امریکا میں چیٹ جی پی ٹی کے بانی کی بہن نے اپنے بھائی پر کئی برسوں تک جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا الزام عائد کیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق این آلٹمین نے عدالت میں دائر مقدمے میں بتایا کہ ان کے بھائی سام آلٹمین نے انھیں اس وقت سے جنسی زیادتی کا نشانہ بنانا شروع کیا جب میں صرف 3 سال کی تھی۔

این آلٹمین نے مزید بتایا کہ اُن کے بھائی سام آلٹمین نے 1997 اور 2006 کے دوران انھیں متعدد بار جنسی زیادتی کا نشانہ بایا۔

متاثرہ خاتون نے یہ بھی بتایا کہ میری عمر کم تھی، بھائی نے کئی سالوں تک جنسی استحصال کیا جس سے میں ڈپریشن کے مرض میں مبتلا ہوگئی تھی۔

این آلٹمین کا بیان قلم بند کرلیا گیا تاہم اب تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی۔ 

اپنی والدہ اور دو بھائیوں کے ساتھ ایک مشترکہ بیان میں سام آلٹمین نے اپنی بہن کے الزمات کو مسترد کردیا۔

انھوں نے بیان میں کہا کہ خاندان کے کسی ایسے فرد کی دیکھ بھال کرنا جو دماغی صحت کے چیلنجوں کا سامنا کرتا ہے ناقابل یقین حد تک مشکل ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ این نے اس سے قبل خاندان کے افراد پر والد کے فنڈز کو ہڑپ کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔

تاہم این نے جو سب سے برا الزام لگایا وہ بچپن میں سام کی جانب سے جنسی زیادتی کا نشانہ بنانا تھا۔

سام آلٹمین کے بیان میں کہا گیا ہے کہ بہن این نے پیسوں کا مطالبہ کیا ہے اور عدم ادائیگی پر یہ الزام عائد کیا۔

 

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

جھوٹ بول دوسرے ملک لے جانے پر بیٹے نے والدین پر مقدمہ دائر کردیا

برطانیہ میں ایک عجیب و غریب معاملہ پیش آیا ہے جہاں ایک 14 سالہ لڑکے نے اپنے والدین کے خلاف عدالت میں مقدمہ دائر کیا کیونکہ انہوں نے اسے دھوکہ دے کر گھانا بھیج دیا۔

بیٹا مارچ 2024 میں اپنے والدین کے ساتھ گھانا گیا تھا۔ لندن میں اسے یہ بتایا گیا تھا گھانا میں کوئی قریبی رشتہ دار بیمار ہے، اس کی عیادت کیلئے جارہے ہیں حالانکہ دراصل والدین چاہتے تھے کہ وہ لندن کی "خراب ماحول" سے دور ہو رہے ۔

گھانا میں اسے جاتے ہی مقامی بورڈنگ اسکول میں داخل کر دیا گیا، جہاں سے اسے واپس آنے کی بھی اجازت نہیں تھی۔

بیٹے نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا لیکن فروری 2025 میں ہائی کورٹ نے والدین کے حق میں فیصلہ دیا کہ والدین کا  موقف ٹھیک ہے کہ وہ اپنے بیٹے کو لندن کے "خراب ماحول" سے بچانا چاہتے تھے ۔

تاہم رواں ماہ 2025 میں اپیل عدالت نے یہ فیصلہ کالعدم قرار دے دیا اور معاملے کا دوبارہ جائزہ لینے کا حکم دیا۔ عدالت نے اپنے نوٹ میں کہا کہ  ہائی کورٹ نے لڑکے کے جذبات اور خواہشات کا درست طور پر خیال نہیں رکھا، جبکہ لڑکے نے خود عدالت سے مدد مانگی۔

متعلقہ مضامین

  • مولانا فضل الرحمٰن کے بیٹے مولانا اسجد الرحمٰن کو اغواء کرنے کی کوشش، واقعے کا مقدمہ درج
  • ثنا یوسف کے بعد ایک اور ٹک ٹاکر کو قتل کردیا گیا
  • راولپنڈی: نان کسٹم اشیا کیخلاف آپریشن کے دوران ملزمان کا ایف بی آر ٹیم پر جان لیوا حملہ
  • نان کسٹم سگریٹوں کیخلاف آپریشن،ملزمان کا ایف بی آر ٹیم پر حملہ،سرکاری گاڑی کے شیشے توڑے دیئے
  • لڑکی سے مبینہ جنسی زیادتی کا الزام: یوٹیوبر رجب بٹ کے شریک ملزم سلمان حیدر کے مقدمے میں پیشرفت
  • انسداد عصمت دری ایکٹ 2021ء سے دفعہ 354 کو ہٹا دیا گیا
  • راولپنڈی؛ بھائی نے جیٹھ کے ساتھ ملکر بہن کو غیرت کے نام پر قتل کر دیا
  • ایرانی ہمارے بھائی ہیں، ہم ایرانی مفادات کا تحفظ کریں گے، ڈاکٹر محمد اسعد تھانوی
  • برطانیہ میں 14 سالہ لڑکے کا والدین پر زبردستی دوسرے ملک بھیجنے کا مقدمہ
  • جھوٹ بول دوسرے ملک لے جانے پر بیٹے نے والدین پر مقدمہ دائر کردیا