیز پروٹیکٹر اور امیگریشن سسٹم میں بہتری کے لئے وزارت داخلہ سے ہر ممکن تعاون کرے گی۔
اجلاس میں غیر قانونی تارکین وطن اور نامکمل دستاویزات کے حامل افراد کے خلاف کارروائی کے حوالے سے اقدامات کا جائزہ لیا گیا، ای ڈرائیونگ لائسنس، پروٹیکٹر اسٹامپ اور امیگریشن امور پر تفصیلی غور بھی کیا گیا۔
اجلاس میں سیکرٹری و اسپیشل سیکرٹری داخلہ، سیکرٹری اوورسیز پاکستانیز، چیئرمین نادرا، ڈی جی و ڈائریکٹرز ایف آئی اے، ڈی جی پاسپورٹ اینڈ امیگریشن اور تمام متعلقہ اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی۔