برطرف ملازمین بحال کرانے تک جدوجہد جاری رکھیں گے ،واپڈا یونین
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) آل پاکستان واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک ورکرز یونین سی بی اے کے مرکزی صدر عبداللطیف نظامانی نے کہا ہے کہ حیسکو سرکل لاڑ کے 5 لائن اسٹاف کی جبری برطرفی کے خلاف کل سرکل آفس لاڑ کے افسران کے خلاف احتجاج کا آغاز کیا جائے گا، بے گناہ ملازمین کو بحال اور کرپٹ افسران مافیا کو بے نقاب کیا جائے گا، افسران خود کو حاجی ثناء اللہ کی اولاد اور محنت کشوں کو چور بناکر سارا ملبہ ان پر ڈال رہے ہیں، یہ ملک محنت کشوں نے بنایا ہے اور انہی کو بے روزگار کیا جارہا ہے، آپ کا لیبر ہال میں جمع ہونا اور برخاست ہونے والے ملازمین کے لیے خیر سگالی اور اظہارِ یکجہتی کرنے پر آپ کو یونین قدر کی نگاہ سے دیکھتی اور یقین دلاتی ہے کہ جب تک برطرف ملازمین کو بحال نہیں کرایا جائے گا، یونین جدوجہد جاری رکھے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لیبر ہال میں آپریشن سرکل حیسکو لاڑ کے یونین نمائندگان و کارکنان کے ہنگامی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر اجلاس میں یونین کے صوبائی سیکرٹری اقبال احمد خان، صوبائی میڈیا کو آرڈینیٹر محمد حنیف خان، الادین قائمخانی، نور احمد نظامانی، زونل چیئرمین آپریشن سرکل لاڑ ساجد اللہ راجپوت، سیکرٹری عبدالوحید رند، ساجد قائمخانی، زاہد علی کھوسو، غوثہ خان، یونس نظامانی، سہیل پرویز میمن، مظفر علی قریشی، فیصل قائمخانی، رزاق میمن بھی موجود تھے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر یونین نے کہا کہ قلیل ملازمین ہونے کے باوجود ہمارے ملازمین اپنی جانوں کی پرواہ کیے بغیر بجلی کی روانی جاری رکھے ہوئے ہیں، ہمارے ملازمین جو بناء کسی اوقات کار و تعطیلات، خدمات انجام دے رہے ہیں اور جب مراعات کی بات کی جاتی ہے تو ٹال مٹول کرکے ٹائم بار کردیا جاتا ہے، یونین نے ہمیشہ بجلی چوری اور بلیک میلنگ کی مخالفت کی، کبھی یہ لیبل اپنے اوپر چسپاں نہیں ہونے دیا، یہی وجہ ہے کہ آج ایف آئی اے اور نیب کے سامنے یونین اور ملازم نہیں بلکہ کرپٹ افسران کی لائن لگی ہوئی ہے ، لائن اسٹاف جو ہمارا ہیرو اور ادارے کی ریڑھ کی ہڈی ہے جو شہید اور ریٹائرڈ ہونے کے باعث پہلے ہی تھوڑے رہ گئے ہیں، پھر ستم بالا ئے ستم یہ کہ ان ہی لائن اسٹاف کو شوکاز، ٹرانسفر، معطل اور برخاست کیا جارہا ہے، وہ بھی اس وجہ سے ان کی ماہانہ عدم ادائیگی، چوری شدہ یونٹوں کو غریب اور عام صارف پر ڈال کر ڈیڈکشن بلز کا اجراء نہ کرنے اور ریکوری نہ ہونے کو جواز بنایا جا رہا ہے، یونین آپریشن سرکل حیسکو لاڑ کے ایس ای گلزار دستی کے ملازمین کو برخاستگی کے عمل کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کرتی ہے کہ ہمارے ان ہیرو کو فوری بحال کیا جائے، بصورت دیگر کل 13 جنوری کو 2 بجے دن ان کے دفتر کے سامنے احتجاج اور مظاہرہ کیا جائے گا جس کی تمام ذمہ داری سرکل انتظامیہ پر عائد ہوگی۔ اس موقع پر صوبائی سیکرٹری اقبال احمد خان، زونل چیئرمین لاڑ ساجد اللہ راجپوت، شیر زماں، نیک محمد کھوسو، ونیش کمار، غلام قادر سہتو، احسان میمن، سجاد، حیدر عباس، شمیم الدین، حامد کے کے، یوسف خان، زاہد خان و دیگر بھی موجود تھے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
اسمبلی سے منظور ہونے سے پہلے ٹریفک وارڈن نے قانون کا نفاذ کیسے کردیا؟ رکن پنجاب اسمبلی امجد علی جاوید
پنجاب اسمبلی کے حکومتی رکن امجد علی جاوید نے ایوان میں انکشاف کیا ہے کہ ٹریفک وارڈن اور کانسٹیبل نے قانون سازی کے بغیر ایک شہری کو چالان کر کے گرفتار کیا اور حوالات میں بند کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ ‘ایک ٹریفک وارڈن نے اسمبلی کے بغیر ہی قانون بنا لیا ہے، ابھی تک 97 اے کا پنجاب اسمبلی سے نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوا، نہ ہی کوئی قانون بنایا گیا ہے، تو ایک وارڈن نے کیسے مقدمہ درج کیا؟’
یہ بھی پڑھیے: بلوچستان میں غیرت کے نام پر خاتون کا قتل، پنجاب اسمبلی میں مذمتی قرارداد جمع
امجد علی جاوید کا کہنا تھا کہ ‘جس نے خود ہی ہاؤس کا قانون استعمال کیا ہے، اگر ایسا ہی ہوتا رہا تو ایوان کی حیثیت ختم ہو جائے گی۔’
انہوں نے تجویز دی کہ معاملہ پارلیمانی کمیٹی میں لے جایا جائے اور متعلقہ محکمے کے افسران سے وضاحت طلب کی جائے کہ کس اختیار کے تحت شہری پر مقدمہ درج کیا گیا اور محکمہ نے اب تک اس معاملے پر کیا کارروائی کی۔
امجد علی جاوید نے مزید کہا کہ ‘قانون بنائے بغیر کوئی غیر قانونی اقدام کرے تو اسے آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت سزا دی جا سکتی ہے۔ اے ایس آئی اور وارڈنز کو سزا دی جائے۔’
یہ بھی پڑھیے: فرنٹیئر کانسٹیبلری اب فیڈرل کانسٹیبلری ہوگی، طلال چوہدری
ان کا کہنا تھا کہ ‘جب تک نوٹیفکیشن نہ ہو، کوئی قانون نہیں بن سکتا، تو پھر کس نے اور کیوں 97 اے کا استعمال کیا؟ اگر اس غیر قانونی اقدام کو روکا نہ گیا تو مزید ایسے اقدامات کا راستہ کھل جائے گا۔’
امجد علی جاوید کے مطالبے پر پینل آف چیئرپرسن غلام رضا نے معاملہ کمیٹی کو بھیج دیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پنجاب اسمبلی پنجاب پولیس ٹریفک پولیس