Jasarat News:
2025-11-03@07:49:36 GMT

مالی : فوج نے کینیڈین کمپنی کی کان سے سونا ضبط کرلیا

اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT

بماکو (انٹرنیشنل ڈیسک) مالی کی فوجی حکومت نے کینیڈین کمپنی بیرک گولڈ کے زیر انتظام لولو گونکوتو کان سے سونے کا ذخیرہ ضبط کرنا شروع کر دیا ۔ خبررساں اداروں کے مطابق 2020 ء کی بغاوت کے بعد اقتدار میں آنے والے مالی کے فوجی حکمرانوں نے ملک میں منافع بخش کان کنی کی صنعت سے حاصل ہونے والی آمدنی کی منصفانہ تقسیم کا وعدہ کیا ہے، جس سے حالیہ مہینوں میں غیر ملکی کمپنیوں پر دباؤ بڑھ گیا ہے۔ بیرک گولڈ اور مالی کی ریاست کے درمیان ملک کے مغرب میں زیر زمین اور کھلے گڑھے والے لولو گونکوتو سائٹ پر تنازع چل رہا ہے جو دنیا کے سب سے بڑے سونے کیذخائر میں سے ایک ہے۔بیرک گولڈ نے مقامی عملے کو لکھے گئے ایک نوٹ میں کہا ہے کہ حکام نے اس مقام پر سونے کے ذخیرے کو ضبط کرنے کے لیے عارضی حکم پر عمل شروع کر دیا ہے۔ فوجی حکومت نے کچھ دن پہلے سائٹ پر موجود سونے کے اسٹاک کے خلاف عبوری ضبطی کا حکم جاری کیا تھا۔ کینیڈین فرم لولوگونکوتو کان کے 80 فیصد حصے کی مالک ہے، جب کہ باقی شیئر مالی حکومت کا ہے۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ فوجی حکومت 7 ہفتوں سے زیادہ عرصے سے سائٹ سے شپمنٹ کو روک رہی ہے۔ پیر کے روز بیرک گولڈ نے کہا تھا کہ اگر فوجی حکومت کی جانب سے عائد کردہ پابندیوں کو ایک ہفتے کے اندر حل نہیں کیا گیا تو وہ لولو گونکوتو میں عارضی طور پر آپریشن معطل کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: فوجی حکومت

پڑھیں:

ٹیرف مخالف اشتہار پر امریکی صدر سے معافی مانگی ہے: کینیڈین وزیر اعظم

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کینیڈا کے وزیرِ اعظم مارک کارنی نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ایک اینٹی ٹیرف سیاسی اشتہار کے معاملے پر ذاتی طور پر معافی مانگی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اشتہار کی نشریات سے قبل ہی انہوں نے ریاست اونٹاریو کے وزیرِ اعلیٰ ڈگ فورڈ کو اس کے نشر ہونے سے روکنے کی ہدایت دی تھی۔

جنوبی کوریا میں ایشیا پیسیفک سربراہی اجلاس میں شرکت کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مارک کارنی نے کہا کہ انہوں نے بدھ کی شب جنوبی کوریا کے صدر کی جانب سے دیے گئے عشائیے کے دوران صدر ٹرمپ سے بالمشافہ معذرت کی۔

کینیڈین وزیرِ اعظم نے مزید بتایا کہ وہ اشتہار کے مواد سے پہلے ہی آگاہ تھے اور ڈگ فورڈ کے ساتھ اس پر تبادلۂ خیال بھی کر چکے تھے، تاہم انہوں نے اس کے استعمال کی مخالفت کی تھی۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق مذکورہ اشتہار اونٹاریو کے وزیرِ اعلیٰ ڈگ فورڈ نے تیار کروایا تھا، جو ایک قدامت پسند رہنما ہیں اور اکثر سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے مشابہ قرار دیے جاتے ہیں۔

اشتہار میں سابق امریکی صدر رونلڈ ریگن کا ایک بیان شامل کیا گیا تھا، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ “ٹیرف تجارتی جنگوں اور معاشی تباہی کو جنم دیتے ہیں۔”

اس اشتہار کے ردِعمل میں صدر ٹرمپ نے کینیڈین مصنوعات پر ٹیرف میں اضافے کا اعلان کیا اور کینیڈا کے ساتھ جاری تجارتی مذاکرات بھی معطل کر دیے۔

دوسری جانب، رواں ہفتے کے آغاز میں جنوبی کوریا سے روانگی کے موقع پر ٹرمپ نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ ان کی مارک کارنی سے عشائیے کے دوران “انتہائی خوشگوار گفتگو” ہوئی، تاہم انہوں نے بات چیت کی تفصیلات ظاہر نہیں کیں۔

ویب ڈیسک مقصود بھٹی

متعلقہ مضامین

  • سونے کی فی تولہ قیمت میں نمایاں اضافہ ریکارڈ
  • برطانوی حکومت کا معزول شہزادہ اینڈریو سے آخری فوجی عہدہ واپس لینے کا اعلان
  • اسلام آباد میں گولڈ اور دیگر قیمتی پتھروں کی نمائش
  • عیسائیوں کے قتل عام کا الزام: ٹرمپ کا نائیجیریا میں فوجی کارروائی کیلئے تیاری کا حکم
  • گورنر پنجاب کی کسانوں سے ملاقات، سیلاب سے متاثرہ فصلوں اور مالی مشکلات پر تبادلہ خیال
  • نائیجیریا میں عیسائیوں کا قتل عام نہ رُکا تو فوجی کارروائی کریں گے، ٹرمپ کی دھمکی
  • ٹیرف مخالف اشتہار پر امریکی صدر سے معافی مانگی ہے: کینیڈین وزیر اعظم
  • اینٹی ٹیرف اشتہار پر صدر ٹرمپ سے معافی مانگ لی، کینیڈین وزیرِاعظم
  • سندھ میں ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کے عارضی نتائج ویب سائٹ پر اپلوڈ
  • سونے کی قیمت میں 5300 کا بڑا اضافہ، فی تولہ قیمت کتنی ہو گئی؟