جموں میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جموں و کشمیر کے لوگوں کے بنیادی مسائل کے حل کے لیے ریاستی حیثیت کی بحالی ناگزیر ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے اصل اختیارات لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے ذریعے نئی دہلی کے پاس برقرار رہنے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے مقبوضہ علاقے کی ریاستی حیثیت بحال کرنے کے اپنے مطالبے کو دہرایا ہے۔ ذرائع کے مطابق فاروق عبداللہ نے جموں میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگوں کے بنیادی مسائل کے حل کے لیے ریاستی حیثیت کی بحالی ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ چھ وزیر جموں و کشمیر جیسی وسیع ریاست کو موثر طریقے سے نہیں چلا سکتے۔ وہ انسان ہیں اور ان کی حدود ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی پارلیمنٹ کے آئندہ بجٹ اجلاس کے دوران ریاست کا درجہ بحال کرنے کا اعلان کریں گے۔فاروق عبداللہ نے ریاستی حیثیت کی بحالی کے بارے میں بھارتی حکومت کی طرف سے بار بار کی یقین دہانیوں کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ دونوں میں وعدے کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ مجھے امید ہے کہ ریاستی حیثیت بحال ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ قدم لوگوں کی بھلائی کے لیے بہت اہم ہے۔ بحالی کی ٹائم لائن کے بارے میں پوچھے جانے پر فاروق عبداللہ نے کہا کہ اگرمیرے بس میں ہوتا تو میں اعلان کرتا کہ کل ریاستی حیثیت بحال ہو جائے گی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کرتے ہوئے انہوں نے نے کہا کہا کہ

پڑھیں:

پاکستان نے بھارتی وزیراعظم کے گمراہ کن بیانات کو سختی سے مسترد کر دیا

اسلام آباد:

دفترخارجہ کے ترجمان نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے ایک مرتبہ مقبوضہ کشمیر کی صورت حال سے متعلق دیے گئے بے بنیاد اور گمراہ کن بیانات کو سختی سے مسترد کردیا۔

ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے  بیان میں کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے اس قسم کے بیانات مقبوضہ علاقے سے سنگین اور مسلسل انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے ہٹانے کی دانستہ کوششیں ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ شدید افسوس ہے کہ بھارتی وزیراعظم نے ایک بار پھر بغیر کسی  ثبوت کے پہلگام حملے میں پاکستان پر الزامات لگائے، جموں و کشمیربین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ متنازع علاقہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی حتمی حیثیت کا تعین اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی مرضی کے مطابق ہونا ہے، محض بیانات اور دعوے مقبوضہ کشمیر کی قانونی اور تاریخی حقیقت کو تبدیل نہیں کر سکتے۔

ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں ترقی کے دعوے اس حقیقت کے سامنے کھوکھلے ہیں کہ وہاں فوجی موجودگی ہے، مقبوضہ کشمیر میں بنیادی آزادیوں کو دبایا جا رہا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں من مانے انداز سے گرفتاریاں کی جا رہی ہیں، بین الاقوامی قوانین بشمول جنیوا کنونشن کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کی منظم کوششیں جاری ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کے جائز حقوق اور وقار کے لیے جاری جدوجہد میں اصولی حمایت پر قائم ہے، بین الاقوامی برادری، بالخصوص اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیمیں بھارت کو اس کے مظالم پر جوابدہ ٹھہرائیں۔

ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ کشمیری عوام کو سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق  ناقابل تنسیخ حق خودارادیت دیا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • مقبوضہ کشمیر، رواں سال کشمیریوں کی 99جائیدادیں ضبط کی گئیں
  • مودی سرکار کا مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشتگردی کا گھناؤنا کھیل بدستور جاری
  • مظفرآباد، نریندر مودی کے دورہ مقبوضہ کشمیر کے خلاف احتجاجی مظاہرہ
  • دلی میں کشمیری تاجر کی حراستی موت پر مقبوضہ کشمیر میں غم و غصے کی لہر
  • یورپی حکام بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی سے روکیں، علی رضا سید
  • پاکستان کشمیر بارے مودی کے گمراہ کن بیانات مسترد کرتا ہے، دفتر خارجہ
  • آپ نے ہمیں ٹرین دی، اب ریاستی درجہ بھی واپس دیجیئے، عمر عبداللہ کا مودی سے مطالبہ
  • پاکستان نے بھارتی وزیراعظم کے گمراہ کن بیانات کو سختی سے مسترد کر دیا
  • پاکستان نے کشمیر بارے مودی کے گمراہ کن بیانات مسترد کردیئے
  •   پاکستان نے انسانیت اور کشمیریت پر حملہ کیا،شکست خوردہ مودی کی ہٹ دھرمی