ویب ڈیسک : وزیراعظم شہباز شریف نے حکم دیا ہے کہ کمزور یا غلط بنیادوں پر کیسز  بنانے والے افسران کو سزا دی جائےگی۔ 

وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ایف بی آر کے محصولات اور  زیر التوا کیسز پر جائزہ اجلاس ہوا۔ اجلاس میں وزیراعظم نے ہدایت کی کہ  محصولات کے تمام کیسز کو جلد سے جلد نمٹانےکے لیے اقدامات کیے جائیں، ٹیکس محصولات کے کیسز  میں اچھی شہرت والے وکلا کی خدمات لی جائیں۔ شہباز شریف نے کہا کہ ایف بی آر کے نظام میں تیزی سے اصلاحات نافذ کر رہے ہیں، الحمداللہ ایف بی آر میں اصلاحات کے مثبت نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے ۔ 

طلبہ کے روشن مستقبل کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھایا جائے گا، مریم نواز

اجلاس میں وزیراعظم نے محصولات سے متعلق کیسز کا فارنزک آڈٹ کروانےکی ہدایت کی اور کہا کہ کمزور یا غلط بنیادوں پر کیسز  بنانے والے افسران کو سزا دی جائےگی، دیانتداری اور محنت سے میرٹ پر کیسز  بنانے والوں کو خصوصی انعام دیا جائے گا۔

اجلاس میں وزیراعظم کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ جولائی تا دسمبر 2024 ہائی کورٹ میں 586، سپریم کورٹ میں 637 کیسز  نمٹائےگئے، مختلف عدالتوں و ٹریبیونلز میں 4.

7 ٹریلین روپےکے33 ہزار 522 کیسز زیر التواء ہیں۔ وزیر اعظم نے زیر التواء کیسز کو جلد نمٹانے کے لیے اقدامات کو تیز کرنے کی ہدایت کردی ۔ 

لاکھوں مالیت کی منشیات کی ترسیل ناکام ، 2ملزم گرفتار

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: ایف بی آر پر کیسز

پڑھیں:

نیتن یاہو کا اعتراف: حماس کو کمزور کرنے کے لیے غزہ میں مسلح گروہوں کو فعال کیا

اسرائیلی وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو نے پہلی بار اعتراف کیا ہے کہ ان کی حکومت نے غزہ میں مقامی مسلح گروہوں کو حماس کو کمزور کرنے کے لیے فعال کیا۔ سوشل میڈیا پر جاری ویڈیو بیان میں انہوں نے کہا کہ یہ اقدام سیکیورٹی حکام کے مشورے پر کیا گیا۔

نیتن یاہو کا یہ بیان سابق وزیر دفاع ایویگڈور لیبرمین کی تنقید کے بعد سامنے آیا ہے، جنہوں نے اسرائیل کی اس خفیہ حکمت عملی کو عوامی طور پر چیلنج کیا تھا۔

رپورٹس کے مطابق اسرائیلی حمایت یافتہ ایک گروہ "پاپولر فورسز" ہے، جس کی قیادت رفح کے یاسر ابو شباب کرتے ہیں۔ یہی گروہ GHF (غزہ ہیومنیٹیرین فاؤنڈیشن) کے تحت امدادی سامان کی تقسیم کے مراکز سے وابستہ ہے۔

GHF کی امدادی کارروائیاں حالیہ دنوں میں خونریز واقعات کے باعث معطل کر دی گئی تھیں۔ تنظیم نے جمعرات کو دو مراکز کو محدود طور پر کھولنے کا اعلان کیا، مگر خبردار کیا کہ لوگ اسرائیلی فوج کی مخصوص راہداریوں پر ہی آئیں، ورنہ وہ علاقے "جنگی زون" تصور کیے جا سکتے ہیں۔

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق صرف منگل کے روز رفح میں GHF کے ایک مرکز کے قریب فائرنگ سے 27 فلسطینی شہید اور 90 زخمی ہوئے۔ ریڈ کراس نے بھی تصدیق کی کہ اتوار کو حملے میں 21 لاشیں اسپتال لائی گئیں جن میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔

اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے امدادی طلب گاروں کے قتل کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے، جب کہ برطانیہ نے اسرائیل کے امدادی نظام کو "غیر انسانی" قرار دیا۔

غزہ میں جاری جنگ کے باعث اب تک 54,418 فلسطینی شہید اور 124,190 زخمی ہو چکے ہیں۔ اسرائیل کے خلاف عالمی عدالت میں نسل کشی کا مقدمہ بھی زیرِ سماعت ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم نے وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس کل طلب  کر لیا 
  • محصولات میں اضافہ،نیا بجٹ، نئے ٹیکس: کئی شعبوں پر چھوٹ ختم
  • ہندوتوا نظریہ پورے خطے کے امن و استحکام کیلئے خطرہ بن چکا ہے:صدر آصف زرداری
  • ملک میں بڑے آبی ذخائر کی تعمیرمیں تیزی لانے پر غور
  • پاکستان میں بڑے آبی ذخائر کی تعمیر کے لیے اعلیٰ سطحی اجلاس
  • پاکستان میں بڑے آبی ذخائر کی تعمیر کے لیے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس
  • ملک میں ڈیمز کی تعمیر کیلئے اجلاس، منصوبہ بندی کیلئے سفارشات پیش
  • نیتن یاہو کا اعتراف: حماس کو کمزور کرنے کے لیے غزہ میں مسلح گروہوں کو فعال کیا
  • وزیرخزانہ کی ڈیجیٹل اثاثوں کیلئے قانونی فریم ورک جلد نافذ کرنے کی ہدایت
  • برطانیہ میں کووڈ-19 کی نئی قسم کے پہلے کیس کی تصدیق