چیمپئنز ٹرافی میں پاک بھارت میچ، محمد عامر کا بڑا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
قومی ٹیم کے سابق فاسٹ باولر محمد عامر نے چیمپئنز ٹرافی میں پاک بھارت میچ پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس دن جو ٹیم کم غلطیاں کرے گی اور پریشر ہینڈل کرے گی وہی جیتے گی ، شاہین آفریدی بھارت کیخلاف اچھا پرفارم کرے گا ۔
تفصیلات کے مطابق محمد عامر کا کہناتھا کہ پاکستان ابھی جو اوے سیریز کھیلا ہے اس میں پاکستان نے آسٹریلیا کو آسٹریلیا میں ہی ہرایا ہے جبکہ جنوبی افریقہ کو جنوبی افریقہ میں شکست دی ہے تو میرے خیال میں پاکستان کی ٹیم زیادہ مضبوط ہے ، بھارت بڑے ٹورنامنٹس میں فیورٹ رہی ہے کیونکہ وہ اچھا پرفارم کرتے ہیں لیکن حال ہی میں شکستوں اور تنقید کی وجہ سے بھارتی ٹیم کا مورال کم ہواہے ، پاکستان بھارت میچ کے بارے میں آپ کچھ نہیں کہہ سکتے کیونکہ اس دن جو کم غلطیاں کرتا ہے اور پریشر کو ہینڈل کرتا ہے وہی جیتتا ہے ۔
محمد عامر کاکہناتھا کہ اگر مجھے موقع ملا تو میں بمراہ کے ساتھ اوپننگ باولنگ کروں گا ، اگر چیمپئنز ٹرافی میں جسپریت بمراہ نہیں کھیلتے تو یہ انڈیا کا بڑا نقصان ہوگا کیونکہ وہ بھارت کے زیادہ وکٹیں لینے والے اہم باولر ہیں، اٹیک بھی وہی کرتے ہیں ، اگر بمراہ نہیں ہے تو بھارت کی آدھی ٹیم رہ جاتی ہے ۔شاہین شاہ آفریدی نے کم بیک کیاہے اور مجھے ایسا لگتاہے کہ وہ بھارت کیخلاف میچ میں اچھا پر فارم کریں گے ۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
وفاقی آئینی عدالت: پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس کیخلاف اپیل پر حکومت کو نوٹس جاری
وفاقی آئینی عدالت نے پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس کے خلاف اپیل پر حکومت کو نوٹس جاری کردیا ہے۔
جسٹس عامر فاروق کی سربراہی میں آئینی عدالت کے 5 رکنی لارجر بینچ نے سماعت کی۔
اپیل بیرسٹر گوہر علی خان کی طرف سے دائر کی گئی تھی، جبکہ وکیل سمیر کھوسہ نے مقدمے کی پیروہ کی۔
یہ بھی پڑھیں:
وکیل سمیر کھوسہ نے عدالت کو بتایا کہ سپریم کورٹ کے رولز آئینی عدالت کے لیے بھی قابل اطلاق ہیں اور رولز کے مطابق 5 رکنی بینچ اپیل پر سماعت نہیں کر سکتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس معاملے میں فیصلہ تبدیل کرنے کے لیے 7 رکنی یا اس سے بڑے بینچ کی ضرورت ہے۔
جسٹس عامر فاروق نے سماعت کے دوران کہا کہ نوٹس جاری کرنے کی حد تک تو کوئی مسئلہ نظر نہیں آ رہا۔
مزید پڑھیں:
لیکن انہوں نے واضح کیا کہ فیصلہ کی نوعیت اور بینچ کی تعداد کے معاملے پر عدالت آئینی حدود کے اندر خود طے کرے گی کہ کتنے ججز اپیل سنیں گے۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان نے کہا کہ آئینی عدالت کا فیصلہ سپریم کورٹ پر آرٹیکل 189 کے تحت لاگو ہوتا ہے۔
ان کے مطابق چونکہ یہ عدالت الگ ہے لہذا ججز کی تعداد کم یا زیادہ ہونے سے کوئی قانونی فرق نہیں پڑتا۔
عدالت نے سماعت کے بعد حکومت کو پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس کے خلاف نوٹس جاری کر دیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایڈیشنل اٹارنی جنرل بیرسٹر گوہر جسٹس عامر فاروق سمیر کھوسہ عامر رحمان