خیبر پختونخوا کے شہریوں کی جانب سے خریدی گئی گاڑیوں کی رجسٹریشن اسلام آباد سے کرانے کا رجحان بڑھتا جا رہا ہے جس کے باعث خیبر پخونخوا کے محکمہ ایکسائز سے رجسٹریشن نہ کرانے سے رجسٹریشن کی تعداد کم ہو رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا سے خریدی گئی گاڑیوں کی رجسٹریشن اسلام آباد سے کرانے کا رجحان بڑھنے کے باعث پختونخوا میں گاڑیوں کی رجسٹریشن میں مسلسل کمی ہو رہی ہے۔ خیبر پختونخوا کے شہریوں کی جانب سے خریدی گئی گاڑیوں کی رجسٹریشن اسلام آباد سے کرانے کا رجحان بڑھتا جا رہا ہے جس کے باعث خیبر پخونخوا کے محکمہ ایکسائز سے رجسٹریشن نہ کرانے سے رجسٹریشن کی تعداد کم ہو رہی ہے۔ محکمہ ایکسائز کے اعداد و شمار کے مطابق 2018ء سے اب تک پانچ لاکھ 93 ہزار 924 گاڑیوں اور موٹر سائیکل کی رجسٹریشن کرائی گئی ہے جس میں پانچ لاکھ 42 ہزار موٹر سائیکل اور 51 ہزار 886 دیگر گاڑیاں شامل ہیں۔

اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ سال جون تک 5 ہزار 353 موٹر کار، تین وہیلز گاڑی 23 ہزار 70، پک اَپ 11 ہزار 238، دو ہزار 232 وین، 910 بسیں، 4 ہزار 657 ٹرک، 3 ہزار 256 ٹریکٹر اور ایک ہزار 136 جیپ رجسٹرڈ ہوئی ہیں۔ گاڑیوں کی رجسٹریشن میں پشاور سرفہرست ہے۔ پشاور میں ایک لاکھ 98 ہزار 981 موٹر سائیکل 16 تین وہیلرز، تین ہزار 718 موٹرکار، 6 ہزار 834 پک اَپ، ایک ہزار 399 وین، 475 بسیں، ایک ہزار 826 ٹرک اور 233 جیپ رجسٹرڈ ہوئے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: گاڑیوں کی رجسٹریشن خیبر پختونخوا رہی ہے

پڑھیں:

نہروں کا تنازع، چشمہ رائٹ بینک کینال سیاست کی نذر نہ ہو، پختونخوا حکومت

اپنے بیان میں بیرسٹر سیف نے نہری منصوبوں پر سیاست کرنے سے گریز کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ چھوٹے صوبوں کے مفادات کا خاص خیال رکھا جائے۔ شکر ہے نہروں کے معاملے پر دو بڑی سیاسی جماعتوں کی نورا کشتی فی الحال ختم ہو گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ترجمان پختونخوا حکومت بیرسٹر سیف نے نہری منصوبوں کا تنازع کم ہونے کی تعریف کرتے ہوئے متنبہ کیا ہے کہ چشمہ رائٹ بینک کینال منصوبہ سیاست کی نذر نہیں ہونا چاہیے۔ اپنے بیان میں انہوں نے نہری منصوبوں پر سیاست کرنے سے گریز کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ چھوٹے صوبوں کے مفادات کا خاص خیال رکھا جائے۔ شکر ہے نہروں کے معاملے پر دو بڑی سیاسی جماعتوں کی نورا کشتی فی الحال ختم ہو گئی ہے۔ بیرسٹر سیف نے کہا کہ مشترکہ مفادات کونسل میں خیبر پختونخوا کے چشمہ رائٹ بینک لفٹ کینال منصوبے کو دیگر نئے نہری منصوبوں سے نتھی نہ کیا جائے۔ انہوں نے واضح کیا کہ چشمہ رائٹ بینک کینال (لفٹ کم گریویٹی منصوبہ) کو 1991 میں مشترکہ مفادات کونسل نے باضابطہ منظوری دی تھی۔

انہوں نے کہا کہ اس فیصلے کی روشنی میں پنجاب، سندھ اور بلوچستان میں نہریں نکالی گئیں، تاہم خیبر پختونخوا واحد صوبہ ہے جہاں تاحال اس منصوبے پر کوئی عملدرآمد نہیں ہو سکا۔ بیرسٹر سیف نے بتایا کہ خیبر پختونخوا حکومت نے اس منصوبے کے لیے 35 فیصد فنڈنگ کی یقین دہانی بھی کرا دی ہے۔ چشمہ رائٹ بینک کینال منصوبے کو کسی نئے تنازع کا حصہ بنانے کی بھرپور مخالفت کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ نون اور پیپلز پارٹی نے ہمیشہ خیبر پختونخوا کے ساتھ زیادتی کی اور اسے محرومی کا شکار بنایا۔ یہ منصوبہ خیبر پختونخوا کے جنوبی اضلاع کی لاکھوں ایکڑ بنجر زمین کو زرخیز ار آباد بنا سکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • خیبر پختونخوا، سکیورٹی فورسز کے آپریشنز میں 15 خوارج ہلاک، 2 جوان شہید
  • خیبر پختونخوا میں سکیورٹی فورسز کی کارروائیاں، 15 خوارج ہلاک، 2 اہلکار شہید
  • خیبر پختونخوا میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائیاں، 15 خوارج ہلاک، 2 جوان شہید
  • غزہ کے مظلومین کیساتھ اظہار یکجہتی کیلئے خیبر پختونخوا میں ہڑتال اور مظاہرے
  • اسلام آباد کے محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن سے مبینہ طور پر گاڑیوں کے غائب ہونے سے وضاحت جاری،میڈیا رپورٹس کی تردید
  • نہروں کا تنازع، چشمہ رائٹ بینک کینال سیاست کی نذر نہ ہو، پختونخوا حکومت
  • کرم میں فریقین کے تمام بنکرز گرا دیے گئے، آئی جی خیبر پختونخوا
  • خیبر پختونخوا مری کو 129 سال سے جاری مفت پانی کی فراہمی کیوں بند کرنے جا رہا ہے؟
  • خیبر پختونخوا میں پولیو ڈیوٹی پر مامور پولیس پارٹی پر حملہ
  • خیبر پختونخوا میں سڑک کنارے نصب بم سے پولیس موبائل پر حملہ، 2 اہلکار زخمی