ڈیرہ اسماعیل خان ،پولیس ہیڈ کانسٹیبل ارشد بلوچ کو فائرنگ کر کے شہید کردیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
ڈیرہ اسماعیل خان ،پولیس ہیڈ کانسٹیبل ارشد بلوچ کو فائرنگ کر کے شہید کردیا گیا WhatsAppFacebookTwitter 0 15 January, 2025 سب نیوز
ڈیرہ اسماعیل خان (محمد ریحان ) تھانہ کینٹ کی حدود ڈیال روڈ پر دہشتگردی کی واردات میںبچوں کو سکول چھوڑ کر گھر واپس جانے والے 40سالہ پولیس ہیڈ کانسٹیبل ارشد بلوچ کو فائرنگ کرکے شہید کردیا گیا،
شہید ہیڈکانسٹیبل کی نماز جنازہ اعجاز شہید پولیس لائن میں ادا کر دی گئی ۔
تفصیلات کے مطابق 40سالہ ہیڈکانسٹیبل ارشد بلوچ ولد شاہجہان سکنہ بستی مہیڑ موٹرسائیکل پر بچوں کو سکول چھوڑ کر گھر واپس آرہا تھا کہ تھانہ کینٹ کی حدود ڈیال روڈ نزد بنگلہ پرویز خان گنڈہ پور نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نے فائرنگ کر دی،
فائرنگ سے ہیڈکانسٹیبل ارشد بلوچ شدید زخمی ہوگیا، جس کو فوری طور پر سول ہسپتال ڈیرہ منتقل کیا گیا، جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے زندگی کی بازی ہار گیا، شہید ہیڈکانسٹیبل ارشد بلوچ تھانہ شورکورٹ میں تعینات تھا،شہید ہونیوالے ہیڈ کانسٹیبل محمد ارشد بلوچ کی نماز جنازہ اعجاز شہید پولیس لائنز میں ادا کردی گئی،
نماز جنازہ میں ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر ڈیرہ سجاد احمد صاحبزادہ،ایس پی سی ٹی ڈی افتخار علی شاہ، ایس پی سٹی طیب جان، اے ایس پی سببرب محمد نعمان، ڈی ایس پیز سمیت دیگر اہم شخصیات و جوان شریک تھے ۔ پولیس کے چاک و چوبند دستے نے شہید کی میت کو سلامی دی جس کے بعد شہید کے جسد خاکی کو سرکاری اعزاز کے ساتھ آبائی علاقہ کی جانب روانہ کردیاگیا ۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کانسٹیبل ارشد بلوچ فائرنگ کر
پڑھیں:
راولپنڈی میں خونی واردات: سوئے ہوئے باپ اور دو بیٹوں کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
راولپنڈی میں دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا باپ اور دو بیٹے سوتے میں ہی موت کی نیند سلا دیے گئے
راولپنڈی کے علاقے درکالی سیداں میں رات گئے فائرنگ کا ایک ہولناک واقعہ پیش آیا جس نے علاقے میں خوف و ہراس کی فضا قائم کر دی۔ پولیس کے مطابق یہ واقعہ تھانہ جاتلی کی حدود میں پیش آیا جہاں نامعلوم مسلح افراد نے ایک گھر میں گھس کر سوئے ہوئے افراد پر اندھا دھند فائرنگ کر دی۔ حملے کا نشانہ بننے والے تین افراد موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے جن میں باپ اور اس کے دو بیٹے شامل ہیں۔
عینی شاہدین کے مطابق واقعہ رات گئے پیش آیا جب پورا علاقہ سو رہا تھا۔ حملہ آور خاموشی سے گھر میں داخل ہوئے اور براہ راست سوتے ہوئے افراد کو نشانہ بنایا۔ فائرنگ کی آواز سے علاقے کے لوگ چونک اٹھے اور جب تک وہ جائے وقوعہ پر پہنچتے، ملزمان فرار ہو چکے تھے۔ واقعے کے فوراً بعد پولیس اور ریسکیو ٹیمیں موقع پر پہنچیں اور لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا۔
پولیس کا ابتدائی مؤقف ہے کہ واقعہ ذاتی دشمنی کا شاخسانہ معلوم ہوتا ہے تاہم شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں اور تحقیقات جاری ہیں۔ پولیس کی ٹیم نے جائے وقوعہ سے فنگر پرنٹس اور دیگر اہم شواہد حاصل کر لیے ہیں۔ سی پی او راولپنڈی خالد ہمدانی نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس پی صدر سے تفصیلی رپورٹ طلب کر لی ہے اور ملزمان کی فوری گرفتاری کا حکم دیا ہے۔ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے دو مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا ہے جن سے تفتیش جاری ہے۔
اہلِ علاقہ اس واقعے پر شدید غم و غصے کا اظہار کر رہے ہیں اور مطالبہ کر رہے ہیں کہ قاتلوں کو جلد از جلد گرفتار کر کے سخت سزا دی جائے تاکہ ایسے افسوسناک واقعات کا اعادہ نہ ہو۔ مقتولین کے اہل خانہ غم سے نڈھال ہیں اور علاقے میں سوگ کی کیفیت طاری ہے۔ یہ واقعہ نہ صرف ایک خاندان کے لیے سانحہ ہے بلکہ پورے معاشرے کے لیے ایک لمحہ فکریہ بھی ہے کہ آخر کب تک ذاتی دشمنی اور انتقام کے نام پر معصوم زندگیاں چھینی جاتی رہیں گی۔