Express News:
2025-10-05@15:46:14 GMT

ماہرہ خان کا کراچی کی حالت زار پر افسوس کا اظہار

اشاعت کی تاریخ: 5th, October 2025 GMT

کراچی:

نامور پاکستانی اداکارہ ماہرہ خان نے کراچی کی حالت زار پر افسوس کا اظہار کردیا۔

ماہرہ خان نے انسٹاگرام پر کراچی کے مختلف علاقوں کی تصاویر شیئر کی جس کے ساتھ انہوں نے اپنے پیغام میں لکھا کہ کبھی کبھی میں اپنے شہر کو دیکھ کر حیران رہ جاتی ہوں۔ مجھے اپنے کام کے سلسلے میں ایسی جگہوں پر جانے کا موقع ملتا ہے جہاں شاید میں کبھی خود سے نہ جا پاتی۔ مجھے ایسی گلیاں اور بستیاں دیکھنے کا موقع ملا جنہیں میں نے پہلے کبھی نہیں دیکھا تھا۔

اداکارہ نے لکھا کہ ہم سب اپنی چھوٹی سی دنیا میں رہتے ہیں۔ پریشانیاں سب کو ہوتی ہیں لیکن میں نے کراچی میں ایسے علاقوں کو بھی دیکھا جہاں لوگ ہمیشہ سے تکلیف میں ہیں، یہاں گھنٹوں بجلی نہیں ہوتی، کھانے کو بمشکل کچھ میسر ہوتا ہے اور گندگی ہفتوں جمع رہتی ہے، اس شہر میں امیر اور غریب کا فرق بہت زیادہ ہے۔

ماہرہ خان نے لکھا کہ ان سب مسائل کے باوجود کراچی کی زندگی میں اُمید اور محبت کی جھلک اب بھی موجود ہے۔ میں نے یہاں بچوں کو ہنستے کھیلتے دیکھا، ماؤں کو اپنے بیٹوں کے لیے تازہ پراٹھے بناتے دیکھا، وہ بیٹے جو روزی کمانے کے لیے نکل رہے تھے۔

ماہرہ خان نے لکھا کہ میں نے کراچی میں ایک ایسی گلی بھی دیکھی جہاں مندر، چرچ اور مسجد ایک ہی دیوار شیئر کر رہے تھے۔ میں نے لوگوں کے چہروں پر وہ مسکراہٹیں دیکھیں جن میں اداسی تھی مگر ساتھ ہی امید بھی تھی۔

ماہرہ خان نے آخر میں اپنے شہر سے محبت کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ کراچی میں تم سے پیار کرتی ہوں۔ افسوس ہے کہ ہم تمہاری ویسی دیکھ بھال نہیں کر پائے جیسے تم ہماری کرتے ہو۔

        View this post on Instagram                      

A post shared by Mahira Khan (@mahirahkhan)

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ماہرہ خان نے لکھا کہ

پڑھیں:

اسرائیل کی اندھی حمایت امریکہ کو عنقریب پشیمان کر دیگی، امریکی تھنک ٹینک

معروف امریکی جریدے نے لکھا ہے کہ اسرائیلی رژیم کیلئے امریکہ کی اندھی حمایت مغربی ایشیا میں واشنگٹن کے اثر و رسوخ کو غیر معمولی حد تک کم کر دیگی اسلام ٹائمز۔ معروف امریکی جریدے فارن افیئرز نے گیلپ ڈالے اور صنم وکیل کے قلم سے تحریر شدہ؛ "مشرق وسطی جو اسرائیل نے بنایا ہے؛ کیوں واشنگٹن اسرائیلی جارحیت کی قیمت چکانے پر پچھتائے گا" کے عنوان سے چھپنے والے اپنے مقالے میں خطے بھر میں امریکی موقف و اثر و رسوخ پر تل ابیب کی پالیسیوں کے برے نتائج کا جائزہ لیا ہے۔ فارن افیئرز نے امریکی سیاستدانوں کو خبردار کیا کہ اسرائیلی اقدامات نے مشرق وسطی کو غیر متوقع طور پر بدل کر رکھ دیا ہے؛ غزہ میں اسرائیلی جنگ، اس کی توسیع پسندانہ فوجی پالیسیاں اور اس کے نظر ثانی پر مبنی موقف نے اس خطے کو یوں بدل کر رکھ دیا ہے کہ جس کی توقع کسی کو نہ تھی!

امریکی تھنک ٹینک چیٹھم ہاؤس میں سینیئر کنسلٹنک فیلو اور آکسفورڈ یونیورسٹی کے سینٹ اینتھونی کالج میں نظریاتی محقق گیلپ ڈالے نے اس مقالے میں تاکید کی ہے کہ طاقت کو مستحکم کرنے کے بجائے، اسرائیل نے اپنے سابقہ ​​شراکتداروں کو بھی "ہوشیار دشمن" میں تبدیل کر دیا ہے اور یہ کہ اب "اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے پیچھے کی منطق" بھی بے نقاب ہو رہی ہے۔ اس مقالے کے لکھاریوں نے وضاحت کی کہ اسرائیل نے غیر مشروط و اندھی امریکی حمایت کے ساتھ، فلسطین، لبنان، یمن، شام، اور ایران سمیت 7 ممالک پر حملے کئے، خاص طور پر دوحہ، قطر میں حماس کے رہنماؤں پر فضائی حملہ کیا کہ جس نے اس ملک کی خودمختاری کی خلاف ورزی کی اور شدید غم و غصے کو جنم دیا۔

چیٹھم ہاؤس میں مشرق وسطی و شمالی افریقہ پروگرام کی ڈائریکٹر اور پیشرفتہ بین الاقوامی مطالعات (SAIS) کی پروفیسر صنم وکیل نے لکھا کہ اسرائیل کے "پیشگی دفاع کے نظریئے" کہ جو خودمختاری کی کھلی خلاف ورزیوں پر مشتمل ہے، نے نہ صرف عرب ممالک کو بھی غیر محفوظ کر دیا ہے بلکہ "اسرائیل کے ساتھ معمول کے تعلقات" کو بھی ایک "کٹھن ذمہ داری" بنا کر رکھ دیا ہے۔ امریکی مصنفین نے لکھا کہ ان اقدامات نے نہ صرف اسرائیل کو تنہا کیا ہے بلکہ امریکی اثر و رسوخ پر بھی بڑا سوالیہ نشان لگا دیا ہے… کیونکہ اسرائیل کے لئے امریکہ کی مسلسل حمایت خطے میں واشنگٹن کی پوزیشن کو کمزور بناتی ہے جیسا کہ خلیج (فارس) کے حکمرانوں نے نہ صرف اسرائیل کو غیر متوقع و جارحانہ، بلکہ سلامتی سے متعلق امریکی ضمانتوں کو بھی ناقابل اعتبار پایا ہے!

اس تجزیئے کے مطابق مصر کے ساتھ اسرائیل کے باہمی تعلقات؛ کہ جنہوں نے، 1979 کے کیمپ ڈیوڈ معاہدے کے بعد سے لے کر اب تک، 4 دہائیوں سے زیادہ کے عرصے تک، امن و امان برقرار رکھا ہے، اب تباہی کے دہانے پر پہنچ چکے ہیں جیسا کہ مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے ستمبر 2025 میں اسرائیل کو ایک "دشمن" قرار دیا تھا جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان سکیورٹی تعاون میں بھی کمی آئی ہے۔ امریکی لکھاریوں نے لکھا کہ مصر نے اسرائیل کو واضح پیغام دینے کے لئے ترکی کے ساتھ مشترکہ بحری مشقیں بھی کیں کیونکہ جنگ غزہ نے سب کچھ ہی بدل کر رکھ دیا ہے.. جہاں قاہرہ و تل ابیب قبل ازیں توانائی و سلامتی پر مل کر کام کر رہے تھے..!

امریکی جریدے نے لکھا کہ خلیج فارس میں 2020 کے ابراہیمی معاہدے، کہ جس نے متحدہ عرب امارات، بحرین، مراکش اور سوڈان کو بھی اسرائیل کے قریب پہنچایا، نیز اب ایک "اندرونی" اور "اسٹریٹجک" خطرہ بن چکا ہے۔ امریکی مصنفین کے مطابق سعودی عرب کہ جو تل ابیب کے ساتھ باہمی تعلقات کو معمول پر لانے کے لئے شدید امریکی دباؤ میں گھرا ہوا تھا، اب "اسرائیل کا اسٹریٹجک پارٹنر" بننے کے بارے "سخت تذبذب" کا شکار ہو چکا ہے جبکہ متحدہ عرب امارات نے بھی اسرائیل دوستی کی بھاری قیمت چکائی ہے کیونکہ اسرائیل کے ساتھ معمول کے تعلقات استوار کرنے کے حوالے سے عرب ممالک میں عوامی حمایت انتہائی کم ہے جیسا کہ مغرب (مراکش) میں، ایسے معاہدوں کی حمایت؛ 2022 میں 31 فیصد تھی جو 2023 میں مزید کم ہو کر 13 فیصد رہ گئی۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ترکی بھی اسرائیل کو ایک "سنگین خطرے" کے طور پر دیکھتا ہے، فارن افیئرز کے تجزیہ کاروں نے لکھا کہ ترکی نے اسرائیل کے ساتھ تجارت معطل کر رکھی ہے اور اسرائیلی پروازوں کے لئے اپنی فضائی حدود بھی بند کر دی ہیں، خاص طور پر شام میں اسرائیل کے اقدامات کہ جنہوں نے اس کی سرحدوں اور پناہ گزینوں کے بہاؤ کو متاثر کیا ہے، کے بعد۔

اپنی تحریر کے آخر میں امریکی مصنفین نے خبردار کیا کہ کلیدی مسئلہ "فلسطین کا منصفانہ حل" ہے، اور یہ کہ امریکہ فلسطینیوں کے مصائب اور اسرائیل کی توسیع پسندی کو کسی طور نظر انداز نہیں کر سکتا۔ گیلپ ڈالے اور صنم وکیل نے اس بات پر بھی خبردار کیا کہ "اسرائیل کو لگام نہ ڈالنے سے" واشنگٹن، مغربی ایشیا میں اپنے موجود اپنے وسیع اسٹریٹجک انفراسٹرکچر کو تیزی کے ساتھ تباہ کر رہا ہے!

متعلقہ مضامین

  • پارٹی میں بیان بازی افسوس ناک، اتحاد اور برداشت کی ضرورت ہے، اسد قیصر
  • سپارکو کی پیشگوئی: پاکستان میں رواں سال کا پہلا سپر مون منگل کو دیکھا جا سکے گا
  • پارٹی میں بیان بازی افسوس ناک، اتحاد اور برداشت کی ضرورت ہے: اسد قیصر
  • پاکستان سمیت تمام اسلامی ممالک اسرائیل کو کبھی قبول نہیں کریں گے، ثروت اعجاز قادری
  • رواں سال کا پہلا سپر مون 7 اکتوبر کو پاکستان سمیت دنیا بھر میں دیکھا جائے گا۔
  • کراچی: امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن کی اپیل پر اہل غزہ سے اظہار یکجہتی کے لیے ضلع سائٹ غربی میں احتجاج کیا جارہا ہے
  • کیا تابش ہاشمی اب بڑے پردے پر نظر آئیں گے؟
  • اسرائیل کی اندھی حمایت امریکہ کو عنقریب پشیمان کر دیگی، امریکی تھنک ٹینک
  • اسرائیل کی اندھی حمایت امریکہ کو عنقریب پشیمان کر دیگی، امریکی میڈیا