پی آئی اےکی پیرس کیلیے پروازوں کے اشتہار کی تحقیقات کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن (پی آئی اے)کی پیرس کی پروازوں کے آغاز کے حوالے سے شائع کردہ اشتہار کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔
یہ بات نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر اسحٰق ڈار نے سینیٹ اجلاس کے دوران وقفہ سوالات میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے بتائی۔
چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کی زیر صدرات ہونے والے اجلاس میں پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمٰن نے کا کہنا تھا کہ پی آئی اے یورپ کے لیے پروازوں کے آغاز کے لیے جو اشتہار جاری کیا، اس کی وجہ سے جگ ہنسائی ہوئی ہے، انہوں نے جہاز دکھایا کہ وہ سیدھا ایفل ٹاور میں جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اشتہار میں کہا گیا کہ پیرس وی آر کمنگ، یہ ایک معصومانہ غلطی ہوسکتی ہے لیکن بہت سارے تجزیہ کاروں نے ، خاص طور پر یورپی تجزیہ کاروں اور سیکیورٹی ماہرین نے بھی اس پر کہا ہے کہ پی آئی اے کی طرف سے یہ کہا جا رہا ہے۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ یہ کونسی اشتہاری ایجنسی ہے اور کون ہے وہ ذمے دار اہلکار جنہوں نے اس طرح کا اشتہار ڈالا، اتنی مشکلوں سے سسک، سسک کر یہ ایئرلائن یورپ کی طرف چلی ہے، اس کے ساتھ کیا کیا جا رہا ہے، اس کی نجکاری کیوں نہیں ہو پارہی، ایئرلائن کو اس طرح سے ڈاواں ڈول کیا ہوا ہے کہ میری کچھ سمجھ نہیں آرہا۔
اس پر جواب دیتے ہوئے سینیٹر اسحٰق ڈار نے کہا کہ حکومتی اقدامات سے یورپ کے لیے پی آئی اے کی پروازیں بحال ہوئیں، گزشتہ حکومت کے وزیر ہوابازی کے ایک بیان نے اربوں روپے کا معیشت کو نقصان پہنچایا، کابینہ میٹنگ میں جب یہ معاملہ زیرِ بحث آیا تو ایک کمیٹی میری سربراہی میں بنائی گئی۔
انہوں نے کہا کہ یورپی یونین نے جو پابندی لگائی تھی، اب ختم ہوچکی ہے، پی آئی اے نجکاری کا عمل شفاف ہوا، اس کی کی نجکاری ہو گی، بہتر ہے پاکستان کا کارپوریٹ سیکٹر اس کو لے۔
اسحٰق ڈار نے کہا کہ پی آئی اے نجکاری پر تیزی سے کام ہو رہا ہے، یو کے سے پی آئی اے پرواز بحالی کی کوشش کر رہے ہیں، انھوں نے کہا ہے کہ ان کی ٹیم جنوری کے اینڈ تک آئے گی، امید ہے کہ مارچ اپریل میں یو کے پرواز بحال ہو جائے گی۔
نائب وزیر اعظم نے کہا کہ ہم سفارتی سطح پر بھی کام کر رہے، اس بیان سے 87 ارب کا سالانہ نقصان ہوا ، کابینہ میں آج کہا ہے پی آئی اے سے متعلق بیان کے معاملے پر پر انکوائری ہونی چاہیے، اس سے پاکستانی پائلٹس کو نقصان ہوا ، بہتر ہو گا پی آئی اے کی نجکاری ہو جائے۔
اسحٰق ڈار نے کہا کہ پی آئی اے کے متنازع اشتہار پر ہم نے کابینہ میں اور وزیراعظم نے بھی پی آئی اے کے اشتہار سے متعلق انکوائری کا آرڈر دے دیا ہے کہ کس نے اس اشتہار کے بارے میں سوچا، یہ تو بیوقوفی ہے کہ آپ آئیفل ٹاور دکھا رہے ہیں، آپ جہاز اس کے اوپر بھی دکھا سکتے ہیں،
سینیٹر اسحٰق ڈار نے کہا کہ 2013 میں پی آئی اے کی نجکاری ہونے جا رہی تھے لیکن 2018 کے بعد وہ نہیں ہوئی ، پی آئی اے کی نجکاری میں اس پر امید ہے اچھی دلچسپی آئے گی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کہ پی ا ئی اے پی ا ئی اے کی رہا ہے
پڑھیں:
ڈنمارک اور ناروے میں مشتبہ ڈرون کے باعث ہوائی اڈے بند
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کوپن ہیگن (انٹرنیشنل ڈیسک) ڈنمارک میں ڈرونز طیارے دیکھے جانے کے بعد کوپن ہیگن ائر پورٹ پر پروازیں معطل کر دی گئیں۔ اسکینڈینیویا کے سب سے بڑے ہوائی اڈے کوپن ہیگن کی انتظامیہ نے بتایا کہ نامعلوم شناخت والے ڈرون طیاروں کی وجہ سے پروازیں معطل کر دی گئیں اور چند پروازوں کا رخ قریبی ہوائی اڈوں کی طرف موڑ دیا گیا۔ خبر رساں اداروں کے مطابق ہوائی اڈے کو عارضی طور پر پروازوں کے آمد و رفت کے لیے بند کر دیا گیا۔ کوپن ہیگن ائر پورٹ انتظامیہ نے منگل کی صبح بیان میں کہاکہ ڈرون طیاروں کی سرگرمی کے باعث بند ہونے کے بعد کوپن ہیگن ائرپورٹ دوبارہ کھول دیا گیا ہے۔ ڈرونز کے مشاہدے کے بعد 31 پروازیں منتقل کی گئیں اور تقریباً 20 ہزار مسافروں کی پروازیں متاثر ہوئیں۔ مقامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق ایئر پورٹ کے اطراف میں سیکورٹی کا وسیع انتظام کیا گیا ۔ یہ واضح نہیں کہ پروازیں کب معمول کے مطابق دوبارہ شروع ہوں گی۔ دوسری جانب ناروے کے دارالحکومت اوسلو کا ائر پورٹ بھی مشتبہ ڈرون طیاروں کی پروازوں کے بعد بند کر دیا گیا ۔ ناروے کے ہوائی اڈوں کا نظام چلانے والی کمپنی کے مطابق اوسلو کا ائر پورٹ اور فضائی حدود ہر قسم کی پروازوں کے لیے بند کر دی گئی۔ ائرپورٹ کی ایک ترجمان نے بتایا کہ آنے والی پروازیں دیگر ہوائی اڈوں کی طرف منتقل کی گئیں۔یہ صورتحال شمالی یورپ میں سیکورٹی کے بڑھتے ہوئے خطرات کے دوران سامنے آئی ہے، جہاں پچھلے چند ہفتوں میں روسی تخریب کاری کی کارروائیاں اور ڈرون و لڑاکا طیاروں کا ناٹو کے ہوائی حدود میں بار بار داخل ہونا ریکارڈ کیا گیا ہے۔