پی ایم ڈی سی کی ملک بھر کے میڈیکل کالجوں میں داخلے شروع کرنے کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 9th, January 2025 GMT
پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (پی ایم ڈی سی) نے پاکستان بھر کے میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں میں ایم بی بی ایس اور بی ڈی ایس سال اول 25-2024 کے داخلے شروع کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔
پی ایم ڈی سی کی رجسٹرار ڈاکٹر شائستہ کی جانب سے لیاقت یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز جامشورو، بولان یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز کوئٹہ، خیبر میڈیکل یونیورسٹی پشاور، یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز لاہور اور شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی اسلام آباد کے وائس چانسلرز سے کہا ہے کہ ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ گلگت، بلتستان، آزاد جموں و کشمیر اسلام آباد اور چاروں صوبوں کے لیے کارآمد ہے۔
لہٰذا ایم بی بی ایس اور بی ڈی ایس سال اول کے داخلوں کا عمل پی ایم ڈی سی کے قواعد کے مطابق شروع کردیا جائے۔
واضح رہے کہ پی ایم ڈی سی نے 19 اکتوبر 2024 کو سندھ ہائی کورٹ اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے احکامات کے تناظر میں پی ایم ڈی سی کے اعلان کردہ ٹیسٹ کے نتائج کو روک دیا تھا اور داخلوں کے عمل بھی روک دیا تھا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
لاہورمیں زیرِ زمین پانی کی سطح بلند کرنے کے لیے نیا منصوبہ شروع
شہر لاہور میں ایک ہزار گراؤنڈ واٹر ریچارج ویلز بنانے کا بڑا منصوبہ تیار کیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق زیر زمین پانی کی سطح کو برقرار اور ریچارج کرنے کے لیے بڑا منصوبہ متعارف کروایا جائے گا۔ سیکرٹری ہاؤسنگ نورالامین مینگل نے لبرٹی چوک گراؤنڈ واٹر ریچارج ویل سائٹ کا دورہ کیا جہاں ایم ڈی واسا غفران احمد نے پراجیکٹ پر بریفنگ دی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ زیر زمین پانی کی سطح کو ریچارج کرنے کےلیے ریچارج ویل بنایا گیا ہے۔ گراؤنڈ واٹر ریچارج ویل کی کپیسٹی یومیہ 8000 گیلن ہے جبکہ لاہور میں تین گراؤنڈ واٹر ریچارج ویلز فنکشنل ہیں۔ مزید برآں لاہور میں کل 15 مقامات پر گراؤنڈ واٹر ویل بنائے جائیں گے۔ نورالامین مینگل نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایت کے مطابق جدید انجینئرنگ حل متعارف کراویا گیا ہے۔ پی ایچ اے لاہور تمام پارکس میں گراؤنڈ واٹر ریچارج ویل کے لیے جگہ مختص کرے گی۔ نورالامین مینگل نے کہا کہ گراؤنڈ واٹر ریچارج ویلز کی تعمیر کے دوران موجودہ درختوں کا خاص خیال رکھا جائے، ماحولیاتی آلودگی کے تدارک کے لیے اہم فیصلے لیے گئے ہیں۔ واسا پنجاب کے تحت صوبہ بھر میں گراؤنڈ واٹر ریچارج پوائنٹس بنائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پانی ایک نعمت، اسے ضائع ہونے سے بچانا ہے۔ تمام ادارے اس پراجیکٹ کو سنجیدگی سے مکمل کریں گے۔