میرپورخاص،دیہی علاقوں میں طبی سہولیات کا شدید فقدان
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
میرپورخاص(نمائندہ جسارت) دیہی علاقوں میں طبی سہولیات کا شدید فقدان ہے، روٹری کلب صحت کہانی کے تعاون سے دیہی علاقوں میں طبی سہولیات فراہم کرنے کیلئے کوشاں ہے، ملک بھر کے 66 شہروں میں کلینک قائم کر کے تین ملین سے زائد لوگوں کو طبی سہولیات فراہم کر رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار روٹری کلب کے ڈائریکٹر محمد فیض قدوائی نے گوٹھ حاجی ظفر ٹنڈوآدم روڈ میں صحت کہانی کے تعاون سے پہلے ٹیلی ہیلتھ کلینک کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر رضوان آڈیا، روٹری گورنر اقبال قریشی، تہذیب کاظمی، رئیس احمد خان، شکیل قائمخانی، فرقان شیخ، صحت کہانی کی سی ای او ڈاکٹر عفت ظفر آغا، لیڈ پروگرام شہباز رفیق، عمران مغل، ریجنل منیجرمحمد اشرف اور دیگر بھی موجود تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے شہری علاقوں میں بھی طبی سہولتوں کا فقدان ہے جبکہ دیہی علاقوں میں طبی سہولیات نہ ہونے کے برابر ہے دیہی علاقوں کے عوام غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں اس لئے وہ پرائیویٹ ڈاکٹر کی فیس اور ادویات خریدنے کی قوت نہیں رکھتے جس کی وجہ سے وہ مختلف بیماریوں کا شکار رہتے ہیں صحت کہانی کی سی ای او ڈاکٹر عفت ظفر آغا نے اپنے خطاب میں کہا کہ گوٹھ حاجی ظفر میں روٹری کلب کے تعاون سے پہلے ٹیلی ہیلتھ کلینک نے کام شروع کر دیا ہے اس کلینک جنرل او پی ڈی، ڈسپنسری اسٹور، مختلف بیماریوں کے اسپیشلسٹ ڈاکٹر، گائنی ہیلتھ ایجوکیشن، ویلیو ایڈد سروس اور دیگر سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے 8 سال قبل صحت کہانی کے نام سے کام کا آغاز کیا اور اب تک ملک کے 66 شہروں کے دیہی علاقوں میں طبی سہولیات فراہم کر رہے ہیں جہاں دیہی عوام کے آن لائن ماہر ڈاکٹروں کو اپنا چیک اپ کراتے ہیں اور صحت کہانی کے میڈیکل اسٹوروں سے مفت دوائیں لیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو خواتین ڈاکٹرز گھروں سے نہیں نکل سکتیں وہ گھر بیٹھے آن لائن لوگوں کا علاج کر رہی ہیں۔ اس سے قبل مہمانوں کی آمد پر انہیں خوش آمدید کہا اور مہمانوں کو شیلڈ اور اجرک کے تحائف پیش کیے گئے۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل سہولیات فراہم صحت کہانی کے کہا کہ
پڑھیں:
ملک میں 7 لاکھ 50 ہزار شہریوں کیلئے ایک ڈاکٹرمیسر، طبی سہولیات کے اعداد و شمار جاری
اقتصادی سروے رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ ملک میں 7 لاکھ 50 ہزار شہریوں کے لیے صرف ایک ڈاکٹر میسر ہے اور ملک میں صحت کے اخراجات جی ڈی پی کا ایک فیصد سے بھی کم ہیں۔
اقتصادی سروے رپورٹ 25-2024 میں پاکستان میں صحت کے اخراجات کا جی ڈی پی میں تناسب ایک فیصد سے بھی کم ہونے کا انکشاف ہوا ہے، رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے دوران صحت کا مجموعی بجٹ 925 ارب روپے رہا۔
سروے رپورٹ کے مطابق ملک میں 7 لاکھ 50 ہزارافراد کے لیے صرف ایک ڈاکٹر میسر ہے، ایک سال میں ڈاکٹروں کی تعداد میں 20 ہزار سے زائد اضافہ ہوگیا جبکہ ملک بھر میں رجسٹرڈ ڈاکٹروں کی تعداد 3 لاکھ 19 ہزار ہو گئی۔
اقتصادی سروے میں بتایا گیا کہ ملک میں ڈینٹسٹ ڈاکٹرز کی تعداد 39 ہزار 88 تک پہنچ گئی، اسی طرح ملک میں نرسز کی تعداد مجموعی طور پر ایک لاکھ 38 ہزار، دائیوں کی تعداد 46 ہزار 801 اور لیڈی ہیلتھ ورکرز کی تعداد 29 ہزار ہے۔
رپورٹ کے اعداد و شمار کے مطابق ملک میں اسپتالوں کی تعداد 1696 اور بنیادی ہیلتھ یونٹس 5434 ہیں اور ایک ہزار شیر خوار بچوں میں سالانہ 50 فوت ہو جاتے ہیں۔
سروے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملک میں اوسطاً عمر کا اندازہ 65 سال سے بڑھ گیا ہے اور اوسطاً عمر 67 سال 6 ماہ تک پہنچ گئی ۔