انڈونیشیا کے صدر سرکاری دورے پر آج پاکستان پہنچیں گے
اشاعت کی تاریخ: 8th, December 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)انڈونیشیا کے صدر پرابوو سو بیانتو دو روزہ سرکاری دورے پر آج پاکستان پہنچیں گے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاک انڈونیشیا سفارتی تعلقات کے 75 سال مکمل ہونے پر انڈونیشین صدر پرابوو سو بیانتو وزیراعظم شہباز شریف کی دعوت پر پاکستان آرہے ہیں۔
ترجمان کے مطابق انڈونیشیا کے صدر، وزیراعظم شہباز شریف کے ساتھ وفود کی سطح پر مذاکرات کریں گے۔
انڈونیشن صدر کی صدر آصف علی زرداری اور چیف آف ڈیفنس فورسز فیلڈ مارشل عاصم منیر سے بھی ملاقات ہوگی۔
دورے میں تجارت، سرمایہ کاری، دفاع، صحت، آئی ٹی، موسمیات، تعلیم اور ثقافت پر بات چیت ہوگی۔ دونوں ممالک کے درمیان متعدد مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط بھی متوقع ہیں۔
مظفرگڑھ: زیادتی کا شکار طالبہ حاملہ، تعلیمی ادارے کے پرنسپل سمیت 4 افراد کیخلاف مقدمہ درج
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
انڈونیشیا کے صدر آج سے پاکستان کا 2روزہ سرکاری دورہ کرینگے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد (آن لائن) انڈونیشیا کے صدر پرابووو سبیانتو آج پیر سے پاکستان کا دوروزہ سرکاری دورہ کرینگے۔ صدر پرابووو، صدر مملکت آصف زرداری، وزیراعظم شہبازشریف ، آرمی چیف اور چیف آف ڈیفنس فورسز فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی ملاقات کریں گے۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق انڈونیشیا کے صدر پرابووو سبیانتو 8 اور9 دسمبر کو پاکستان کا سرکاری دورہ کریں گے۔ وزیراعظم شہباز شریف کی دعوت پر صدر پرابووو اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ اسلام آباد پہنچیں گے۔ یہ انڈونیشن صدر پرابووو کا پاکستان کا پہلا دورہ ہوگا۔ آخری صدارتی دورہ 2018 میں جوکو ویڈوڈو نے کیا تھا۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق دورہ پاکستان و انڈونیشیا کے سفارتی تعلقات کے 75 سالہ جشن کے موقع پر ہو رہا ہے۔ صدر پرابووو اور وزیراعظم شہباز شریف کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات ہوں گے۔ صدر پرابووو، صدر مملکت آصف زرداری سے بھی ملاقات کریں گے۔ آرمی چیف اور چیف آف ڈیفنس فورسز فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی صدر پرابووو سے ملاقات کریں گے۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق دورے میں تجارت، سرمایہ کاری، دفاع، صحت، آئی ٹی، موسمیات، تعلیم و ثقافت پر تعاون بڑھانے پر بات چیت ہوگی۔ پاکستان اور انڈونیشیا کے مابین متعدد مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط متوقع ہیں۔ دورہ دونوں ممالک کے تعلقات مزید مضبوط اور وسیع بنانے کا اہم موقع فراہم کرے گا۔