امارات‘ مصنوعی ذہانت و دیگر شعبوں کیلیے ویزا متعارف
اشاعت کی تاریخ: 29th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ابوظبی: متحدہ عرب امارات کی جانب سے داخلے کے ویزا قوانین میں نئی ترامیم اور اضافے کا اعلان کر دیا گیا ہے۔
عرب نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یو اے ای نے داخلے کے ویزا قوانین میں نئی ترامیم اور اضافے کا باقاعدہ اعلان کر دیا ہے۔
حکام کے مطابق نئے ویزا ضوابط میں 4 نئی وزٹ ویزا کیٹگریز متعارف کرائی گئی ہیں، جن میں مصنوعی ذہانت، تفریح، ایونٹس اور کروز شپ کے ماہرین شامل ہیں۔ رپورٹ کے مطابق 1 سال کے لیے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر رہائشی پرمٹ جاری کیا جائے گا، جس میں مخصوص شرائط کے تحت اتھارٹی کے فیصلے سے توسیع کی جا ئے گی۔
مذکورہ حوالے سے مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ غیر ملکی بیوہ یا مطلقہ کو 1 سال کے لیے رہائشی پرمٹ دیا جائے گا، جس کی مقررہ شرائط کے تحت اسی مدت کے لیے دوبارہ تجدید کی جاسکتی ہے۔
یہ بات بھی علم میں رہے کہ مارچ میں دبئی نے سفری پابندی اور ملک بدری سے متعلق قوانین متعارف کرائے تھے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
پا کستان نے1967 کی سرحدوں کے مطابق آزاد فلسطینی ریاست کی حمایت کی جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو: دفتر خارجہ
ترجمان دفتر خارجہ نےکہا ہےکہ پاکستان نے1967 کی سرحدوں کے مطابق آزاد فلسطینی ریاست کی حمایت کی جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔ دفتر خارجہ کی جانب سے جاری اعلامیے میں گلوبل صمود فلوٹیلا روکنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ فلوٹیلا میں40 سے زائد کشتیوں پر 500 بین الاقوامی کارکنان محصور غزہ کے عوام کے لیے امداد لے جارہے تھے، اسرائیل کا انسانی ہمدردی کےکارکنان کو حراست میں لینا عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے اور نہتے شہریوں کی زندگیاں خطرے میں ڈالنے کے مترادف ہے۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ غزہ پر غیرقانونی محاصرہ 2 ملین سے زائد فلسطینیوں کو اذیت اور محرومی میں مبتلا کیےہوئے ہے، امدادی سامان کی راہ میں رکاوٹ چوتھے جنیوا کنونشن کی سنگین خلاف ورزی ہے۔دفتر خارجہ کے اعلامیے میں پاکستان نے فوری اور مستقل جنگ بندی کا مطالبہ دہرایا اورغزہ کا غیرقانونی محاصرہ ختم کرنے اورانسانی امداد کی آزادانہ ترسیل پر زور دیا جب کہ پاکستان نے فلوٹیلا میں سوار تمام کارکنان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان نے عالمی قوانین، انسانی حقوق اورانسانی ہمدردی کے قوانین کے احترام پر زور دیا، اسرائیل کو اس کے بار بار کے جرائم پر جوابدہ بنانے کا مطالبہ کیا جب کہ پاکستان نے آزاد، خودمختار اور قابل عمل ریاستِ فلسطین کے قیام کی حمایت کی ہے جو 1967 کی سرحدوں کے مطابق قائم ہو اور اس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔