گوجرانوالہ(ڈیلی پاکستان آن لائن ) وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی موریطانیہ کشتی حادثہ تحقیقات میں اہم پیشرفت ہوئی ہے، گجرات میں خاتون اسمگلر اور اس کے 2 بیٹوں پر مشتمل گینگ کی شناخت کرلی گئی ہے۔

ایف آئی اے حکام کا کہناہے کہ گجرات میں خاتون ملزمہ کے بیٹے خاور اورحسن لوگوں کو باہر بھجوانے کے  خواب دکھاتے تھے، دونوں ملزمان کشتی حادثے کے بعد سے روپوش ہیں جن کی گرفتاری کے لیے کارروائیاں جاری ہیں۔دوسری جانب ایف آئی اے نے مراکش میں پیش آنے والے کشتی حادثے پر 3 مقدمات درج کرلیے جس میں پہلا مقدمہ سیالکوٹ کے 2 بھائیوں عرفان اور ارسلان کے اہل خانہ نے درج کروایا، مقدمے میں انسانی اسمگلر اصغر کو ملزم نامزد کیا گیا ہے جس نے عرفان اورارسلان کو اسپین بھجوانے کیلئے 80 لاکھ روپے لیے تھے۔

محکمہ موسمیات نے موسم اور سردی کے بارے اہم پیشگوئی کر دی 

ایف آئی اے ذرائع نے بتایا کہ عرفان اور ارسلان کشتی حادثے میں بچ گئے تھے جو مراکش حکام کی تحویل میں ہیں جب کہ دوسرا مقدمہ گجرات کے رہائشی علی رضا کے اہل خانہ اور تیسرا مقدمہ بھی گجرات کے رہائشی خاورحسن کے اہل خانہ نے درج کروایا ہے۔ایف آئی اے ذرائع کے مطابق چاروں ملزمان واقعہ کے بعد سے روپوش ہیں اور گھروں کو تالے لگے ہوئے ہیں تاہم ان کے نام اسٹاپ لسٹ میں ڈال دیے گئے ہیں۔

یاد رہے کہ جمعرات کو افریقی ملک موریطانیہ سے غیرقانونی طور پر اسپین جانے والوں کی کشتی کو حادثہ پیش آیا تھا جس کے نتیجے میں 44 پاکستانیوں سمیت 50 تارکین وطن ہلاک ہوگئے۔خبرایجنسی کے مطابق 86 تارکین وطن کی کشتی 2 جنوری کو موریطانیہ سے روانہ ہوئی تھی، کشتی میں کل 66 پاکستانی سوار تھے تاہم کشتی حادثے میں 36 افرادکو بچالیا گیا ہے۔کشتی حادثے میں جاں بحق 44 پاکستانیوں میں سے 12 نوجوان گجرات کے رہائشی تھے، اس کے علاوہ سیالکوٹ اور منڈی بہاؤالدین کے افراد بھی کشتی میں موجود تھے۔

انگلینڈ اور آئرلینڈ کی ویمن ٹیم کے میچ کے دوران گراونڈ میں سانپ آ گیا پھر کیا ہوا؟ 

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: کشتی حادثے ایف ا ئی اے

پڑھیں:

ایئر انڈیا طیارہ حادثہ: جاں بحق مسافروں کے لواحقین نے امریکی کمپنیوں پر مقدمہ دائر کر دیا

ایئر انڈیا کے ایک طیارے کو پیش آنے والے تین ماہ پرانے خوفناک حادثے کے بعد، جاں بحق مسافروں کے اہل خانہ نے انصاف کے لیے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹا دیا ہے۔ مقدمہ امریکی ریاست ڈیلویئر کی سپیریئر کورٹ میں دائر کیا گیا ہے، جس میں دو معروف امریکی کمپنیوں — بوئنگ اور ہنی ویل — کو حادثے کا ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔

فیول سوئچز پر سوال، تحقیقات کی گونج

متاثرہ خاندانوں کا دعویٰ ہے کہ طیارے میں نصب فیول سوئچز میں خرابی حادثے کی بڑی وجہ بنی۔ ان سوئچز کی تیاری ہنی ویل نے کی تھی، جبکہ طیارہ بوئنگ کا تیار کردہ تھا۔ مقدمے میں 2018 کی امریکی فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن (FAA) کی ایک رپورٹ کا حوالہ بھی دیا گیا ہے، جس میں واضح طور پر کہا گیا تھا کہ بوئنگ کے متعدد طیاروں میں فیول کٹ آف سوئچز کے لاکنگ میکانزم کی جانچ ضروری ہے۔

اہل خانہ کا مؤقف ہے کہ ان سفارشات کے باوجود ایئر انڈیا نے معائنے کا عمل مکمل نہیں کیا، جس کی وجہ سے یہ جان لیوا حادثہ پیش آیا۔

کاک پٹ ریکارڈنگ میں اہم انکشاف

حادثے کی تحقیقات کے دوران سامنے آنے والی کاک پٹ ریکارڈنگ میں انکشاف ہوا کہ پائلٹ نے غلطی سے انجنز کو فیول کی فراہمی روک دی تھی۔ لواحقین کا کہنا ہے کہ سوئچز کا مقام اس طرح تھا کہ وہ غلطی سے دب سکتے تھے۔ تاہم، کچھ ایوی ایشن ماہرین نے اس امکان کو سوئچ کے “ڈیزائن” کی بنیاد پر مسترد کیا ہے۔

بوئنگ اور ہنی ویل کی خاموشی

تاحال بوئنگ اور ہنی ویل نے اس مقدمے یا حادثے پر کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا۔

بھارتی تحقیقاتی رپورٹ کا مؤقف

بھارت کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں بوئنگ اور انجن بنانے والی کمپنی GE ایروسپیس کو ذمہ دار نہیں ٹھہرایا گیا، جبکہ رپورٹ کا فوکس زیادہ تر پائلٹس کی کارکردگی پر رہا۔ تاہم، متاثرہ خاندان اس نقطہ نظر سے مطمئن نہیں اور اس تحقیق کو نامکمل اور یکطرفہ قرار دے رہے ہیں۔

پہلا مقدمہ، پہلا قدم

یہ حادثے سے متعلق امریکا میں دائر ہونے والا پہلا مقدمہ ہے، جس میں چار جاں بحق افراد — کانتابین دھیرُبھائی پگھڈال، ناویا چرگ پگھڈال، کوبربھائی پٹیل، اور بابیبین پٹیل — کے لواحقین نے معاوضے کا باقاعدہ مطالبہ کیا ہے۔

یاد رہے کہ اس المناک حادثے میں: 229 مسافر 12 عملے کے ارکان 19 زمینی افراد
ہلاک  ہوئے تھے، جب کہ صرف ایک مسافر زندہ بچ پایا تھا۔

امریکی عدالتیں: متاثرین کے لیے امید کی کرن

قانونی ماہرین کے مطابق، متاثرہ خاندان عموماً مینوفیکچررز (جیسے بوئنگ یا ہنی ویل) کے خلاف مقدمہ دائر کرتے ہیں، کیونکہ:

ایئرلائنز پر قانونی طور پر ہرجانے کی حد مقرر ہوتی ہے۔

جبکہ مینوفیکچررز پر ایسی کوئی حد لاگو نہیں ہوتی۔

اس کے علاوہ، امریکی عدالتیں متاثرین کے ساتھ نسبتاً زیادہ ہمدردانہ رویہ اختیار کرتی ہیں، جس سے بہتر معاوضے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

Post Views: 6

متعلقہ مضامین

  • برازیل میں طیارہ گر کر تباہ‘ 3افراد ہلاک
  • پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اب تک کتنے معاشی معاہدے اور اُن پر کیا پیشرفت ہوئی؟
  • ایئر انڈیا طیارہ حادثہ: جاں بحق مسافروں کے لواحقین نے امریکی کمپنیوں پر مقدمہ دائر کر دیا
  • لیبیا میں ساحل کے قریب کشتی الٹ گئی، 61 افراد لاپتہ
  • ویتنام : ٹرک حادثے میں 3 افراد ہلاک‘ کئی زخمی
  • رکن اسمبلی کی گاڑی حادثے کا شکار، گل ابراہیم ساتھیوں سمیت زخمی
  • راولپنڈی: چکوال روڈ پر ٹرالر دکان میں گھس گیا، ایک شخص جاں بحق، تین زخمی
  • کراچی، 11 سالہ بچی کے قتل کیس میں پیشرفت، تحقیقات میں اہم انکشافات
  • یوسف پٹھان سرکاری زمین پر قابض قرار، مشہور شخصیات قانون سے بالاتر نہیں، گجرات ہائیکورٹ
  • جسٹس طارق محمود جہانگیری کی مبینہ جعلی ڈگری کیس میں بڑی پیشرفت