عمران خان سیاسی نہیں کرمنل قیدی ہے، احسن اقبال
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
کراچی: وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال پریس کانفرنس کررہے ہیں
کراچی (اسٹاف رپورٹر) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہعمران خان سیاسی قیدی نہیں ایک کرمنل قیدی ہے، حکومت عمران خان کو رہا نہیں کرسکتی، پی ٹی آئی نے ملکی 50 ارب روپے اپنے دوست کے اکاو¿نٹ میں ڈلوائے، یہ ڈاکا نہیں تو کیا ہے، عمران خان نے قیمتی تحائف سستے داموں فروخت کرکے خود کو فائدہ پہنچایا، 4 سال بانی پی ٹی
آئی کی نااہلی نے ملک کو تباہی کے دہانے پر دھکیلا، آج تحریک انصاف ملک میں وہ کام کر رہی جو را تک نے کرنے کی ہمت نہیں کی۔ وفاقی وزیر احسن اقبال نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے ملک کو بدترین معاشی دلدل میں پھنسایا، پی ٹی آئی فوج کے خلاف منظم سازشیں کرتی رہی، یہ جماعت پاکستان دشمن عناصر کا اثاثہ اور ملک دشمن لابیوں کی آلہ کار بنی ہوئی ہے، تحریک انصاف نے پاکستان کو مغرب میں نیچے گرانا چاہا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: احسن اقبال
پڑھیں:
عمران خان کا ایکس اکائونٹ بند کرنے کیلیے وفاقی حکومت متحرک
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251005-08-13
اسلا م آباد(صباح نیوز) وفاقی حکومت نے پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کے سوشل میڈیا اکائونٹ کے حوالے سے ایکس انتظامیہ سے باضابطہ رابطے شروع کر دیے ہیں، جب کہ معاملے پر تفتیش بھی جاری ہے۔وفاقی وزیر مملکت برائے داخلہ بیرسٹر عقیل ملک نے نجی ٹی وی کے پروگرام دوسرا رخ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کے ایکس اکائونٹ کے حوالے سے قانونی طریقہ کار پر عمل ہو رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ “اکائونٹ کہاں سے چل رہا ہے اور کون چلا رہا ہے، تحقیقات کے بعد نتائج جلد سامنے آئیں گے۔”نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) پہلے ہی عمران خان کے ایکس اکائونٹ کے حوالے سے تفتیش شروع کر چکی ہے۔ ادارے نے بانی پی ٹی آئی کو 21 نکاتی سوال نامہ فراہم کیا ہے، جس میں پوچھا گیا ہے کہ جیل میں موجود ہونے کے باوجود ان کا اکائونٹ فعال کیسے ہے اور کیا ذاتی اکانٹ سے کی جانے والی پوسٹس وہ تسلیم کرتے ہیں؟ذرائع کے مطابق تفتیشی ٹیم دو بار اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کر چکی ہے، لیکن انہوں نے تعاون نہیں کیا۔ دوسری ملاقات میں ان کا رویہ تلخ رہا، جس کے بعد سوال نامہ تحریری طور پر ان کے حوالے کیا گیا۔