سنگدل باپ نے بیٹے کو بے دردی سے کیوں قتل کیا؟
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
کراچی کے علاقے احسن آباد نور محمد گوٹھ میں سنگدل سوتیلے باپ نے مکان کے لالچ میں مبینہ طور پر جوان بیٹے کو ہاتھ پاؤں باندھ کر تیز دھار آلے سے قتل کرنے کے بعد لاش ریت میں دفنادی اور فرار ہوگیا۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں 4 افراد کی مبینہ خود سوزی کا واقعہ قتل ہے، تحقیقات کی جائیں، رشتہ داروں کا مطالبہ
پولیس کے مطابق احسن آباد نور محمد گوٹھ میں سنگدل سوتیلے باپ نے مکان کے تنازع پر جوان بیٹے کو قتل کردیا، ملزم نے مبینہ طور پر 28 سالہ اسد کے ہاتھ پاؤں باندھے اور تیز دھار آلے سے گلا کاٹ دیا۔
پولیس کے مطابق قتل کی واردات کے بعد ملزم نے لاش گھر میں ہی پڑی ریتی میں دفن کرکے فرار ہوگیا، پولیس کو واقعہ کی اطلاع مقتول کی ماں نے دیتے ہوئے الزام عائد کیا کہ اس کے بیٹے کو اس کے دوسرے شوہر نے قتل کیا ہے۔
مزید پڑھیں:کراچی میں آن لائن آم فروخت کرنیوالا آخری پیٹی پہنچانے سے قبل قتل
پولیس کے مطابق مفرور ملزم کو تلاش کی کوششیں جاری ہیں، مقتول اسد کی ماں کا کہنا ہے کہ اسد اس کے پہلے شوہر کا بیٹا ہے اور ملزم اس کا دوسرا شوہر ہے، 6 روز قبل ہی اسد رحیم یار خان سے کراچی آیا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مقتول نے اپنے والد کا مکان اپنے نام کرنے کا کہا، جس پر ہلکی پھلکی تلخ کلامی بھی ہوئی تھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
احسن آباد سنگدل باپ قتل کراچی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: سنگدل باپ قتل کراچی
پڑھیں:
سرگودھا: 15 سالہ طالبہ سے 16 ماہ تک 5 ملزمان کی مبینہ زیادتی
—فائل فوٹوسرگودھا کے نواحی علاقے کی آٹھویں کلاس کی 15 سالہ طالبہ سے 16 ماہ تک 5 ملزمان مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بناتے رہے۔
15 سالہ طالبہ نے مقدمہ درج کراتے ہوئے بتایا کہ ملزم بذریعہ فون اس سے تعلقات استوار کر کے ورغلا کر ایک ڈیرے پر لے گیا جہاں پہلے سے موجود اس کے دوستوں اور مرکزی ملزم نے زیادتی کا نشانہ بنایا۔
متاثرہ لڑکی کا کہنا ہے کہ اس دوران ملزمان نے غیر اخلاقی ویڈیو بنائی اور دھمکی دی کہ کسی کو بتایا تو ویڈیو وائرل کر دی جائے گی۔
بہاولپور میں بچی سے زیادتی کے بعد قتل کرنے والا مبینہ ملزم مبینہ پولیس مقابلے میں مارا گیا، پولیس کا دعویٰ ہے کہ ملزم اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک ہوا۔
انہوں نے کہا کہ 7 جولائی 2024 سے شروع ہونے والا ملزمان کا بلیک میلنگ کا سلسلہ 16 ماہ تک جاری رہا۔
دوسری جانب پولیس نے طالبہ کی مدعیت میں واقعے کا مقدمہ درج کر لیا اور کہا کہ زیادتی کا نشانہ بننے والی طالبہ کا میڈیکل کروایا جا رہا ہے جبکہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے بھی چھاپے مارے جا رہے ہیں۔