حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) آل پاکستان واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک ورکرز یونین سی بی اے کے مرکزی صدر عبداللطیف نظامانی نے کہا ہے کہ حیسکو سرکل لاڑ کے 5 لائن اسٹاف کی جبری برطرفی کے خلاف کل سرکل آفس لاڑ کے افسران کے خلاف احتجاج کا آغاز کیا جائے گا، بے گناہ ملازمین کو بحال اور کرپٹ افسران مافیا کو بے نقاب کیا جائے گا، افسران خود کو حاجی ثناء اللہ کی اولاد اور محنت کشوں کو چور بناکر سارا ملبہ ان پر ڈال رہے ہیں، یہ ملک محنت کشوں نے بنایا ہے اور انہی کو بے روزگار کیا جارہا ہے، آپ کا لیبر ہال میں جمع ہونا اور برخاست ہونے والے ملازمین کے لیے خیر سگالی اور اظہارِ یکجہتی کرنے پر آپ کو یونین قدر کی نگاہ سے دیکھتی اور یقین دلاتی ہے کہ جب تک برطرف ملازمین کو بحال نہیں کرایا جائے گا، یونین جدوجہد جاری رکھے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لیبر ہال میں آپریشن سرکل حیسکو لاڑ کے یونین نمائندگان و کارکنان کے ہنگامی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر اجلاس میں یونین کے صوبائی سیکرٹری اقبال احمد خان، صوبائی میڈیا کو آرڈینیٹر محمد حنیف خان، الادین قائمخانی، نور احمد نظامانی، زونل چیئرمین آپریشن سرکل لاڑ ساجد اللہ راجپوت، سیکرٹری عبدالوحید رند، ساجد قائمخانی، زاہد علی کھوسو، غوثہ خان، یونس نظامانی، سہیل پرویز میمن، مظفر علی قریشی، فیصل قائمخانی، رزاق میمن بھی موجود تھے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر یونین نے کہا کہ قلیل ملازمین ہونے کے باوجود ہمارے ملازمین اپنی جانوں کی پرواہ کیے بغیر بجلی کی روانی جاری رکھے ہوئے ہیں، ہمارے ملازمین جو بناء کسی اوقات کار و تعطیلات، خدمات انجام دے رہے ہیں اور جب مراعات کی بات کی جاتی ہے تو ٹال مٹول کرکے ٹائم بار کردیا جاتا ہے، یونین نے ہمیشہ بجلی چوری اور بلیک میلنگ کی مخالفت کی، کبھی یہ لیبل اپنے اوپر چسپاں نہیں ہونے دیا، یہی وجہ ہے کہ آج ایف آئی اے اور نیب کے سامنے یونین اور ملازم نہیں بلکہ کرپٹ افسران کی لائن لگی ہوئی ہے ، لائن اسٹاف جو ہمارا ہیرو اور ادارے کی ریڑھ کی ہڈی ہے جو شہید اور ریٹائرڈ ہونے کے باعث پہلے ہی تھوڑے رہ گئے ہیں، پھر ستم بالا ئے ستم یہ کہ ان ہی لائن اسٹاف کو شوکاز، ٹرانسفر، معطل اور برخاست کیا جارہا ہے، وہ بھی اس وجہ سے ان کی ماہانہ عدم ادائیگی، چوری شدہ یونٹوں کو غریب اور عام صارف پر ڈال کر ڈیڈکشن بلز کا اجراء نہ کرنے اور ریکوری نہ ہونے کو جواز بنایا جا رہا ہے، یونین آپریشن سرکل حیسکو لاڑ کے ایس ای گلزار دستی کے ملازمین کو برخاستگی کے عمل کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کرتی ہے کہ ہمارے ان ہیرو کو فوری بحال کیا جائے، بصورت دیگر کل 13 جنوری کو 2 بجے دن ان کے دفتر کے سامنے احتجاج اور مظاہرہ کیا جائے گا جس کی تمام ذمہ داری سرکل انتظامیہ پر عائد ہوگی۔ اس موقع پر صوبائی سیکرٹری اقبال احمد خان، زونل چیئرمین لاڑ ساجد اللہ راجپوت، شیر زماں، نیک محمد کھوسو، ونیش کمار، غلام قادر سہتو، احسان میمن، سجاد، حیدر عباس، شمیم الدین، حامد کے کے، یوسف خان، زاہد خان و دیگر بھی موجود تھے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کیا جائے جائے گا

پڑھیں:

سفر سے پہلے پاسپورٹ کی ایسی 7 غلطیاں جوآپ کے لیے بڑی مشکلات کا باعث بن سکتی ہیں ،جانیں

اس سال یعنی 2025 میں عالمی سیاحت کی بحالی اور نئے مقامات کی دستیابی کے ساتھ، بیرون ملک سفر کا رجحان ایک بار پھر زور پکڑ رہا ہے۔ لیکن ایک چھوٹی سی غلطی، جیسے پاسپورٹ سے متعلق معمولی کوتاہی، آپ کے مہینوں کی منصوبہ بندی کو لمحوں میں خاک میں ملا سکتی ہے۔ افسوسناک امر یہ ہے کہ اکثر مسافر بنیادی چیزوں کو نظر انداز کر جاتے ہیں، جس کا نتیجہ ایئرپورٹ پر پریشانی، پرواز سے محرومی یا امیگریشن پر واپسی کی صورت میں نکلتا ہے۔

آئیے ان عام غلطیوں پر نظر ڈالتے ہیں جن سے بچ کر آپ اپنا سفر باآسانی اور بغیر کسی تناؤ کے مکمل کر سکتے ہیں۔

میعاد ختم ہونے کی تاریخ چیک نہ کرنا

بہت سے ممالک کے قوانین کے مطابق، آپ کا پاسپورٹ آپ کی متوقع واپسی کی تاریخ سے کم از کم چھ ماہ تک کارآمد ہونا چاہیے۔ ورنہ آپ کو داخلے سے انکار ہو سکتا ہے، چاہے آپ کے پاس ویزا بھی ہو۔ سفر سے کم از کم چھ ماہ پہلے پاسپورٹ کی معیاد چیک کریں۔ اگر معیاد ختم ہونے کے قریب ہے تو فوراً تجدید کروائیں۔ کچھ ممالک تین خالی صفحات کا بھی تقاضا کرتے ہیں، اس پر بھی نظر رکھیں۔

پاسپورٹ بنوانے یا تجدید کی مدت کو نظر انداز کرنا

2025 میں ممکنہ طور پر درخواستوں کا دباؤ زیادہ ہوگا، جس سے پاسپورٹ پراسیسنگ میں تاخیر متوقع ہے۔ لہٰذا نئے یا تجدید شدہ پاسپورٹ کے لیے کم از کم 10 سے 12 ہفتے پہلے درخواست دیں۔ ہنگامی صورت میں ایکسپریس سروس استعمال کریں، لیکن تمام کاغذات مکمل اور درست ہونے چاہییں۔

خراب یا پھٹے ہوئے پاسپورٹ کا استعمال

پاسپورٹ پر پانی کے دھبے، پھٹے ہوئے اندرونی صفحات کی خرابی، امیگریشن افسران کے لیے مشتبہ ہو سکتی ہے۔ ہمیشہ اہم ترین کاغذات اور پاسپورٹ کو کور میں رکھیں اور اگر یہ شدید خراب ہو چکا ہو تو تجدید (رینیول) ضرور کروائیں، چاہے اس کی میعاد باقی ہو۔

ذاتی معلومات بروقت اپڈیٹ نہ کروانا

شادی، طلاق یا کسی قانونی تبدیلی کے بعد اگر نام یا جنس تبدیل ہوئی ہو تو پاسپورٹ میں بھی فوری تبدیلی لازم ہے۔ لہٰذا کسی بھی تبدیلی کی صورت میں پاسپورٹ کو جلد از جلد اپڈیٹ کریں۔ جیسے شوہر کا نام یا والد کا نام اپڈیٹد ہونا لازمی ہے۔ آپ کی فلائٹ بکنگ اور ویزا کی معلومات پاسپورٹ سے مطابقت رکھتی ہوں۔

ویزے کی ضروریات کو نظر انداز کرنا

صرف پاسپورٹ ہونے سے ہر ملک کا دروازہ نہیں کھلتا، کچھ ممالک ویزا لازمی قرار دیتے ہیں۔ ہر اس ملک کے ویزا قوانین کی تحقیق کریں جہاں آپ جا رہے ہیں۔ اگر ای۔ویزا کی سہولت موجود ہے تو اس میں بھی درست پاسپورٹ تفصیلات درج ہونا ضروری ہے۔

پاسپورٹ کی کاپی ساتھ نہ رکھنا

سفر کے دوران پاسپورٹ گم ہو جانا ایک خوفناک تجربہ ہو سکتا ہے۔ ایک فوٹو کاپی اپنے سامان میں رکھیں اور ایک اسکین شدہ کاپی ای میل یا کلاؤڈ اسٹوریج میں محفوظ رکھیں۔ یہ فوری مدد حاصل کرنے میں آسانی پیدا کرے گی۔

درست پاسپورٹ کے انتخاب میں غلطی

دوہری شہریت والے افراد کے لیے اکثر یہ مسئلہ ہوتا ہے کہ وہ غلط پاسپورٹ استعمال کر لیتے ہیں۔ فلائٹ بکنگ، ویزا اور سفر کے تمام مراحل میں ایک ہی پاسپورٹ استعمال کریں۔ الجھن کی صورت میں کسی ٹریول ایجنٹ یا ایئرلائن سے رہنمائی لیں۔

پاسپورٹ صرف ایک شناختی دستاویز نہیں بلکہ آپ کا عالمی سفر کا گیٹ وے ہے۔ چھوٹی سی غفلت مہنگی پڑ سکتی ہے۔ اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کا 2025 کا سفر یادگار اور بے فکری سے بھرپور ہو، تو ابھی سے ان تمام پہلوؤں پر توجہ دیں۔ منظم رہیں، پہلے سے تیاری رکھیں اور بے فکر اور مطمئن سفر سے لطف اندوز ہوں۔

متعلقہ مضامین

  • سفر سے پہلے پاسپورٹ کی ایسی 7 غلطیاں جوآپ کے لیے بڑی مشکلات کا باعث بن سکتی ہیں ،جانیں
  • انتقال کرنے والے افراد کے شناختی کارڈ کیسے منسوخ کروائیں؟ گائیڈ لائنز جاری
  • حج ایک مقدس فریضہ ہے جسکے لئے بلاوا بھی اللہ تعالی کی طرف سے آتا ہے،چیئرمین سی ڈی اے
  • 25 ہزار ملازمین کے بیروزگار ہونے کا خدشہ
  • بڑی خبر! مزید یوٹیلیٹی اسٹورز بند کرنے کا فیصلہ ، کن ملازمین کو فارغ کیا جائے گا؟
  • مقبوضہ کشمیر میں ہونے والی جھڑپ میں بھارتی فوج کا اہلکار ہلاک
  • کراچی: برطرف پولیس اہلکار گاڑیاں چھیننے لگے
  • امریکی عدالت نے وائس آف امریکہ کی بندش رکوادی، ملازمین بحال
  • اپنے ہی پلیٹ فارم سے سیاسی جدوجہد جاری رکھیں گے، اپوزیشن کا باضابطہ اتحاد موجود نہیں، مولانا فضل الرحمان
  • وزیر اعلیٰ فوری طور پر مولانا محمد دین کو برطرف کریں، سید علی رضوی