تہران(نیوز ڈیسک) ایران میں سپریم کورٹ کے باہر مسلح شخص کی فائرنگ سے 2 جج جاں بحق ہوگئے۔ایرانی میڈیا نے دارالحکومت تہران میں سپریم کورٹ کے باہر فائرنگ کے واقعے کی تصدیق کی ہے۔ایرانی میڈیا کا کہنا ہےکہ سپریم کورٹ کے باہر ایک شخص نے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 2 جج جاں بحق ہوگئے۔

ایرانی میڈیا کے مطابق فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے ججوں میں علی رازینی اور محمد مغیثی شامل ہیں، دونوں جج صاحبان قومی سلامتی، جاسوسی اور دہشتگردی سے متعلق کیسز کی سماعت کررہے تھے۔ایرانی میڈیا کےمطابق فائرنگ کا واقعہ مصروف علاقے تہران اسکوائر پر سپریم کورٹ کے قریب پیش آیا جس میں ایک جج زخمی بھی ہوا ہے جب کہ حملہ آور نے خود کو گولی مارلی۔ایرانی میڈیا کا بتانا ہے کہ جج علی رازینی پر 1998 میں بھی قاتلانہ حملہ کیا گیا تھا جس میں ان کی گاڑی میں بم نصب کیا گیا تھا اور وہ اس حملے میں زخمی ہوئے تھے۔

ملتان ٹیسٹ: نعمان اور ساجد نے ویسٹ انڈیز کی بیٹنگ کو تباہ کردیا، پوری ٹیم 137 پر ڈھیر

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: سپریم کورٹ کے باہر ایرانی میڈیا

پڑھیں:

کراچی، مسلح افراد کی فائرنگ، ایم کیو ایم کے دو کارکنوں سمیت 4 افراد زخمی، انیس قائم خانی کی شدید مذمت

کراچی:

شہر قائد میں لیاقت آباد کے علاقے الکرم اسکوائر کے قریب واقع چائے کے ہوٹل پر موٹر سائیکل سوار ملزمان کی اندھا دھند فائرنگ کے نتیجے میں چار افراد زخمی ہو گئے۔

زخمیوں میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے دو سینئر کارکنان بھی شامل ہیں جن کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔

پولیس اور چھیپا ذرائع کے مطابق، فائرنگ کا واقعہ بدھ کی شام پیش آیا، جب دو موٹر سائیکلوں پر سوار چار مسلح افراد نے ہوٹل پر موجود افراد کو نشانہ بنایا۔

زخمیوں میں ایم کیو ایم کے سیکٹر ممبر 38 سالہ عدیل علی عرف علی بلڈر اور جوائنٹ یونٹ انچارج 35 سالہ مصطفیٰ شامل ہیں، جنہیں چہرے اور سر پر گولیاں لگی ہیں۔ دیگر زخمیوں میں ہوٹل کا ویٹر 58 سالہ محمد اشفاق اور راہگیر 22 سالہ عبدالخالق  شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: کراچی، بوٹ بیسن چورنگی کے قریب فائرنگ سے نوجوان کی ہلاکت، اہلخانہ کا جناح اسپتال میں احتجاج

فائرنگ کے بعد علاقے میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا اور موقع پر بھگدڑ مچ گئی۔ اطلاع ملنے پر شریف آباد پولیس فوری طور پر موقع پر پہنچی اور چھیپا رضاکاروں کی مدد سے زخمیوں کو قریبی نجی اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں عدیل اور مصطفیٰ کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔

پولیس نے جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے کر کرائم سین یونٹ کو طلب کیا اور شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں۔

ابتدائی تفتیش کے مطابق واقعہ ذاتی دشمنی کا شاخسانہ ہو سکتا ہے، تاہم پولیس مختلف پہلوؤں سے تحقیقات کر رہی ہے۔

ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر رہنما انیس قائمخانی بھی اسپتال پہنچے اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔

مزید پڑھیں: کراچی، راشد منہاس روڈ پر فائرنگ سے پولیس اہلکار جاں بحق

ان کا کہنا تھا کہ عدیل علی اور مصطفیٰ دونوں جماعت کے پرانے اور فعال کارکنان ہیں جنہیں جان بوجھ کر نشانہ بنایا گیا۔

ایس ایس پی سینٹرل کے مطابق، واقعے میں ملوث افراد کی تعداد چار تھی جو دو موٹر سائیکلوں پر سوار تھے۔ جائے وقوعہ اور ملزمان کے فرار کے راستوں پر نصب سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے ملزمان کی شناخت کی کوششیں جاری ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ڈی جی خان: مالک سے رنجش، کلہاڑی کا وار کرکے اونٹ کو زخمی کردیا
  • موٹر وے اور جی ٹی روڈ ٹول ٹیکس میں اضافہ بھتے کی مانند ہے، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن
  • کراچی: کزن کی تصویر استعمال کرکے فیکٹری مالک سے سوشل میڈیا ایپ پر لاکھوں روپے لوٹ لیے گئے
  • پیوٹن ایرانی جوہری مذاکرات میں مدد کو تیار ہیں، کرملن پیلس کا اعلان
  • ولادیمیر پیوٹن کیجانب سے جلد ہی تہران کا دورہ کیا جائیگا، کاظم جلالی
  • کراچی، مسلح افراد کی فائرنگ، ایم کیو ایم کے دو کارکنوں سمیت 4 افراد زخمی، انیس قائم خانی کی شدید مذمت
  • ایران میں دو پاکستانیوں کے قتل پر دفتر خارجہ کا بیان سامنے آگیا
  • مغوی شہریوں کی رہائی کیلئے ایرانی حکومت کی کوششیں دوستی کی حقیقی روح، بھارتی سفارت خانہ
  • ایران میں دو پاکستانی مزدور قتل، مسلح افراد نے ورثا کو ویڈیو بھی بھیج دی
  • تہران ڈیل کرے یا نتائج کیلئے تیار رہے ، امریکہ کی دھمکی:کسی قسم کا دباو قبول نہیں کرینگے ، ایران کا انتباہ