حماس اور اسرائیل کے درمیان امن معاہدے پر اہم پیش رفت‘ فریقین کو حتمی مسودہ پیش
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
لندن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔14 جنوری ۔2025 )غزہ میں فائر بندی کے لیے حماس اور اسرائیل کے درمیان معاہدے پر اہم پیش رفت ہوئی ہے اور فریقین کو حتمی مسودہ پیش کیا گیا ہے مذاکرات کار آج منگل کے روز دوبارہ دوحہ میں ملاقات کریں گے تاکہ منصوبے کی تفصیلات کو حتمی شکل دی جا سکے. برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق مذاکرات کے عمل سے آگاہ ایک سرکاری اہلکار نے بتایا کہ گزشتہ روز مذاکرات کے دوران جو نصف شب میں ایک اہم پیش رفت کے بعد ہوئے امریکی صدر کے نمائندوں اور نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مندوبین کی موجودگی میں اسرائیل اور حماس کو معاہدے کا حتمی مسودہ پیش کیا گیا.
(جاری ہے)
امریکی صدر جو بائیڈن نے بھی کہا تھا کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان فائر بندی اور قیدیوں کی رہائی کے معاہدے کو جلد حتمی شکل دے دی جائے گی انہوں نے کہا تھا کہ اس معاہدے سے قیدی آزاد ہوں گے، لڑائی رکے گی اسرائیل کو تحفظ ملے گا اور ہم ان فلسطینیوں کے لیے امداد میں نمایاں اضافہ کر سکیں گے جنہوں نے اس لڑائی میں شدید نقصان اٹھایا. رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اگرمذکراتی عمل کامیاب ہوا تو اس معاہدے کے نتیجے میں وہ مذاکرات ختم ہو جائیں جو وقفے وقفے سے جاری ہیں ابتدائی دنوں میں حماس کے پاس موجود بڑی تعداد میں اسرائیلی قیدی رہا ہوں گے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بات کرنے والے اہلکار نے بتایا کہ فائر بندی اور قیدیوں کی رہائی کے لیے مسودہ قطر نے دونوں فریقوں کو دوحہ میں مذاکرات کے دوران پیش کیا. امریکی صدر بائیڈن کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے صحافیوں کو بتایاکہ مجھے لگتا ہے کہ ہم اسے جلد طے کر لیں گے فریقین معاہدے کو حتمی شکل دینے کے قریب ہیں امریکی وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن نے کہا کہ گیند اب حماس کے کورٹ میں ہے جبکہ حماس نے کہا کہ وہ معاہدہ کرنے کے لیے پرعزم ہے. ایک اسرائیلی اہلکار نے کہا کہ مذاکرات قیدی بنائے گئے 33 افراد کی رہائی کے معاہدے کے لیے حتمی مراحل میں ہیں اسرائیلی حکام کے مطابق غزہ میں اب بھی 98 اسرائیلی قیدی موجود ہیں اسرائیلی وزیر خارجہ جدعون ساعر نے صحافیوں کو بتایا کہ پیش رفت ہوئی ہے یہ پہلے سے کہیں بہتر لگ رہی ہے میں اپنے امریکی دوستوں کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جنہوں نے قیدیوں کی رہائی کے معاہدے کو یقینی بنانے کے لیے زبردست کوششیں کی ہیں جبکہ حماس کے ایک اہلکار نے کہا کہ کچھ اہم مسائل پر مذاکرات میں پیش رفت ہوئی ہے اور ہم جلد باقی معاملات کو مکمل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کی رہائی کے اہلکار نے نے کہا کہ کو حتمی پیش رفت کے لیے
پڑھیں:
ایران سے مذاکرات کے چھٹے دور سے قبل صیہونی حکام کی اسٹیو ویٹکاف سے ملاقات کا امکان
اپنی ایک رپورٹ میں ھاآرتز کا کہنا تھا کہ اسرائیل میں واشنگٹن اور تہران کے مابین بالواسطہ مذاکرات کی ناکامی کی صورت میں ممکنہ منظرنامے پر کافی بحث ہو رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ آج منگل کی صبح صیہونی ذرائع ابلاغ نے خبر دی کہ اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے سربراہ "ڈیوڈ بارنیا" اور اسٹریٹجک امور کے وزیر "ران ڈرمر" کی امریکی صدر کے نمائندہ خصوصی برائے امور مشرق وسطیٰ "اسٹیو ویٹکاف" سے جلد ہی ملاقات ہو گی۔ اسرائیل کے اعلیٰ حکومتی عہدیداروں کا حوالہ دیتے ہوئے صیہونی ٹی وی 13 نے بھی یہی دعویٰ کیا کہ ایران کے ساتھ غیر مستقیم مذاکرات کے چھٹے دور سے قبل مذکورہ ملاقات کی خبریں ہیں۔صیہونی ٹی وی 13 نے رپورٹ دی کہ اس ملاقات میں ڈیوڈ بارنیا اور ران ڈرمر، اسٹیو ویٹکاف کے ساتھ مل کر جوہری معاہدے کے مسودے کا جائزہ لیں گے۔ اسی دوران اسرائیلی اخبار ھاآرتز نے صیہونی عسکری حکام کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ اسرائیلی فوج، ایران کے حوالے سے کسی بھی ممکنہ فیصلے پر ردعمل دکھانے کے لئے تیار ہے۔ اس عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اخبار کو بتایا کہ اسرائیل میں واشنگٹن اور تہران کے مابین بالواسطہ مذاکرات کی ناکامی کی صورت میں ممکنہ منظرنامے پر کافی بحث ہو رہی ہے۔ ایران پر فوجی حملے کا آپشن ابھی بھی زیر غور ہے۔