نوجوان بھارتی اداکار کار حادثے میں جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
بھارت(نیوز ڈیسک)بھارتی ڈرامہ انڈسٹری کے معروف اداکار امان جیسوال 22 سال کی عمر میں ایک خطرناک ٹریفک حادثے میں جان کی بازی ہار گئے۔ان کی موت کی تصدیق ڈرامہ سیریل ’دھرتی پترا نندنی‘ کے مصنف دھیرج مشرا نے کی۔ اداکار امان جیسوال ڈرامہ کے مرکزی کرداروں میں سے ایک تھے۔بھارتی میڈیاکے مطابق مصنف نے ایک انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ ، امان ایک آڈیشن کے لیے جا رہے تھے کہ گیشوری ہائی وے پر ان کی بائیک کو ایک ٹرک نے ٹکر مار دی۔ جس کے نتیجے میں اداکار زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگئے۔
ان کی موت پر انڈسٹری میں سوگ کا ماحول چھا گیا ہے دوسری جانب لکھاری مشرا نے فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر اداکار امان جیسوال کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے لکھا، تم ہماری یادوں میں ہمیشہ زندہ رہو گے، ایشور کبھی کبھی کتنا ظالم ہو سکتا ہے، آج تمہاری موت نے اس کا احساس کرا دیا، الوداع۔یاد رہے کہ اداکار امان جیسوال کا تعلق اتر پردیش کے علاقے بلیا سے تھا۔امان نے اپنے کیریئر کا آغاز ماڈلنگ سے کیا تھا۔ انہوں نے ڈرامہ سیریل ’دھرتی پترا نندنی‘ میں مرکزی کردار ادا کیا تھا۔اس کے علاوہ انہوں نے سونی ٹی وی کے شو ’پنیاشلوک اہلیا بائی‘ میں یشونت راؤ پھنسے کا کردار نبھایا۔ یہ شو جنوری 2021 سے اکتوبر 2023 تک نشر ہوا۔
ماہرہ خان کو معاف کروں گا نہ ان سے بات کروں گا، خلیل الرحمٰن قمر
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: اداکار امان جیسوال
پڑھیں:
بھارت مقوضہ کشمیر میں بدترین ریاستی دہشت گردی کر رہا ہے، حریت کانفرنس
ترجمان نے کہا کہ نہتے کشمیریوں پر جاری وحشیانہ مظالم نے جمہوریت کے لبھادے میں چھپا بھارت کا مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کر دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی تھمنے کا نام نہیں لے رہی ہے۔ قابض بھارتی فوجیوں نے ضلع بانڈی پورہ میں 3 بچوں کے باپ کو دوران حراست بہیمانہ تشدد کر کے شہید کر دیا۔ ذرائع کے مطابق بھارتی فوج کی 13راشٹریہ رائلفز کے اہلکاروں نے بانڈی پورہ کے علاقے حاجن میر محلہ سے تعلق رکھنے والے مزدور پیشہ شخص فردوس احمد میر کو چند روز قبل گرفتار کر کے اپنے کیمپ میں منتقل کر یا تھا جہاں اس پر شدید تشدد کیا گیا۔ فردوس احمد کی لاش گزشتہ روز دریائے جہلم سے برآمد ہوئی۔ فردوس احمد کے قتل کے خلاف حاجن میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے پھوٹ پڑے۔ مظاہرین نے انصاف کی فراہمی اور مجرم بھارتی فوجیوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں دوران حراست شہری کے بہیمانہ قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت مقبوضہ علاقے میں بدترین ریاستی دہشت گردی کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نہتے کشمیریوں پر جاری وحشیانہ مظالم نے جمہوریت کے لبھادے میں چھپا بھارت کا مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کر دیا ہے۔ترجمان نے کہا کہ مودی حکومت نے مقبوضہ علاقے کو مکمل طور پر ایک فوجی چھاؤنی میں تبدیل کر کے کشمیریوں کے تمام بنیادی حقوق سلب کر رکھے ہیں۔دریں اثنا، حریت تنظیموں نے سیب سے لدے ٹرکوں کو سری نگر جموں شاہراہ پر دانستہ طور پر روکنے کی مذمت کرتے ہوئے اسے باغبانی کے شعبے سے وابستہ ہزاروں کشمیری خاندانوں کی روزی روٹی پر سنگین حملہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پھلوں سے لدے سینکڑوں ٹرک کزشتہ تقریبا ڈھائی ہفتے سے شاہراہ پر پھنسے ہوئے ہیں، ان میں موجود سارا پھل خراب ہو چکا ہے جس کی وجہ سے کاشتکاروں اور تاجروں کا بڑے پیمانے پر نقصان ہواہے۔ حریت تنظیموں نے لیفٹیننٹ گورنر کی سربراہی میں قائم انتظامیہ کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ کاشتکاروں کو درپیش مسائل کے حوالے سے بے حسی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔