بیوروکریٹس کو وی سی بنانے کے خلاف اساتذہ کا کلاسوں سے بائیکاٹ کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
سندھ کے اساتذہ نے بیوروکریٹس کو جامعات کے وائس چانسلر بنانے کے فیصلے کے خلاف احتجاج کیا ہے اور کلاسوں کے بائیکاٹ کا اعلان کر دیا۔
فیڈریشن آف آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن (فپواسا) اور جامعہ کراچی کے صدر پروفیسر محسن علی سمیت اساتذہ نے اس فیصلے کے خلاف سخت ردعمل ظاہر کیا ہے اور جمعرات اور جمعے کو سندھ کی تمام جامعات میں کلاسوں کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
اساتذہ کا کہنا ہے کہ پیر کو اگلے لائحہ عمل کا فیصلہ کیا جائے گا، جس میں سندھ اسمبلی اور وزیرِ اعلیٰ ہاؤس سندھ کا گھیراؤ بھی شامل ہو سکتا ہے۔
پروفیسر ناگ راج نے اس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 18ویں ترمیم کا مقصد اختیارات کو نچلی سطح تک پہنچانا تھا، لیکن پیپلز پارٹی مرکزی اختیارات کی طرف جا رہی ہے، اور اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو جامعات کے اساتذہ 18ویں ترمیم کے خلاف بھی جدوجہد شروع کر سکتے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے خلاف
پڑھیں:
حکومت اور اساتذہ سے مذاکرات کرے اور ان کے مطالبات حل کرے، سید علی رضوی
مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے صدر آغا سید علی رضوی نے کہا ہے کہ اساتذہ تیرہ روز سے برسر احتجاج ہیں اور حکومت ٹس سے مس نہیں۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے صدر آغا سید علی رضوی نے کہا ہے کہ اساتذہ تیرہ روز سے برسر احتجاج ہیں اور حکومت ٹس سے مس نہیں۔ کتنا دلچسپ معاملہ ہے کہ حکومتی افراد بھی دھرنے میں جا کر مطالبات کر رہے ہیں۔ حکومتی افراد دھرنے متاثرین کا مسئلہ حل کریں۔ مطالبہ کرنا حکومتی افراد کا نہیں بلکہ متاثرین کا کام ہوتا ہے۔ طویل عرصے سے بچوں کی تعلیم متاثر رہنا کسی طور درست نہیں۔ لہذا تمام رکاوٹوں کو دور کرتے ہوئے تمام اساتذہ کے حقوق ہر صورت ملنے چاہییں۔ پہلے ہی گلگت بلتستان میں موجود تعلیمی اداروں کے معیار پر سوال ہے، ایسے میں اساتذہ کو تنگ کرنا اور دھرنا دینے کی نوبت تک پہنچانا افسوسناک امر ہے۔ جن جن اساتذہ کے حقوق اور الاونسز روکے ہوئے ہیں، ان کے تمام حقوق دئیے جائیں۔ قوموں کی عزت چاہتے ہو تو سب سے زیادہ تنخواہ اور مراعات اساتذہ کی ہونی چاہیے۔ اساتذہ ملازم نہیں بلکہ قوم کا معمار ہے، انہیں نظر انداز کرنا یا مشکلات میں ڈالنا کسی طور درست نہیں۔ حکومت فوری مذاکرات کرے اور اساتذہ کو عید کے دن دھرنے پر بیٹھنے پر مجبور نہ کریں۔