اسرائیل کے خطرناک عزائم مسلم ممالک کے دروازے پر دستک دے رہے ہیں،لیاقت بلوچ
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
لاہو ر( نمائندہ جسارت ) نائب امیر جماعتِ اسلامی، مجلس قائمہ سیاسی قومی اُمور کے صدر لیاقت بلوچ سے منصورہ میں دیر بالا سے سابق ممبر قومی اسمبلی صاحبزادہ طارق اللہ، سابق ممبر صوبائی اسمبلی محمد علی، امیر ضلع صاحبزادہ فصیح اللہ اور علماء کرام، تاجر برادری کے وفد نے ملاقات کی۔ لیاقت بلوچ نے سیاسی مشاورتی اور ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی قائدین سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کا فاشزم، توسیع پسندانہ عزائم عیاں ہوگئے۔ عالم اسلام کے ہر ملک کے لیے خطرات دروازوں پر دستک دے رہے ہیں۔ عالم اسلام کی قیادت کو روایتی کانفرنسز اور قراردادوں سے بالاتر ہوکر سیاسی، سفارتی، عسکری اور اقتصادی چیلنجز کے مقابلہ کے لیے ٹھوس لائحہ عمل بنانا ہوگا۔ غزہ، لبنان، شام، یمن کے بعد ایران، سعودی اور پاکستان کے لیے حقیقی خطرات بڑھ گئے ہیں۔ پاکستان، افغانستان، ایران کے تعلقات میں فاصلے، بے اعتمادی کی خلیج سے افغانستان کی پوزیشن کو امریکا اور ہندوستان اچک رہے ہیں۔ خطہ میں امن و استحکام کے لیے پاکستان، ایران اور افغانستان کے مضبوط تعلقات ضروری ہیں۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ بجلی، گیس، تیل سستیاور عوام کے لیے قابلِ برداشت قیمت پر ہوں گے تو اقتصادی پہیہ چلے گا، عوام کو روزگار ملے گا۔ حکومت بجلی سستی کرے، صرف خواہشات اعلانات، نعروں اور عزائم کے اظہار سے طفلِ تسلیاں دیکر عوام کو مطمئن نہیں کیا جاسکتا۔ 17 جنوری کو حافظ نعیم الرحمن کی کال پر ‘بجلی سستی کرو’ ملک گیر احتجاج ہوگا۔ پنجاب میں زراعت اور کسان کی مدد کے نمائشی اقدامات کی حقیقت یہ ہے کہ زراعت زبوں حالی کا شکار اور کِسان لٹ گیا ہے۔ حکومت کی پالیسی بیوروکریسی، سرکاری ملازمین کو نواز رہی ہے، جبکہ بہت بڑی تعداد میں کِسان اپنے فصلوں کے لیے ضروری زرعی مداخل کی مناسب قیمت پر خرید اور پیداوار کی جائز قیمت سے محروم ہیں۔ دوسری طرف سرکاری محکموں کی کرپشن، اندھے اختیارات، اختیارات کا ناجائز، خوفناک اور انسان دشمن استعمال عوام میں بغاوت پیدا کررہا ہے۔ ریاست اور سرکاری محکمے عوام پر ظلم بند کریں وگرنہ عوامی شدید ردعمل آئے گا۔ لیاقت بلوچ کُرم کے بعد خضدار، لکی مروت میں مسلح جتھوں کے حملے، ناجائز قبضے، بھتہ خوری کے مقابلہ میں حکومتوں اور سیکورٹی اداروں کی رِٹ زیرو ہوگئی۔ سیکورٹی اور عدالتی نئے ادارے اور نئے نظاموں کی تشکیل سیکورٹی اور نظامِ عدل کو مفلوج کررہے ہیں۔ عدلیہ اور سیکورٹی اداروں کے اندر کا ٹکراؤ اور تقسیم قومی سلامتی کے لیے انتہائی خطرناک ہورہا ہے۔ سیاسی بحران جلتی پر تیل کا کام کررہا ہے۔ سیاسی مذاکرات پر فریقین کی غیرسنجیدگی حیران کُن ہے۔ سیاسی جمہوری قوتیں اپنے اسلوب سے جمہوریت اور پارلیمانی نظام کو مزید بیتوقیر نہ کریں۔ قومی سیاسی جمہوری قیادت کو برابر تسلیم کرنا چاہیے کہ صرف اقتدار اور وزارتوں کا حصول ہی مقصدِ حیات نہ بنایا جائے؛ ملک کو سیاسی، اقتصادی اور عالمی خطرات کے بحرانوں سے بھی نکالنا اُن کی قومی ذمہ داری ہے۔ جماعتِ اسلامی مثبت تعمیر سیاسی جدوجہد کے ذریعے ملک کو سیاسی بحرانوں سے نجات دلائے گی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
بھارتی قومی اسمبلی (لوک سبھا) کے 93 فیصد ارکان کروڑ و ارب پتی بن گئے، عوام بدحال؛ رپورٹ
بھارت کے تحقیقی ادارے ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز کی تازہ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ بھارتی قومی اسمبلی (لوک سبھا) میں بیٹھے 93فیصد ارکان کروڑ پتی یا ارب پتی بن چکے ہیں۔
سب سے زیادہ ایسے ارکان حکمران جماعت بی جے پی سے تعلق رکھتے ہیں جن کی تعداد کل ارکان 240میں سے235 ہے۔ صرف 5 ارکان کے اثاثے 1 کروڑ روپے سے کم ہیں۔
یاد رہے نریندر مودی کی زیر قیادت 2014ء میں بی جے پی نے یہ نعرہ لگا کر الیکشن جیتا تھا کہ وہ بھارت سے ایلیٹ کلچر کا خاتمہ کرکے عوام کی حکومت لائے گی مگر صرف 10سال میں الٹی گنگا بہنے لگی اور بی جے پی امیر ترین بھارتی سیاسی جماعت بن چکی ہے۔
عام بھارتی بدحال لیکن مودی کی تان پاکستان دشمنی پر ٹوٹتی ہے، رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارت میں اب جمہوریت الیکشن لڑنے والوں کے لیے کمائی کا ذریعہ بن چکی ہے۔
لہٰذا حکومتی نظام کو اصلاحات نہیں بلکہ اس کی ضرورت کہ اسے کرپٹ امرا کے چنگل سے آزاد کرایا جائے تاکہ عام آدمی غربت، بیروزگاری اور مہنگائی سے نجات پا سکے۔