ایف آئی آے کے ایڈیشنل ڈائریکٹر اور 5 ڈپٹی ڈائریکٹرز کی تقرریاں اور تبادلے
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
فوٹو: فائل
وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی آے میں ایک ایڈیشنل ڈائریکٹر اور پانچ ڈپٹی ڈائریکٹرز کی تقرریاں اور تبادلے کردیے گئے ہیں۔
اسلام آباد ہیڈکوارٹر سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق گریڈ 19 کے افسر ایڈیشنل ڈائریکٹر احمد رضوان خان کو انٹلیکچوئل پراپرٹی رائٹس (آئی پی آر) سے تبادلہ کرکے کمپوزٹ سرکل گوجرانوالہ تعینات کردیا گیا ہے۔
کراچی ڈائریکٹر جنرل فیڈرل انویسٹیگیشن ایجنسی نے.
گریڈ 18 ڈپٹی ڈائریکٹر قمر زمان امیگریشن ونگ اسلام اباد سے اینٹی ہیومن اسمگلنگ ونگ تعینات کردیا گیا۔ گریڈ 18 کے افسر ڈپٹی ڈائریکٹر طارق مسعود کو اے ایچ ایس ونگ سے پارلیمنٹری بزنس سیل تعینات کردیا گیا۔
ڈپٹی ڈائریکٹر فرخ بیگ کا ایف آئی اے ہیڈ کوارٹر سے سیکیورٹی برانچ تبادلہ کردیا گیا۔ ڈپٹی ڈائریکٹر محمد طارق کو ایف آئی اے ہیڈ کوارٹر اسلام آباد سے آئی پی آر تعینات کردیا گیا۔
ڈپٹی ڈائریکٹر سعداللّٰہ خان کی ہیڈ کوارٹر سے باچا خان انٹرنیشنل ایئرپورٹ پشاور تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: تعینات کردیا گیا
پڑھیں:
مٹھی بھر دہشت گرد بلوچستان کی ترقی کا راستہ نہیں روک سکتے: ترجمان پاک فوج
ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے کہا ہے کہ مٹھی بھر دہشت گرد بلوچستان اور پاکستان کی مجموعی ترقی اور خوشحالی کا راستہ نہیں روک سکتے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر جنرل نے لاہور میں کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کا دورہ کیا جہاں انتظامیہ اور طلبہ نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔اس موقع پر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے آپریشن بُنيَانٌ مَّرْصُوصٌ میں پاک افواج کی حکمت عملی اور کامیابی پر روشنی ڈالی جس پر طلباء و طالبات نے آپریشن بُنيَانٌ مَّرْصُوصٌ کی تاریخی فتح پر افواجِ پاکستان کو خراجِ تحسین پیش کیا۔طلبہ سے گفتگو کرتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے کہا کہ معرکہ حق میں فتح مُبین میں عوام کی حمایت بالخصوص نوجوانوں کا کردار اہم رہا، کشمیر پاکستان کی شہ رگ تھا، ہے اور رہے گا۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بلوچ عوام پاکستان سے تاریخ، مذہب، ثقافت اور روایت کے رشتوں میں جُڑے ہیں، مٹھی بھر دہشت گرد بلوچستان اور پاکستان کی مجموعی ترقی اور خوشحالی کا راستہ نہیں روک سکتے۔تقریب کے دوران طلباء و طالبات اور فیکلٹی ممبران نے مزید ایسے انٹرایکٹیو سیشنز کے انعقاد کی خواہش کا اظہار کیا۔