کراچی:

گلوبل نیبر ہوڈ فار میڈیا انوویشن (جی این ایم آئی) نے کمشنر کراچی ڈویژن کے تعاون سے ایک اعلیٰ سطحی نیڈ اسیسمنٹ اجلاس منعقد کیا جس کا مقصد ادارہ جاتی مسابقت کو مضبوط بنانا، ضلعی انتظامیہ کو بہتر کرنا اور کراچی کے سات اضلاع میں کرائسز مینجمنٹ کو بہتر بنانا تھا۔

کمشنر کراچی سید حسن نقوی کی زیر صدارت ہونے والی اس تقریب میں شہر کے انتظامی اضلاع کے ایڈیشنل کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز نے شرکت کی۔ سیشن کا آغاز ایڈیشنل کمشنر کراچی سید مہدی شاہ کے خطاب سے ہوا جنہوں نے ضلعی انتظامیہ میں بیوروکریٹس کی آئندہ تربیت کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ مہدی شاہ نے سرکاری افسران کو میٹروپولیٹن میں بڑھتے ہوئے پیچیدہ گورننس کے مسائل کے حل کے لیے بہتر تربیت کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔

جی این ایم آئی کی صدر ناجیہ اشعر نے سیشن کا باضابطہ آغاز کرتے ہوئے سرکاری اور نجی شعبے کے عہدیداروں کی استعداد کار بڑھانے کے لیے اپنے ادارے کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے سندھ، پنجاب اور آزاد جموں و کشمیر میں کرمنل جسٹس پریکٹیشنرز کے لیے استعداد کار بڑھانے کے پروگراموں سمیت جی این ایم آئی کے سابقہ پروگرامز پر روشنی ڈالتے ہوئے سرکاری اداروں کو مضبوط بنانے اور عوامی خدمات کی فراہمی میں بہترین کارکردگی کو فروغ دینے پر تنظیم کی توجہ پر زور دیا۔

میڈیا اور کرائسز کمیونیکیشن کی ماہر عافیہ سلام کی زیر نظامت ہونے والے انٹرایکٹو سیشن میں ضلعی سطح کے بحرانوں سے نمٹنے میں سینئر سرکاری ملازمین کو درپیش اہم چیلنجز پر روشنی ڈالی گئی۔ عافیہ سلام کی پریزنٹیشن نے آپریشنل رکاوٹوں اور "بحران کے ادراک" کے باریک تصور کا بصیرت افروز جائزہ پیش کیا، جس میں یہ دکھایا گیا کہ کس طرح ایک ادارے کے لیے بحران دوسرے کے لیے ایک موقع کے طور پر کام کرسکتا ہے۔

شرکاء نے کھل کر فیلڈ کے مخصوص مسائل پیش کیے اور مشترکہ طور پر خطرات کو کم کرنے کے مقصد سے قابل عمل حل کی نشاندہی کی۔

ڈپٹی کمشنرز اور اسسٹنٹ کمشنرز نے اپنے انتظامی فرائض میں درپیش حقیقی دنیا کے چیلنجز سے آگاہ کیا، جس میں میڈیا کی حکمت عملی کو کرائسس مینجمنٹ کے ساتھ ہم آہنگ کرنے پر خصوصی توجہ دی گئی

سینئر براڈکاسٹ جرنلسٹ فیصل عزیز خان نے گورننس میں میڈیا کے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ موثر کرائسس کمیونیکیشن صرف حالات کو سنبھالنے کے بارے میں نہیں ہے بلکہ یہ عوام کے ساتھ اعتماد اور شفافیت پیدا کرنے کے بارے میں ہے۔

جی این ایم آئی کے جنرل سیکرٹری سید مسعود رضا نے شراکت داری کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ سرکاری ملازمین اور میڈیا کے پیشہ ور افراد کے درمیان تعاون گورننس اور عوامی خدمات کی فراہمی میں پائیدار بہتری لانے کی کلید ہے۔

اپنے اختتامی خطاب میں کمشنر کراچی سید حسن نقوی نے جی این ایم آئی کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے سرکاری افسران اور ان کی ٹیموں کے لیے مسلسل استعداد کار بڑھانے کے پروگراموں کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے شراکت داری کو مضبوط بنانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا جو سرکاری عہدیداروں کو بحران کے انتظام اور میڈیا کی شمولیت میں مہارت حاصل کرنے کے لئے بااختیار بناتا ہے۔

اجلاس کا اختتام مثبت عزم کے ساتھ ہوا جس کا مقصد گورننس اور عوامی خدمات کی فراہمی کو بڑھانا ہے۔ شرکاء نے جی این ایم آئی کے اقدام کو سرکاری انتظامیہ اور بحران سے نمٹنے کے طریقہ کار کی تاثیر کو بہتر بنانے کی طرف ایک انقلابی قدم کے طور پر سراہا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: جی این ایم آئی کے کمشنر کراچی کے لیے

پڑھیں:

پی ڈی ایم اے کے ڈائریکٹرکوسرکاری گاڑی میں سواریاں بٹھانا مہنگا پڑ گیا

— خیبرپختونخوا میں سرکاری وسائل کے غلط استعمال پر ایک بڑا اقدام سامنے آیا ہے۔ صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (PDMA) خیبرپختونخوا کے ڈائریکٹر بحالی، غضنفر وسیم کنڈی کو سرکاری گاڑی میں عام سواریاں بٹھانے کے الزام میں 120 دن کے لیے معطل کر دیا گیا۔
یہ کارروائی اس وقت عمل میں آئی جب سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی، جس میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک سرکاری گاڑی کو پرائیویٹ ٹیکسی کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ ویڈیو بنانے والے شہری نے بتایا کہ گاڑی میں فی کس ایک ہزار روپے کرایہ لیا جا رہا تھا۔
ویڈیو میں شخص کو گاڑی کے چاروں اطراف سے مناظر ریکارڈ کرتے اور ڈرائیور سے سوال کرتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ آپ سرکاری گاڑی میں کس اختیار سے سواریاں بٹھا رہے ہیں؟ جس پر ڈرائیور نے وضاحت دی کہ وہ ذاتی پیٹرول خرچ کر رہا ہے۔ تاہم ویڈیو بنانے والے شخص نے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ  میں خود سرکاری ملازم ہوں، مجھے معلوم ہے کہ آپ کو پیٹرول حکومت سے ملتا ہے، اس کا یہ استعمال جائز نہیں۔
ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعدپی ڈی ایم اے نے فوری نوٹس لیتے ہوئے ایک تحقیقاتی کمیٹی قائم کی، جس کی سفارشات کی روشنی میں ڈائریکٹر غضنفر وسیم کنڈی کو معطل کر دیا گیا۔
کمیٹی کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا کہ سرکاری گاڑی کے غیر قانونی استعمال پر متعلقہ افسر کو 120 دن کے لیے معطل کیا گیا ہے، تاکہ مزید چھان بین مکمل کی جا سکے۔

Post Views: 6

متعلقہ مضامین

  • مالدیپ : میڈیا کی نگرانی کیلیے طاقتور کمیشن قائم کرنے کا فیصلہ
  • پی ڈی ایم اے کے ڈائریکٹرکوسرکاری گاڑی میں سواریاں بٹھانا مہنگا پڑ گیا
  • اسلام آباد میں چینی کی نئی سرکاری قیمت مقرر
  • فخر زمان کو سپریم کورٹ رجسٹرار کا عارضی چارج دے دیا گیا
  • گلگت بلستان کے ضلع شگر میں پاک فوج کے زیر اہتمام ماؤنٹینئرنگ سیمینار کا انعقاد
  • گلگت بلستان میں پاک فوج کے زیر اہتمام ماؤنٹینئرنگ سیمینار کا انعقاد
  • کراچی، وفاقی اردو یونیورسٹی کی سینیٹ کا اجلاس انعقاد سے پہلے ہی متنازعہ ہوگیا
  • کراچی چیمبر کے غیر معمولی اجلاس عام کا انعقاد
  • بلوچستان اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس، بے ضابطگیوں کی نشاندہی
  • سرکاری ملازمین کے لیے اچھی خبر;تعلیم کیلیے خصوصی فنڈ فراہم کرنے کا فیصلہ