(ویب ڈیسک) دنیا کے 7 ممالک نے 52 پاکستانی افراد کو اپنے ملک سے بے دخل کر دیا۔

 رپورٹ کے مطابق سعودی عرب ، امریکا، یو اے ای، سویڈن کی جانب سے پاکستانیوں کو اپنے ملک سے بے دخل، کیا گیا ہے ، رپورٹ میں کہا گیا کہ بیرون ملک سے بے دخل ہو کر کراچی ایئرپورٹ پہنچنے والے 3 افراد کو حراست میں لیا گیا جبکہ دیگر کو ان کے گھر بھیج دیا گیا۔

 امیگریشن ذرائع کے مطابق پاکستانی شہریوں کو مختلف خلاف ورزیوں اور الزامات پر بے دخل کیا گیا ، سعودی عرب سے بے دخل ہونے والے دو پاکستانیوں کو بلیک لسٹ، ایک کو بھیک مانگنے، 9 افراد کو کفیل کی شکایات، 11 کو زائد المعیاد قیام، 7 کو پاسپورٹ گم ہوجانے پر اور دیگر 11 کو مختلف الزامات کے تحت واپس پاکستان بھیجا گیا۔

 اسرائیلی فورسز کے  پناہ گزین کیمپوں، ہسپتالوں پر حملے ، مزید 28 فلسطینی شہید

 وہیں سویڈن سے ایک اور امریکا سے دو پاکستانیوں کو غیر قانونی داخلے پر بے دخل کیا گیا، عمان سے ویزا معیاد ختم ہونے پر ایک پاکستانی، جبکہ متحدہ عرب امارات سے 3 افراد کو غیر قانونی قیام پر بے دخل کیا گیا۔

 بیرون ملک سے 3 پاکستانی بچوں کو بھی بے دخل کیا گیا، جنہیں ایمرجنسی دستاویزات پر پاکستان واپس بھیج دیا گیا۔

 دوسری جانب وفاقی تحقیقاتی ادارے( ایف آئی اے) کے امیگریشن سیل کے عملے کی جانب سے کراچی ائیرپورٹ سے اٹلی، سعودی عرب، قطر، تنزانیہ اور دیگر ممالک جاتے ہوئے 13 افراد کو روک لیا گیا۔

190 ملین پاؤنڈ نیب ریفرنس کا فیصلہ آج سنایا جائے گا

 امیگریشن ذرائع نے بتایا کہ عمرہ زائرین عبدالخالق، حق نواز، اکرام اللہ، سمیع اللہ، احسن اللہ کو ایڈوانس ہوٹل بکنگ اور اخراجات کی مناسب رقم نہ ہونے پر سفر سے روکا گیا۔ قطر جاتے ہوئے وسیم عباس کو ورک ویزے سے متعلق دستاویزات، این او سی نہ ہونے پر آف لوڈ کیا گیا۔

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: پاکستانیوں کو بے دخل کیا گیا ملک سے بے دخل افراد کو

پڑھیں:

انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مزید تگڑا

کراچی:

مسلسل تیسری مانیٹری پالیسی میں شرح مستحکم رکھے جانے اور دو ہفتوں سے زرمبادلہ کے بڑھتے ہوئے ذخائر کے باعث منگل کو 29ویں دن بھی انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا، تاہم اس کے برعکس اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر مستحکم رہی۔

سیلاب سے سپلائی چینز میں خلل کے باوجود معیشت کو کوئی بڑا نقصان نہ ہونے کی اطلاعات اور حکومت کی درخواست پر سی پیک منصوبوں کے لیے چین سے ممکنہ طور پر 2ارب ڈالر کی فنانسنگ منظور ہونے جیسے عوامل کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے تمام دورانیے میں ڈالر تنزلی سے دوچار رہا جس سے ایک موقع پر ڈالر کی قدر 22پیسے گھٹ کر 281روپے 30پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن متعلقہ ریگولیٹر سمیت دیگر شعبوں کی جانب سے ڈیمانڈ آنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر ایک پیسے کی کمی سے 281روپے 51پیسے کی سطح پر بند ہوئی، اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 283روپے 55پیسے کی سطح پر مستحکم رہی۔

عالمی سطح پر اہم کرنسیوں کے مقابلے میں ڈالر کمزور ہونے، پاکستان میں سیلاب کے بعد ترسیلات زر میں ممکنہ اضافے اور عالمی سطح پر پاکستانی بانڈز کی تجارتی سرگرمیاں بڑھ کر چار سال کی بلند سطح پر آنے کی خبریں انٹربینک مارکیٹ پر اثرانداز رہیں۔

متعلقہ مضامین

  • دبئی:پاکستانیوں کیلئے ترسیلات زرآسان،بوٹم اورجنگل بے میں اشتراک
  • جامعۃ النجف سکردو میں جشن صادقین (ع) و محفل مشاعرہ
  • یوکرینی جنگ: ’آزادی کے بغیر جبری امن‘ سے روس کو مزید حوصلہ ملے گا، جرمن چانسلر میرس
  • وقت نہ ہونے پر بھی سیلابی سیاست
  • کراچی، مختلف علاقے کے گھروں سے 2 افراد کی گلے میں پھندا لگی لاشیں برآمد
  • انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مزید تگڑا
  • ملک بھرمیں بارشیں اور سیلاب 24گھنٹوں میں مزید 4افراد جاں بحق
  • بیرون ممالک جانے والے پاکستانیوں کیلئے بری خبر، بڑی وجہ سامنے آگئی
  • تکنیکی اورآپریشنل وجوہات کے باعث مختلف پروازیں منسوخ
  • کراچی: مختلف مقامات سے نوعمر لڑکی سمیت دو افراد کی لاشیں برآمد