بلوچستان میں برفانی طوفان نے قہر ڈھا دیا ، بجلی اور سڑکیں بند ، نشیبی علاقے زیر آب WhatsAppFacebookTwitter 0 19 January, 2025 سب نیوز

کوئٹہ: بالائی بلوچستان میں برفانی طوفان نے قہر ڈھا دیا۔ کوئٹہ، چمن، درہ کوژک، قلعہ عبداللہ اور زیارت سمیت کئی مقامات پر برفباری اور بارش ہوئی، زیارت شہر میں رات سے اب تک تین انچ برف پڑچکی ہے اور کئی سڑکیں بند ہوکر رہ گئی ہیں۔ این پچیس چمن، کوئٹہ، کراچی شاہراہ پر ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق برفانی طوفان کے باعث کوژک ٹاپ میں روڈ کلئیرنس آپریشن بھی معطل ہوگیا ہے۔ جس سے بلوچستان، پنجاب اور خیبرپختونخوا کے لیے آمدورفت معطل ہوکر رہ گئی اور کئی گاڑیاں پھنس کر رہ گئیں۔

شمالی بلوچستان کے بیشتر علاقوں میں بجلی کا بریک ڈاؤن ہوگیا اور چمن میں موسلادھار بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق بارش اور برفباری کا سلسلہ کل تک جاری رہے گا، کئی شہروں میں فلیش فلڈنگ کا خدشہ بھی ہے۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: برفانی طوفان

پڑھیں:

غریب بجلی صارفین کو سبسڈی کی مد میں نقد رقم دینے کا فیصلہ

 حکومت نے ملک میں غریب بجلی صارفین کو سبسڈی کی مد میں نقد رقم دینے کا فیصلہ کرلیا۔
پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی(پی اے سی) کو بتایا گیا کہ حکومت نے 2024 سے غریب بجلی صارفین کو سبسڈی کی مد میں نقد رقم دینے کا فیصلہ کرلیا۔ بی آئی ایس پی کے ڈیٹا کی بنیاد پر رقم دی جائے گی۔
سیکرٹری پاور ڈویژن نے کہا کہ 58 فیصد بجلی صارفین 200 یونٹ استعمال کرنے والے ہیں جنہیں یونٹ والے صارفین کو بجلی بل میں 60 فیصد تک سبسڈی دیتے ہیں۔ گزشتہ چند سال میں محفوظ صارفین کی تعداد میں 50 لاکھ کا اضافہ ہوا۔
کمیٹی کو بتایا گیا ہے کہ حکومت محفوظ صارفین کی کیٹیگری ختم کرنے پر کام کر رہی ہے، مستقبل میں بی آئی ایس پی کی بنیاد پر محفوظ بجلی صارفین کا تعین ہوگا۔
 کمیٹی کو بتایا گیا کہ صنعتی شعبے کو سستی بجلی دینے کے لئے آئی ایم ایف سے مذاکرات جاری ہیں۔
 سیکرٹری پاور ڈویژن نے کہا کہ آئی ایم ایف کو اضافی سستی بجلی فراہمی کے لئے دو تجاویز دی ہیں، پہلی تجویز انڈسٹری کو دوسری شفٹ کیلئے عالمی ریٹ کے مطابق بجلی دینے کی ہے، دوسری تجویز نئی صنعتوں، کرپٹو اور ڈیٹا مائنگ کو سستی بجلی دینے کی تجویز ہے، آئی ایم ایف نے فی الحال تجویز پر کوئی جواب نہیں دیا ، آئی ایم ایف سے منظوری ملنے پر وفاقی کابینہ سے منظوری لی جائے گی۔
 سی پی پی اے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ 2015 میں کپیسٹی پیمنٹس 141 ارب روپے تھیں۔ 2024 میں ایک ہزار 400 ارب روپے کی ادائیگی کی گئی، کپیسٹی پیمنٹس بڑھنے کی اہم وجہ نئے ایل این جی اور کوئلے والے پاور پلانٹس ہیں درآمدی کوئلے کے باعث بجلی کی لاگت بڑھی۔
   

Post Views: 8

متعلقہ مضامین

  • کوئٹہ، محسن نقوی کی زیر صدارت بلوچستان کے امن و امان سے متعلق اجلاس منعقد
  • وزیر داخلہ محسن نقوی کوئٹہ پہنچ گئے،امن وامان پراجلاس کی صدارت کریں گے
  • مختلف شہروں میں موسلادھار بارش نے تباہی مچا دی
  • بلوچستان کے علاقے دکی میں 4 بہنیں ندی میں نہاتے ہوئے ڈوبنے سے جاں بحق
  •  باغبانپورہ : بچی بجلی کے کھمبے سے کرنٹ لگنے کے باعث زخمی
  • اسرائیل میں بجلی کے نظام میں خلل، دھماکے اور آتشزدگیوں کے مشتبہ واقعات
  • مارشل آرٹ میں پاکستان کا نام روشن کرنے والی کوئٹہ کی باہمت خواتین
  • آئی ایم ایف نے وزارت توانائی کا 3 سالہ مارجنل انرجی پیکج مسترد کر دیا
  • سوتیلی ماں سے بڑھ کر ظالم
  • غریب بجلی صارفین کو سبسڈی کی مد میں نقد رقم دینے کا فیصلہ