کراچی؛ یومِ علیؓ کے جلوس کے باعث شہریوں کو متبادل راستے اختیار کرنے کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
کراچی:
آج شہر قائد میں یومِ علیؓ کے جلوس کے باعث شہریوں کو متبادل راستے اختیار کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
آج 13 رجب المرجب 1446 ہجری کو شام 4 بجے ایک جلوس بسلسلہ یومِ علیؓ غفور چیمبر سے نکالا جائے گا، جو نمائش چورنگی محفلِ خراساں پر ختم ہوگا۔
ڈی آئی جی ٹریفک کے دفتر سے جاری اعلامیے کے مطابق جلوس کے پیش نظر ایم اےجناح روڈ پر تبت سینٹر سے گرومندر چوک اور اطراف کی سڑکیں سکیورٹی وجوہات کی بنا پر بند رہیں گی، اس سلسلے میں شہریوں کی سہولت کے لیے ٹریفک پولیس کی جانب سے متبادل راستے اختیار کرنے کا کہا گیا ہے۔
ٹریفک پولیس کے مطابق بہادر یار جنگ روڈ استعمال کرنے والے گرومندر سے ٹاور جانے کے لیے سولجر بازار نمبر ایک سگنل کوسٹ گارڈ انکل سریا سگنل کا راستہ اختیار کریں ۔ اسی طرح شاہراہ قائدین سے نمائش چورنگی ایم اے جناح روڈ جانے والے سوسائٹی لائٹ سگنل سے ٹریفک دائیں جانب عائشہ عزیز چورنگی سے پیپلز چورنگی کا راستہ اختیار کریں اور سوسائٹی لائٹ سگنل سے خدا داد کالونی برج سے ایمپریس مارکیٹ کا راستہ اختیار کریں ۔
فریسکو سے نمائش چورنگی جانے والوں کے لیے عیدگاہ چوک ( دلپسند مٹھائی ) ڈاکخانہ سے بائیں جانب جوبلی سے نشتر روڈ یا تبت سینٹر سے دائیں جانب ریگل کا راستہ اختیار کریں۔
فوارہ چوک عبداللہ ہارون روڈ سے ٹریفک پیرا ڈائز سگنل سے بائیں جانب، پاسپورٹ آفس کے لیے دائیں جانب ایمپریس مارکیٹ کا راستہ اختیار کریں۔ اسی طرح آغا خان سوئم روڈ سے زینب مارکیٹ ( عبداللہ ہارون روڈ ) جانے والے گارڈن باغیچہ سے آغا خان سوئم روڈ کی ٹریفک انکل سریا سے دائیں جانب گل پلازہ سے تبت سینٹر کا راستہ اختیار کریں ۔
ترجمان ٹریفک پولیس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ زحمت اور پریشانی سے بچنے کے لیے نیو ایم اے جناح روڈ ( صدر دواخانہ سے پیپلز چورنگی ) ، نشتر روڈ ( گارڈن باغیچہ سے لسبیلہ ) اور بہادر یار جنگ روڈ ( گرومندر سے سولجر بازار ایک نمبر سگنل سے انکار سریا ) کے متبادل راستوں کا انتخاب کریں ۔ شہری کسی بھی پریشانی کی صورت میں رہنمائی کے لیے 1915 ڈائل کریں جہاں ٹریفک پولیس کا نمائندے رہنمائی کے لیے 24 گھنٹے موجود ہیں ۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ٹریفک پولیس کے لیے
پڑھیں:
امریکی کمپنیاں بھارتی شہریوں کو ملازمت پر نہ رکھیں، ٹرمپ کی ہدایت
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واشنگٹن میں ہونے والی ایک اعلیٰ سطحی اے آئی سمٹ کے دوران بڑی ٹیک کمپنیوں جیسے گوگل اور مائیکروسافٹ کو سخت پیغام دیا ہے کہ وہ بیرون ملک، خاص طور پر بھارت سے ملازمین رکھنے کا سلسلہ بند کریں اور صرف امریکی شہریوں کو روزگار دیں۔
ٹرمپ نے سیلیکون ویلی کے عالمی نظریے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ کمپنیاں امریکی آزادی کا فائدہ اٹھا کر اپنی فیکٹریاں چین میں لگا رہی ہیں، ملازمین بھارت سے بھرتی کر رہی ہیں، اور منافع آئرلینڈ میں چھپا رہی ہیں۔
ٹرمپ نے واضح کیا کہ ’’اب ایسا نہیں چلے گا۔ ہمیں امریکی ٹیکنالوجی کمپنیوں سے وفاداری اور محب الوطنی چاہیے۔‘‘
ٹرمپ نے تین اہم ایگزیکٹو آرڈرز پر دستخط کیے، اس پالیسی کے تحت ریگولیشنز کو کم کیا جائے گا، ڈیٹا سینٹرز کی تعمیر تیز کی جائے گی، اور امریکہ کو مصنوعی ذہانت میں دنیا کا لیڈر بنانے کی کوشش کی جائے گی۔
جو بھی کمپنی حکومتی فنڈ حاصل کرے گی، اسے ’’غیر جانب دار‘‘ اے آئی بنانا ہوگی۔ ’’ووک‘‘ اور سیاسی رجحانات رکھنے والی اے آئی پر مکمل پابندی لگے گی۔
مکمل امریکی ساختہ اے آئی ٹیکنالوجی کو دنیا بھر میں فروخت کرنے پر زور دیا جائے گا تاکہ امریکا عالمی اے آئی مارکیٹ پر چھا جائے۔
ٹرمپ کے ان بیانات سے واضح اشارہ ملا ہے کہ بھارتی آئی ٹی پروفیشنلز اور آؤٹ سورسنگ کمپنیوں کو سخت چیلنجز کا سامنا ہوگا۔ مستقبل میں امریکی ٹیک جابز غیر ملکی افراد کے لیے محدود ہو سکتی ہیں، جس سے عالمی آؤٹ سورسنگ ماڈل متاثر ہو سکتا ہے۔
ٹرمپ نے مصنوعی ذہانت (AI) کے نام پر بھی اعتراض کیا اور اسے "جینیئس ٹیکنالوجی" کہنے کا مشورہ دیا، تاکہ امریکی اختراع کو بہتر انداز میں دنیا کے سامنے پیش کیا جا سکے۔