حملہ آور ’جارحانہ‘ تھے، گھر سے ایک چیز تک نہ اٹھائی، کرینہ کپور
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
ممبئی(شوبز ڈیسک)بولی وڈ اسٹار سیف علی خان کی اہلیہ کرینہ کپور نے شوہر پر ہونے والے حملے کے بعد اپنا بیان پولیس کو ریکارڈ کرواتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ ’جارحانہ‘ ہونے کے باوجود حملہ آور نے گھر سے ایک چیز تک نہ اٹھائی۔
سیف علی خان پر 16 جنوری کی رات دیر گئے گھر میں گھسنے والے حملہ آور نے چاقو سے حملہ کردیا تھا، جس سے وہ شدید زخمی ہوگئے تھے۔
سیف علی خان کو ہنگامی حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا تھا، جہاں ان کی سرجری کی گئی تھی اور ابھی تک وہ ہسپتال میں زیر علاج ہیں اور ان کی صحت بدستور بہتری کی جانب گامزن ہے۔
شوہر پر ہونے والے حملے کے بعد کرینہ کپور نے پولیس کو اپنا پہلا بیان 17 جنوری کو ریکارڈ کروایا، جس کی اب کچھ تفصیلات سامنے آئی ہیں۔
’ٹائمز آف انڈیا‘ کے مطابق کرینہ کپور نے پولیس کو بیان دیا کہ حملہ آور انتہائی ’جارحانہ‘ انداز میں تھے لیکن اس باوجود انہوں نے گھر سے کوئی چیز تک نہ اٹھائی۔
ان کا کہنا تھا کہ گھر میں زیورات سمیت دیگر قیمتی چیزیں موجود تھیں، جنہیں حملہ آور آسانی سے اٹھا سکتا تھا لیکن اس نے کسی چیز کو ہاتھ نہیں لگایا۔
اداکارہ کا کہنا تھا حملے کے بعد وہ بچوں سمیت حفاظت کی خاطر بہن کرشما کپور کے گھر چلی گئیں جو کہ ان کے گھر سے بالائی منزل پر موجود ہے۔
کرینہ کپور اور سیف علی خان کا گھر مذکورہ عمارت کے گیارہویں فلور پر ہے، پہلے کہ اطلاعات آئی تھیں کہ ان کا گھر ساتویں منزل پر ہے۔
اسی حوالے سے ’ہندوستان ٹائمز‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ کرینہ کپور نے 17 جنوری کو اپنی رہائش گاہ پر پولیس کو بیان ریکارڈ کروایا، اس دوران پولیس کے اعلیٰ افسران وہاں موجود تھے۔
پولیس نے سیف علی خان پر ہونے والے حملے کے بعد گزشتہ تین میں ان کے ملازمین اور بیوی کرینہ کپور سمیت مجموعی طور پر 30 افراد کے بیانات ریکارڈ کیے ہیں، تاہم تاحال پولیس کو کوئی کامیابی نہیں ملی۔
بھارتی میڈیا نے 17 جنوری کو خبروں میں بتایا تھا کہ پولیس نے سیف علی خان پر حملہ کرنے والے شخص کو گرفتار کرلیا، تاہم بعد ازاں پولیس نے حملہ آور کو گرفتار کرنے کی خبر کو جھوٹا قرار دیا تھا۔
پولیس نے اداکار پر حملے کی تفتیش اور حملہ آور کی گرفتاری کے لیے جاسوس افسران کی ٹیموں سمیت مجموعی طور پر 20 سے زائد ٹیمیں تشکیل دے رکھی ہیں لیکن اس باوجود پولیس کو تین دن میں کوئی کامیابی نہیں ملی۔
مزیدپڑھیں:ملزمان اے ٹی ایم کارڈ کو کیسے استعمال کرتے ہیں؟
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کرینہ کپور نے حملے کے بعد سیف علی خان حملہ ا ور پولیس نے پولیس کو گھر سے
پڑھیں:
کراچی، ڈیفنس تھانے پر مشتعل افراد کا مبینہ حملہ، پولیس اور طلبہ میں تصادم، چار زخمی
کراچی:کراچی کے پوش علاقے ڈیفنس میں واقع تھانے پر بدھ کی شب اس وقت کشیدہ صورتحال پیدا ہو گئی جب مبینہ طور پر مشتعل افراد نے تھانے پر دھاوا بول دیا۔
واقعے کے دوران پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج کیا گیا، جبکہ وکلا اور طلبہ نے الزام عائد کیا ہے کہ پولیس کی فائرنگ سے چار طالبعلم زخمی ہوئے۔
پولیس حکام کے مطابق واقعہ اس وقت پیش آیا جب علاقے میں ڈکیتی کی اطلاع پر تین نوجوانوں کو موٹرسائیکل پر چیکنگ کے دوران روکا گیا۔
مزید پڑھیں: سربند تھانہ حملہ پشاور میں پہلی بار اسنائپر ہتھیار استعمال ہوئے آئی جی کے پی
پولیس کا کہنا ہے کہ نوجوانوں نے مبینہ طور پر اہلکاروں سے بدتمیزی کی، جس پر انہیں تھانے منتقل کیا گیا۔ بعد ازاں مقامی افراد کی ضمانت پر ان نوجوانوں کو رہا کر دیا گیا۔
پولیس کے مطابق نوجوانوں کی رہائی کے بعد 100 سے 150 افراد نے تھانے پر دھاوا بول دیا، جس پر پولیس نے ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج کیا۔
پولیس نے واضح کیا کہ گولی کسی کو نہیں لگی اور زخمی صرف لاٹھی چارج سے ہوئے۔
دوسری جانب ایڈوکیٹ قادر راجپر اور وکلا برادری کا مؤقف ہے کہ زیر حراست طالبعلموں کو تھانے میں تشدد اور تذلیل کا نشانہ بنایا گیا۔
مزید پڑھیں: فیصل آباد تھانہ حملہ کیس گرفتارن لیگ کے رکن پنجاب اسمبلی رانا شعیب بری
ان کے مطابق جب وکلا پولیس کے خلاف شکایت درج کروانے تھانے پہنچے تو وہاں تلخ کلامی ہوئی جس کے بعد پولیس نے مبینہ طور پر فائرنگ کردی، جس سے چار لاء کے طالبعلم زخمی ہوئے۔
ایڈوکیٹ قادر راجپر کے مطابق دو زخمی طالبعلموں کو جناح اسپتال اور دو کو این ایم سی اسپتال میں طبی امداد دی جا رہی ہے۔ انہوں نے آئی جی سندھ سے پولیس اہلکاروں کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔