حکومت کا میڈیا کو اڈیالہ جیل لے جانے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 11th, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور (آن لائن) صوبائی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ سینیٹر رانا ثنا اللہ کی نگرانی میں ایک کمیٹی تشکیل دی جارہی ہے، جو میڈیا کو اڈیالہ جیل لے جائے گی تاکہ دکھایا جا سکے کہ عمران خان کس طرح وہاں رہ رہے ہیں۔ اپنے ایک انٹرویو میں انہوں نے عمران خان کے عدالتی قتل‘ سے متعلق بیانیے کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اللہ انہیں حفظِ ایمان میں رکھے، انہیں زندہ سلامت رکھنا ہماری ذمہ داری ہے۔ انہوں نے ساتھ ہی عمران خان کی سیاسی حکمتِ عملی، اداروں کے خلاف بیانات اور مبینہ بلیک میلنگ کے طرزِ عمل پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کی حرکات ایسی ہیں کہ انہیں مچھ جیل میں ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے ایکس پر اپنے اکاؤنٹ سے جو بیان جاری کیا، اس میں فیلڈ مارشل عاصم منیر اور اداروں کے خلاف غلیظ پروپیگنڈا کیا گیا۔ اگر وہ اداروں کو الطاف حسین کی طرح دھمکیاں دے کر بلیک میل کرنے کی کوشش کریں گے تو یہ ہرگز قبول نہیں کیا جائے گا۔ انہیں ایسے کسی این آر او کی توقع نہیں رکھنی چاہیے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
مذاکرات کی راہ میں عمران خان رکاوٹ ہیں، رانا ثناء اللہ
اسلام آباد:وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ عمران خان سیاسی مذاکرات میں سنجیدہ نہیں ہیں اور انہوں نے ہی پارٹی کے کسی بھی رہنما کو بات چیت کی اجازت نہیں دی۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے دعویٰ کیا کہ حکومت نے متعدد بار مذاکرات کی پیشکش کی لیکن پی ٹی آئی نے ہر بار انکار کیا، جس کے باعث سیاسی کشیدگی برقرار ہے۔
رانا ثنا نے کہا کہ اگر پی ٹی آئی وزیراعظم کی مذاکراتی پیشکش قبول کرلیتی تو ملک میں سیاسی درجہ حرارت نمایاں طور پر کم ہوسکتا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان اور ان کی جماعت کے رہنما وہی مؤقف اختیار کر رہے ہیں جو بھارت کے مؤقف سے ملتا جلتا ہے۔
انہوں نے مزید دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی کے تقریباً 80 فیصد رہنما عمران خان کی موجودہ پالیسی اور طرزِ سیاست سے اختلاف رکھتے ہیں، جبکہ جماعت کے اندر ایک بڑا دھڑا قیادت کے فیصلوں سے مطمئن نہیں۔
اس سے قبل ایک اور انٹرویو میں رانا ثنااللہ نے جلسے میں کی جانے والی تقاریر کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ اس طرح کی حرکات نے پیغام پہنچا دیا ہے کہ پی ٹی آئی خود اپنے سیاسی انجام کی جانب بڑھ رہی ہے۔ ان کے مطابق پارٹی کی اکثریت اس پاگل پن کا حصہ نہیں بنے گی۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کے خلاف غداری کے مقدمے کے امکانات کو مکمل طور پر رد نہیں کیا جاسکتا اور ان کا انجام ایم کیو ایم کی سابق قیادت جیسا ہوسکتا ہے۔
رانا ثنا کے مطابق آنے والے دنوں میں پاکستان تحریک انصاف اور اڈیالہ تحریک انصاف کے درمیان واضح فرق بھی سامنے آجائے گا۔