یو اے ای میں نوکریوں کے نئے مواقع، اہم شعبوں کے لیے نئی ویزا پالیسی کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 29th, September 2025 GMT
متحدہ عرب امارات کی فیڈرل اتھارٹی برائے شناخت، شہریت، کسٹمز اور پورٹ سیکیورٹی نے 29 ستمبر کو ویزا قوانین میں اہم ترامیم اور نئی سہولتوں کا اعلان کیا ہے۔
اتھارٹی کے مطابق نئی پالیسی کے تحت 4 نئے وزٹ ویزوں کا اجرا کیا گیا ہے، جن میں مصنوعی ذہانت کے ماہرین، انٹرٹینمنٹ، ایونٹس، کروز شپس اور لیژر بوٹس کے شعبوں کے لیے خصوصی ویزے شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان، متحدہ عرب امارات کے مابین مختلف شعبوں میں تعاون پر اتفاق
مزید برآں ایک سالہ ’انسانی بنیادوں پر رہائشی پرمٹ‘ بھی متعارف کرایا گیا ہے جسے مخصوص شرائط کے تحت بڑھایا جاسکے گا۔
The Federal Authority for Identity, Citizenship, Customs and Port Security announces new amendments and additions to entry visa regulations pic.
— UAEGOV (@UAEmediaoffice) September 29, 2025
اسی طرح غیر ملکی بیوہ یا مطلقہ خواتین کو ایک سالہ رہائشی پرمٹ دیا جائے گا جس کی تجدید بھی ممکن ہوگی۔
وزٹ ویزا اب دوست یا رشتہ دار کے لیے بھی جاری ہوسکے گا، جس میں کفیل کو اپنی آمدنی کی بنیاد پر تیسرے درجے تک کے رشتہ دار یا دوست کو بلانے کی اجازت ہوگی۔
مزید پڑھیں: غزہ میں بھوک سے مزید 6 افراد شہید، متحدہ عرب امارات اور اردن نے امداد کی فضائی ترسیل شروع کردی
بزنس ایکسپلوریشن ویزے کے لیے مالی طور پر مستحکم ہونا ضروری ہے تاکہ ملک میں نیا کاروبار قائم کیا جاسکے یا بیرون ملک موجود کسی کمپنی میں شراکت داری یا پیشہ ورانہ تجربہ ثابت کیا جاسکے۔
اسی طرح ٹرک ڈرائیور ویزا کے لیے کفیل کی موجودگی کے ساتھ ساتھ صحت اور مالی ضمانتیں بھی لازمی قرار دی گئی ہیں۔
اتھارٹی نے ہر ویزا کی مدت قیام اور اس میں توسیع کے لیے واضح شیڈول بھی جاری کردیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
متحدہ عرب امارات ویزا پالیسی یو اے ایذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: متحدہ عرب امارات ویزا پالیسی یو اے ای متحدہ عرب امارات کے لیے
پڑھیں:
امارات اور آسٹریلیا کے درمیان اقتصادی شراکت داری معاہدہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ابوظبی (انٹرنیشنل ڈیسک) امارات اور آسٹریلیا کے درمیان جامع اقتصادی شراکت داری معاہدہ (سیپا) باضابطہ طور پر نافذ ہو گیا جو دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون کے ایک نئے دور کا آغاز ہے۔ اماراتی خبررساں ادارے وام کے مطابق یہ معاہدہ سامان اور خدمات کی تجارت، نجی شعبے کے تعاون اور مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع کھولنے کا باعث بنے گا۔ توقع ہے کہ اس سے دوطرفہ سالانہ تجارت 2024 ء میں 4.2 ارب امریکی ڈالر سے بڑھ کر 2032 ء تک 10 ارب ڈالر سے تجاوز کر جائے گی۔ صرف 2025 ء کی پہلی ششماہی میں متحدہ عرب امارات کی غیر تیل غیر ملکی تجارت آسٹریلیا کے ساتھ 3.03 ارب ڈالر تک پہنچی جو سالانہ بنیاد پر 33.4 فیصد اضافہ ہے۔ معاہدے کے تحت غیر ضروری تجارتی رکاوٹوں میں کمی، اشیا و خدمات کی مارکیٹ تک زیادہ رسائی اور سرمایہ کاری کے لیے مضبوط فریم ورک فراہم کیا گیا ہے جس سے توانائی، انفراسٹرکچر، غذائی تحفظ اور ٹیکنالوجی جیسے اہم شعبوں میں نئی راہیں کھلیں گی۔وزیر برائے غیر ملکی تجارت ڈاکٹر ثانی بن احمد الزیودی نے کہا کہ امارات آسٹریلیا سیپا کا نافذ ہونا ہماری اقتصادی شراکت داری کو بڑھانے کی ایک کلیدی پیش رفت ہے، جو تعاون اور ترقی کے نئے مواقع فراہم کرے گی۔ ڈاکٹر ثانی بن احمد الزیودی کے مطابق یہ معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کو نمایاں طور پر مستحکم کرتا ہے اور سرمایہ کاری کے دروازے کھولتا ہے۔ امارات مشرق وسطیٰ میں آسٹریلیا کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے اور عالمی سطح پر اس کا بیسواں بڑا تجارتی پارٹنر ہے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ آسٹریلیا نے مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقا (مینا) خطے کے کسی ملک کے ساتھ تجارتی معاہدہ کیا ہے۔ دونوں ممالک نے اب تک ایک دوسرے کی معیشت میں 14 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے ۔